غیر ممالک میں جانوروں کو بھی ڈوب کر مرنے نہیں دیا جاتا، امریکی ریسکیو عملے نے ایک ہرن کے لیے جان لڑا دی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
مارے ہاں درجنوں انسان گھنٹوں تک مدد کے لیے پکار پکار کر پانی میں ڈوب کر دم توڑدیتے ہیں اور بہتوں کی تو لاشیں تک نہیں ملتیں لیکن دنیا میں ایسے ممالک بھی ہیں جہاں ایک جانور تک کو ڈوب کر مرنے نہیں دیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: سوات میں المناک واقعہ، 17 افراد دریا میں بہہ گئے، 9 نعشیں نکال لی گئیں
کسی جاندار کی جان کی قدر کا یہ مظاہرہ حال ہی میں امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر فلیگلے بیچ پر دیکھا گیا جہاں سمندر میں ڈوبتے ایک ہرن کو زیادہ دہائیاں بھی نہیں دینی پڑیں اور اس کو بخوبی بچا لیا گیا۔
لائف گارڈز نے بحر اٹلانٹک میں ایک سفید دم والے ہرن کو بچایا جو شدید طوفانی بارش کے دوران سمندر کی لہروں میں پھنس چکا تھا اور ان سے نکلنے کی تگ و دو کر رہا تھا۔
مزید پڑھیے: 5 دوستوں کے بعد 17 سیاح بھی ڈوب گئے، خیبر پختونخوا حکومت ان حادثات کو روکنے میں ناکام کیوں؟
اتوار کے روز فلیگلے بیچ کے سینیئر لائف گارڈ چیس ہنٹر اور ابتدائی سال کے لائف گارڈ لیو پیٹرز نے سمندر میں پھنسے اس ہرن کو دیکھ کر فوراً پانی میں چھلانگ لگائی۔ چیس ہنٹر نے اس ہرن کو ریسکیو بورڈ پر کھینچ لیا اور ان کی مدد سے ایک فائر فائٹر نے ہرن کو محفوظ طریقے سے ساحل تک پہنچادیا۔
چیس ہنٹر نے ایک مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بس ہرن کو جتنا ہو سکے پکڑ کر رکھے ہوئے تھا، وہ لڑ رہا تھا، وہ بہت بھاری بھی تھا جس کی وجہ سے میں تھک چکا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیکن میں نے پکا ارادہ کیا ہوا تھا کہ ہم اس ہرن کو کسی بھی طرح ساحل تک پہنچا کر ہی رہیں گے۔
مزید پڑھیں: سانحہ سوات کا ذمے دار کون؟
خوش قسمتی سے ہرن کو ساحل پر واپس لانے کے بعد وہ خود چلنے کے قابل ہو گیا اور اسے ساحل کے قریب جنگل میں چھوڑ دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ڈوبتا ہرن ریسکیو عملہ فلوریڈا لائف گارڈز ہرن ڈوبنے سے بچالیا گیا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ڈوبتا ہرن ریسکیو عملہ فلوریڈا لائف گارڈز ہرن ڈوبنے سے بچالیا گیا ہرن کو
پڑھیں:
ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ کے بعد روایتی مصافحہ نہ ہونے پر تنازعہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
پاکستان ٹیم کے کھلاڑی بھارتی ڈریسنگ روم کے باہر کھڑے رہے جبکہ بھارتی بلے باز سوریا کمار یادو اور شیوَم دوبے سیدھا اندر چلے گئے اور دروازہ بند کر دیا۔ یہ صورتحال شائقین اور ماہرین کرکٹ کے لیے حیران کن رہی۔
یہ بھی پڑھیے: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز
کرکٹ کے قوانین مرتب کرنے والے ادارے ایم سی سی کے مطابق احترام، کرکٹ کی روح کا بنیادی حصہ ہے۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، مخالف ٹیم کو مبارکباد دینا، اپنی ٹیم کی کامیابیوں کا لطف اٹھانا، امپائرز اور مخالفین کا شکریہ ادا کرنا لازمی ہے۔
ایم سی سی مزید کہتا ہے کہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جو قیادت، دوستی اور ٹیم ورک کو فروغ دیتا ہے اور مختلف قومیتوں، ثقافتوں اور مذاہب کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میچ کے بعد مصافحہ محض رسم نہیں بلکہ ’کرکٹ کی روح‘ کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر کوئی ٹیم اس روایت کو نظر انداز کرے تو یہ عمل قوانین کی تکنیکی خلاف ورزی نہ سہی مگر ’کرکٹ کی روح‘ کے برعکس ضرور تصور کیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں