data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کابل: افغان طالبان نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے خلاف وارنٹ گرفتاری کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ عالمی عدالت کے ایسے احمقانہ اعلانات ہماری شریعت سے وابستگی اور اسلامی اصولوں پر عمل پیرا ہونے کے عزم کو متاثر نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کی حکومت آئی سی سی کو تسلیم نہیں کرتی اور عدالت کے فیصلوں کو سیاسی اور تعصب پر مبنی قرار دیا۔

طالبان کے ترجمان کاکہنا تھا کہ  آئی سی سی کا یہ اقدام مغربی ایجنڈے کا حصہ ہے اور اس کا مقصد اسلامی نظام حکومت کو بدنام کرنا ہے، یہ فیصلہ اسلامی حکومت پر غیر منصفانہ دباؤ ڈالنے کی ایک کوشش ہے۔ ہم اپنے شرعی قوانین پر مکمل عمل درآمد جاری رکھیں گے۔

خیال رہےکہ  بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اپنے حالیہ فیصلے میں افغان طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ اور عدلیہ کے سربراہ عبدالحکیم حقانی کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

آئی سی سی کے جج نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ معقول شواہد موجود ہیں کہ طالبان قیادت نے خواتین کے خلاف صنفی بنیادوں پر جبر، جبری اقدامات، اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں، جو کہ انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان حکومت نے افغانستان میں خواتین کو حقوق فراہم کرنے کے لیے بے شمار پالیسیاں اپنائی ہیں لیکن عالمی ادارے ایک منظم سازش کے تحت افغانستان کی حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں، عالمی طاغوتی اداروں نے الزام لگایا ہےکہ  افغانستان میں خواتین کوتعلیم، ملازمت اور آزادانہ نقل و حرکت سے محروم رکھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے انتہا پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے افغان طالبان کے اعلیٰ رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے، جسے طالبان حکومت نے مسترد کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر ایک نئی قانونی اور سفارتی کشیدگی کو جنم دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فوجداری عدالت افغان طالبان بین الاقوامی کے خلاف

پڑھیں:

امریکا نے عالمی فوجداری عدالت کی چار خاتون ججز پر پابندیاں عائد کر دیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکا نے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی چار خاتون ججز پر باضابطہ طور پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن میں سے دو نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کے اجرا اور دیگر دو نے افغانستان میں امریکی فوج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سامنے آیا اور اسے بین الاقوامی عدالتی کارروائیوں کے خلاف ایک جارحانہ ردعمل قرار دیا جا رہا ہے، ان ججز کی عدالتی کارروائیوں نے امریکا اور اس کے اتحادی اسرائیل کو قانونی طور پر نشانہ بنایا تھا، جس پر امریکا نے ان پر اقتصادی اور سفری پابندیاں عائد کی ہیں۔

پابندیوں کا شکار بننے والی ججز میں بیٹی ہوہلر ہیں، جن کا تعلق سلووینیا سے ہے، رینی الاپینی، جن کا تعلق بینن سے ہے، یہ دونوں ججز اُن عدالتی کارروائیوں کا حصہ تھیں جن کے نتیجے میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات کے تحت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے،  یہ مقدمہ اسرائیل کے غزہ پر حملوں اور فلسطینی شہریوں پر مبینہ مظالم سے متعلق تھا۔

اس کے علاوہ دیگر دو ججز لوز ڈیل کارمین، تعلق پیرو سے ہے، سولومی بالنگی بوسا ، تعلق یوگنڈا سے ہے،یہ ججز اُن کارروائیوں میں شریک رہی ہیں جن میں افغانستان میں امریکی فوج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کی منظوری دی گئی، جس میں شہریوں کی ہلاکت، غیر قانونی حراست اور تشدد کے الزامات شامل تھے، یہ دونوں ججز اسرائیل سے متعلق دیگر زیر سماعت مقدمات میں بھی شریک رہی ہیں۔

امریکی اقدام پر انسانی حقوق کے ادارے اور بین الاقوامی قانونی ماہرین نے تشویش کا اظہار کرکہاہے کہ یہ اقدام عالمی عدالتی نظام کی آزادی اور غیر جانب داری پر حملہ ہے۔

 یاد رہے کہ اس سے قبل بھی امریکا، خاص طور پر ٹرمپ دورِ حکومت میں، آئی سی سی پر شدید تنقید کرتا رہا ہے اور عدالت کے کئی اہلکاروں پر پابندیاں عائد کر چکا ہے۔

خیال رہےکہ  امریکا آئی سی سی کا رکن ملک نہیں ہے، عدالت کے بعض فیصلوں سے پیدا ہونے والی قانونی اور سفارتی پیچیدگیوں نے واشنگٹن کو مسلسل پریشان کیا ہے، اس تازہ اقدام سے بین الاقوامی سطح پر امریکا کے طرزِ عمل اور قانونی نظام کے احترام پر سوالات اٹھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی فوجداری عدالت،اٖگان طالبان کے امیر اور چیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • طالبان حکومت نے عالمی فوجداری عدالت کے وارنٹ گرفتاری کو مسترد کردیا
  • عالمی فوجداری عدالت نے طالبان کے سینئر راہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
  • افغان طالبان نے عالمی فوجداری عدالت کے سپریم لیڈر کی گرفتاری وارنٹ کو مسترد کر دیا
  • امریکا نے عالمی فوجداری عدالت کی چار خاتون ججز پر پابندیاں عائد کر دیں
  • عالمی فوجداری عدالت نے امیرِ طالبان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے
  • عالمی فوجداری عدالت نے طالبان کے سینئر رہنماں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے
  • عالمی فوجداری عدالت نے افغان طالبان کے امیر اورچیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے
  • عالمی فوجداری عدالت نے افغان طالبان کے امیر اور چیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے