جماعت اسلامی نے بلدیاتی ایکٹ مسترد کردیا، 7 دسمبر کو احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ کو دھاندلی ایکٹ میں تبدیل کردیا ہے، کیونکہ لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن ختم کرکے پورے لاہور کو ٹاؤن کا درجہ دے دیا گیا ہے، جو قابل قبول نہیں۔ ضیاء الدین انصاری نے مزید کہا کہ فارم 47 کی حکومت میئر اور سٹی ناظم کے ٹائٹل سے بھی خوفزدہ ہے کہ کہیں عوام میں سے حقیقی لیڈر شپ نہ سامنے آ جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام بلدیاتی کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ کنونشن میں پنجاب حکومت کے بلدیاتی ایکٹ کو مسترد کردیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی کال پر 7 دسمبر کو ہونیوالے احتجاج کی بھرپور تیاری کا فیصلہ کیا گیا۔ لاہور میں لٹن روڈ پر سید مودودی اسلامک سنٹر میں جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام ہونیوالے بلدیاتی کنونشن کی صدارت امیرجماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کی۔ بلدیاتی کنونشن سے سیکرٹری لاہور اظہر بلال، نائب امیر خالد احمد بٹ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب امراء ملک شاہد اسلم، چوہدری محمد شوکت اور وقاص احمد بٹ سمیت جماعت اسلامی کے بلدیاتی امیدواران اور اضلاع کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ کو دھاندلی ایکٹ میں تبدیل کر دیا ہے، کیونکہ لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن ختم کرکے پورے لاہور کو ٹاؤن کا درجہ دیدیا گیا ہے، جو قابل قبول نہیں۔ ضیاءالدین انصاری نے مزید کہا کہ فارم 47 کی حکومت میئر اور سٹی ناظم کے ٹائٹل سے بھی خوفزدہ ہے کہ کہیں عوام میں سے حقیقی لیڈر شپ نہ سامنے آ جائے۔ ضیاء الدین انصاری نے کہا کہ حکمران طبقہ پنجاب میں اپنی پارٹی کے لوگوں سے بھی خوف زدہ رہتے ہیں، یہ ہے خاندانی اور وڈیرہ شاہی سوچ ہے جس کیخلاف جماعت اسلامی نے پورے پنجاب میں بلدیاتی کالے قانون کیخلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور لاہور میں ہمارے بلدیاتی نمائندے بلدیاتی ایکٹ کیخلاف عوام کو منظم کریں گے۔ ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو بلدیاتی ایکٹ کو دھاندلی ایکٹ نہیں، بلکہ عوام دوست بنانا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ضیاء الدین انصاری بلدیاتی ایکٹ کو جماعت اسلامی پنجاب حکومت
پڑھیں:
ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے متنازع ٹویٹ کیس میں ہادی علی چٹھہ کی بریت کی درخواست مسترد
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے معروف وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازع ٹویٹ کیس میں ہادی علی چٹھہ کی بریت کی درخواست مسترد کر دی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے متعلقہ احکامات جاری کیے۔ کیس کے سلسلے میں استغاثہ نے تمام گواہان پر جرح مکمل کر لی ہے اور معاملہ آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
عدالت نے اسٹیٹ کونسل کو 342 کا سوال نامہ فراہم کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ اگر ملزمان جواب نہ دیں تو ان کے جواب دینے کے لیے استغاثہ خود ذمہ دار ہوگا۔
عدالت نے استغاثہ کو ہدایت کی کہ وہ 4 دسمبر تک 342 کا سوال نامہ جمع کروائے، اور اسی بنیاد پر کیس کی اگلی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
یہ کیس اس وقت اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ دونوں فریقین کے دلائل اور استغاثہ کے ثبوت آخری مراحل میں ہیں، اور آئندہ سماعت میں فیصلہ کا امکان ہے۔