چین دوسرے ممالک کے ساتھ کھلے پن کو وسعت دے گا ، چینی وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ریو ڈی جنیرو: چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔بدھ کے روز لی چھیانگ نے کہا کہ 80 سال قبل اپنے قیام کے بعد سے اقوام متحدہ نے عالمی امن و امان کو برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بین الاقوامی صورتحال جتنی پیچیدہ ہو گی، اقوام متحدہ کے وقار کو برقرار رکھنا اتنا ہی اہم ہے۔ چین عالمی حکمرانی میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کو مضبوطی سے برقرار رکھتا ہے اور حقیقی کثیر الجہتی کو فروغ دینے اور اقوام متحدہ کے مقاصد کو بہتر طریقے سے آگے بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ ایک ذمہ دار بڑے ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے چین دوسرے ممالک کے ساتھ کھلے پن کو وسعت دے گا ، مواقع کا اشتراک جاری رکھے گا اور مشترکہ ترقی کے حصول کے لئے کوشش کرے گا۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ تین گلوبل انیشی ایٹوز اقوام متحدہ کے اہداف سے انتہائی مطابقت رکھتے ہیں اور چین نے ہاٹ اسپاٹ ایشوز کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے، بین الاقوامی اقتصادی اور مالیاتی نظام میں اصلاحات اور ترقی پذیر ممالک کے مفادات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اقوام متحدہ چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے، کثیر الجہتی کی حمایت، یکطرفہ پسندی کی مخالفت اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا خواہاں ہے۔اسی دن لی چھیانگ نے ریو ڈی جنیرو میں برازیل میں چینی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کے ایک سمپوزیم میں بھی شرکت کی۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے
پڑھیں:
کاروباری برادری کو معاشی ترقی کیلئے مشاورتی عمل کا حصہ بناؤں گا(وزیرِ اعظم)
ملکی معاشی ترقی کے لیے تجاویز نہایت اہم ہیں، کاروباری برادری سے ہر ماہ ملاقات کروں گا،شہباز شریف
وزیرِ اعظم سے صنعتی شعبے کی معروف کاروباری شخصیات کی ملاقات،معیشت و صنعت کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کاروباری برادری کو ملکی معاشی ترقی کے لیے مشاورتی عمل کا حصہ بناؤں گا، ان کی جانب سے ملکی معاشی ترقی کے لیے تجاویز نہایت اہم ہیں، کاروباری برادری سے ہر ماہ ملاقات کروں گا۔اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف سے صنعتی شعبے کی معروف کاروباری شخصیات نے ملاقات جس کے دوران معیشت و صنعت کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق برآمدات میں اضافے اور کاروباری برادری کے مسائل کے حل پر مشاورت کی گئی۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی استحکام کا سہرا حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کو جاتا ہے، استحکام کے بعد ہدف ملکی معیشت کی ترقی، برآمدات میں اضافہ ہے، روزگار کی فراہمی، صنعتی ترقی اور ملک میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ بھی ہدف ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے معیشت کی ترقی سے پاکستان کو خود کفیل بنانا ہے، امید ہے کہ ہماری آئندہ ملاقاتیں بھی آج کی طرح با معنی اور نتیجہ خیز ہوں گی۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہر شعبے کے حوالے سے نجی کاروباری نمائندوں و ماہرین سے مشاورت کی جائے گی، ترقی کا یہ طویل سفر ہم سب کو محنت اور باہمی تعاون سے طے کرنا ہے۔اعلامیے کے مطابق اس موقع پر شرکاء نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں معاشی استحکام پر حکومتی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی اور وزیرِ اعظم سے کہا کہ آپ نے آئی ایم ایف کے ساتھ طویل اور صبر آزما مذاکرات کیے، پاکستان کی معیشت بچانے کے لیے پروگرام کو حتمی شکل دی اور اس پر عمل درآمد یقینی بنایا۔شرکاء نے کہا کہ بجٹ عوام دوست اور کاروبار میں سہولت کی سمت میں درست قدم ہے، حکومتی پالیسیوں کی کاروبار، سرمایہ کاری اور صنعتی شعبے کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگی اہم ہے، بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے سرمایہ کاروں اور برآمد کنندگان کے لیے مزید سہولتیں ضروری ہیں۔شرکاء نے حکومت کی ٹیکس نظام میں اصلاحات کی تعریف کی اور ایف بی آر کی بندرگاہوں پر اشیاء کی کلیٔرنس کے نظام میں شفافیت و تیزی کو بھی سراہا۔اجلاس میں حکومتی ارکان نے وزیرِ اعظم اور شرکاء کو بریفنگ دی جس میں بتایا کہ بجٹ میں عام آدمی، کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی گئی، پاکستان میں سرمایہ کاری اور صنعتوں کو وسعت دینے کی وسیع استعداد موجود ہے، پاکستان مشکل وقت سے نکل کر ترقی کے سفر پر گامزن ہے۔