جنگ بندی نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانیہ کی سخت وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
لندن: برطانیہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ میں جنگ بندی سے پیچھے ہٹتا ہے تو اس کے خلاف مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے برطانوی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیردفاع کا بیان جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے۔
اسرائیلی وزیردفاع یوآف گیلنٹ نے حال ہی میں کہا تھا کہ غزہ کی 20 لاکھ آبادی کو جنوبی علاقے میں منتقل کیا جانا چاہیے، جس پر برطانوی وزیر خارجہ نے شدید ردعمل دیا۔
ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ "اگر اسرائیل نے اپنے اس مؤقف پر اصرار جاری رکھا، تو غزہ میں جنگ بندی کا حصول مزید مشکل ہو جائے گا۔"
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر اسرائیل نے جنگ بندی سے انکار کیا اور صورتحال مزید بگڑتی ہے، تو برطانیہ اسرائیل کے خلاف مزید اقدامات کرے گا۔
یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکی ثالثی میں جنگ بندی مذاکرات جاری ہیں، اور اسرائیلی فوج کے غزہ سے انخلاء پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں 14فلسطینی شہید۔اسرائیل نے 19 یہودی بستیوں کو قانونی حیثیت دیدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251215-01-21
غزہ /تل ابیب /بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں طوفانی ہواؤں اور بارش کے باعث گزشتہ 24 گھنٹے میں3 بچوں سمیت 14 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ غزہ کے سول ڈیفنس کے مطابق تینوں بچوں کا انتقال شدید سردی سے ہوا جبکہ دیگر فلسطینی بمباری سے تباہ شدہ عمارتوں کے ڈھانچے اور شیلٹرز گرنے سے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوئے۔ دوسری جانب بے گھر فلسطینیوں نے سردی کی شدت سے بچنے کے لیے مٹی سے گھر بنانے شروع کردیے ۔ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم 19 یہودی بستیوں کو باضابطہ طور پر قانونی حیثیت دے دی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے اس حوالے سے منظوری دیدی ہے۔رپورٹس کے مطابق یہ تجویز انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے پیش کی تھی، جسے پارلیمنٹ کی اکثریت نے منظور کر لیا۔فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی ریاست اور مستقبل کے امن عمل کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔فلسطینی اتھارٹی نے بیان میں کہا کہ یہ اقدام اسرائیل کے اصل عزائم کو بے نقاب کرتا ہے، جن میں فلسطینی علاقوں کا الحاق، نسلی امتیاز اور مکمل قبضے کے نظام کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سربراہ خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ تحریک کا اڑتیسویں یوم تاسیس ایسے سیاسی اور زمینی حالات میں آ رہا ہے جو ماضی سے یکسر مختلف ہیں جبکہ فلسطینی قضیہ ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے جہاں بڑی اور فیصلہ کن تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ خلیل الحیہ نے 14 دسمبر کو حماس کے یومِ تاسیس کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیلی جارحیت اور غزہ میں جاری نسل کشی کی جنگ کے باعث نہایت کٹھن دنوں اور شدید اذیت ناک حالات سے گزر رہے ہیں‘ 70 ہزار سے زاید فلسطینی شہادت کے درجے پر فائز ہو چکے ہیں جن پر صہیونی دشمن کی نفرت اور مجرمانہ بمباری نے کوئی رحم نہ کیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے کے حوالے سے خلیل الحیہ نے کہا کہ وہاں کے فلسطینی منظم ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں جہاں اسرائیلی فوج آبادکاروں کے حملوں کی مکمل پشت پناہی کر رہی ہے‘طوفان الاقصیٰ نے اسرائیل کا رعب خاک میں ملادیا۔ اتوار کی شام غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں قابض اسرائیل کی سفاکانہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شدید زخمی ہونے کے بعد شہادت کے مرتبے پر فائز ہو گیا جبکہ قابض فوج نے اس کا جسدِ خاکی بھی اپنی تحویل میں لے لیا۔ قابض اسرائیل نے جنوبی لبنان میں اپنی جارحانہ کارروائیاں تیز کرتے ہوئے ایک بار پھر خونریزی کی ہے جہاں اتوار کے روز 2 فضائی حملوں میں 2 لبنانی شہری شہید اور ایک زخمی ہو گیا۔ قابض اسرائیل کے ایک ڈرون طیارے نے جنوبی لبنان کی بلدہ شبعا میں 2 کھدائی مشینوں پر بم گرائے۔ غزہ کی پٹی ایک اور المناک واقعے کی گواہ بنی جہاں داخلی سیکورٹی کے ادارے سے تعلق رکھنے والے افسر لیفٹیننٹ کرنل احمد زمزم کو اتوار کی صبح مسلح افراد نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ یہ واقعہ وسطی گورنری کے المغازی کیمپ میں پیش آیا جہاں حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔