افغان طالبان نے عالمی فوجداری عدالت کے سپریم لیڈر کی گرفتاری وارنٹ کو مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
افغان طالبان نے عالمی فوجداری عدالت کے سپریم لیڈر کی گرفتاری وارنٹ کو مسترد کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 July, 2025 سب نیوز
کابل(آئی پی ایس )افغان طالبان نے عالمی فوجداری عدالت کے گرفتاری وارنٹ کو مسترد کر دیا۔افغانستان کی حکومت اور طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے عالمی فوجداری عدالت کے طالبان رہنماں کے گرفتاری وارنٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایسے احمقانہ اعلانات شرعی قوانین سے ہماری مضبوط وابستگی اورعزم پر اثرانداز نہیں ہوں گے۔
عالمی فوجداری عدالت نے افغان طالبان کے امیر ہیبت اللہ اور چیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری کردییانہوں نے گرفتاری وارنٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حکومت اس عدالت کو تسلیم نہیں کرتی۔ یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت ( آئی سی سی) نے خواتین کے خلاف جبری اقدمات پر افغان طالبان رہنماں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
عدالت کی جانب سے افغان سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ آئی سی سی کے جج نے وارنٹ جاری کرتے ہوئے لکھاکہ ایسے معقول شواہد موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہیکہ طالبان رہنماں نیخواتین کے خلاف صنفی بنیادوں پر انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحج 2026: عازمین کی لازمی رجسٹریشن کا کل آخری روز اگلی خبرقومی ایئر لائن کی نجکاری کیلئے 4 سرمایہ کار کمپنیاں اہل قرار پشاور کی عدالت کا پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کو اسفند یار ولی کو 10لاکھ ہرجانہ دینے کا حکم قومی ایئر لائن کی نجکاری کیلئے 4 سرمایہ کار کمپنیاں اہل قرار حج 2026: عازمین کی لازمی رجسٹریشن کا کل آخری روز غزہ مذاکرات میں پیشرفت، لیکن جنگ کے مکمل خاتمے پر اختلاف برقرار ہیں؛ اسرائیل چینی فضائیہ کے چیف آف اسٹاف کی ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات پی اے سی اجلاس کی کاروائی کو غلط طریقے سے رپورٹ کیا گیا :ترجمان زیڈ ٹی بی ایلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نے عالمی فوجداری عدالت کے گرفتاری وارنٹ کو مسترد افغان طالبان
پڑھیں:
افغانستان: طالبان رہنماؤں کے خلاف آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جولائی 2025ء) بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے منگل کے روز طالبان کے سپریم لیڈر اور افغانستان کے چیف جسٹس کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ ان دونوں پر افغانستان میں لڑکیوں اور خواتین پر ظلم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی عدالت آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اس بات پر یقین کرنے کی بنیادیں موجود ہیں کہ طالبان کے اعلیٰ ترین روحانی رہنما ہیبت اللہ اخوندزادہ اور طالبان کے چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی نے لڑکیوں، خواتین اور "دوسرے افراد" کے خلاف صنفی بنیادوں پر ظلم و ستم کے ساتھ ہی انسانیت کے خلاف جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ طالبان حکمرانوں نے، "مجموعی طور پر ملک کی آبادی پر بعض ایسے اصول اور پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جو خاص طور پر لڑکیوں اور خواتین کو ان کی جنس کی وجہ سے انہیں نشانہ بناتی ہیں، اور انہیں بنیادی حقوق اور آزادیوں سے محروم کرتی ہیں۔
(جاری ہے)
"
اقوام متحدہ: امریکہ کے اعتراضات کے باوجود طالبان حکومت سے متعلق قرارداد منظور
بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ججوں نے کہا کہ طالبان نے لڑکیوں اور خواتین کو تعلیم، حق رازداری، خاندانی زندگی کے حقوق، نقل و حرکت کی آزادی، اظہار خیال، نیز ضمیر اور مذہب کی آزادیوں سے "سختی سے محروم" کر رکھا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "اس کے علاوہ دیگر طبقے کے لوگوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، کیونکہ جنس یا صنفی شناخت سے متعلق بعض اظہار کو طالبان کی صنف سے متعلق پالیسی سے متصادم سمجھا جاتا ہے۔"
طالبان کا رد عملہیگ میں قائم عدالت نے الزام لگایا ہے کہ افغانستان میں ان جرائم کا آغاز 15 اگست 2021 سے ہوا، جب طالبان نے اقتدار پر قبضہ کیا اور کم از کم 20 جنوری 2025 تک یہ جرائم برقرار رہے۔
طالبان کے ماتحت افغانستان کتنا ’محفوظ‘ ہے؟
ادھر افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا کہ طالبان نے آئی سی سی کے وارنٹ کو "بکواس" قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کا یہ اقدام "شرعی قوانین کے لیے مضبوط عزم اور لگن کو متاثر نہیں کرے گا۔"
آئی سی سی کا مقصد کیا ہے؟آئی سی سی کو دنیا کے بدترین جرائم، جیسے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر فیصلہ سنانے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔
البتہ عدالت کے پاس اپنی کوئی پولیس فورس نہیں ہے اور وہ اپنے وارنٹ گرفتاری کے لیے محض اپنے رکن ممالک پر انحصار کرتی ہے۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ اصولی طور پر جس شخص کے خلاف بھی آئی سی سی کی جانب سے گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہو، وہ حراست میں لیے جانے کے خوف سے عدالت کے رکن ملک کا سفر نہیں کر سکتا ورنہ اسے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
تاہم عملی طور پر، ہمیشہ ایسا ہوتا نہیں ہے۔افغانستان: انسانی حقوق پر طالبان حکمرانوں کے حملوں کا سلسلہ جاری
چار سال قبل اقتدار میں واپسی کے بعد سے، طالبان نے ملک میں ایسے اصول و ضوابط نافذ کیے ہیں، جن میں خواتین پر عوامی مقامات پر جانے پر پابندی عائد ہے اور چھٹی جماعت سے آگے لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی ہے۔
گزشتہ ہفتے روس طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔
حالیہ برسوں میں آئی سی سی نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف بھی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا۔
ادارت: جاوید اختر