آن لائن خریداری کانوجوانوں میں بڑھتے ہارٹ اٹیک سے کیاتعلق ؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
دو دہائیوں قبل عام طور پر یہ سمجھا جاتا تھا کہ امراض قلب صرف بڑی عمر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہیں لیکن اب نوجوانوں میں بھی دل کے امراض کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔
نوجوانوں میں دل کی بیماریاں ایک تشویشناک مسئلہ بن چکی ہیں اس کی متعدد وجوہات ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر صغیر نے امراض قلب سے بچاؤ کے لئے مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جدید دور میں طرز زندگی میں تبدیلی ان امراض کی بہت بڑی وجہ ہے، لوگ صحت مند غذا کی طرف توجہ نہیں دیتے اور ساتھ ساتھ ورزش، پیدل نہ چلنا اور رات کی نیند کا بھی خیال نہیں رکھتے۔
انہوں کہا کہ آج کل کی نوجوان نسل کو گھریلو خریداری کے لئے مارکیٹ جانے کیلئے پیدل جانے کے بجائے موٹر سائیکل لازمی درکار ہوتی ہے بلکہ اب آن لائن آرڈر کرنا فیشن بن گیا ہے جو بہت خطرناک صورتحال ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے خاندانوں میں ذیابیطس، بلڈ پریشر اور امراض قلب موروثی ہوتے ہیں ایسے خاندانوں کو گھر کے تمام افراد کی اسکریننگ کروانی چاہیے۔
پروفیسر ڈاکٹر صغیر نے کہا کہ غیر فعال طرز زندگی، غیر صحت بخش خوراک، تمباکو نوشی اور تناؤ کا بڑھنا نوجوانوں میں دل کے مسائل میں اضافے کےاہم عوامل ہیں۔ یہ خاص طور پر تشویشناک ہے کیونکہ کم عمر مریضوں کی زندگی لمبی ہوتی ہے اور دل کی بیماری کا نوجوانی میں آغاز شدید اور طویل مدتی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
نوبیاہتا لڑکی پر شوہر کا مبینہ بہیمانہ جنسی تشدد، لڑکی تشویشناک حالت میں اسپتال داخل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">کراچی میں ایک نوبیاہتا جوال سال لڑکی شوہر کی جانب سے مبینہ طور پر بہیمانہ جنسی تشدد کے باعث کوما میں چلی گئی، پولیس نے لڑکی کے شہر کو گرفتار کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا ہے کہ لڑکی کے خاندان اور پولیس ریکارڈ کے مطابق 19 سالہ لڑکی کی شادی لیاری میں 15 جون کو ہوئی تھی اور شادی کے تیسرے دن لڑکی کو مبینہ طور پر شوہر نے بہیمانہ جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اور لڑکی کی حالت بگڑنےپر اسے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا اورع بعد ازاں اسے سول اسپتال کراچی کے ایس ایم بی بی ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں وہ کوما میں ہے اور اس کی حالت ’انتہائی تشویشناک‘ ہے۔
ڈاکٹر سمیہ نے کہا کہ طبی معائنے کے نتائج جنسی تشدد کی نشاندہی کررہے ہیں۔
بغدادی تھانے میں 5 جولائی کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 376-B اور 324 کے تحت درج ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ لڑکی کے بھائی شکایت کنندہ سیّوں چانگو نے کہا کہ وہ لیاری کے علاقے شاہ بیگ لین کا رہائشی ہے، اس کی چھوٹی بہن (شانتی)، جس کی عمر 19 سال ہے، کی شادی 15 جون 2025 کو اشوک موہن سے ہوئی تھی۔
30 جون کو بہن کی طبیعت بگڑنے پر وہ اسے واپس گھر لے آئے جہاں اس نے والدین کو بتایا کہ 17 جولائی کو اس کے شوہر نے اس کے ساتھ ’غیر فطری جنسی عمل‘ کیا، ملزم شوہر نے مبینہ طور پر اس کے نازک اعضا میں ’آہنی پائپ‘ ڈال دیا جس کی وجہ سے اس کی طبیعت مزید بگڑ گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق اس کے بعد شوہر نے اس پر مزید جنسی تشدد کیا جس سے طبیعت اور زیادہ خراب ہوگئی، ایف آئی آر کے مطابق شوہر نے متاثرہ لڑکی کو کسی کو بھی کچھ بتانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
متاثرہ لڑکی کے بھائی نے کہا کہ جب بہن کی طبیعت مزید بگڑی تو وہ اسے گارڈن روڈ کے نجی اسپتال لے گئے، مگر طبیعت میں بہتری نہ آئی، جس کے بعد سسرالی اس کی بہن کو دوبارہ اپنے گھر لے گئے اور بعدازاں 4 جولائی کو اسے ٹراما سینٹر لایا گیا جہاں اسے آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔
شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بہنوئی اشوک کے خلاف قانونی کارروائی چاہتا ہے۔
ڈی آئی جی ضلع ساؤتھ سید اسد رضا نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ملزم شوہر کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔