data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیروت : اسرائیلی فوج کاکہناہے کہ اس کی فورسز نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود جنوبی لبنان میں “خصوصی اور ہدفی آپریشنز” کا آغاز کر دیا ہے، جن کا مقصد حزب اللہ کے جنگجوؤں اور ان کے عسکری انفراسٹرکچر کو ختم کرنا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق صیہونی فوجیوں کے ترجمان نے کہاکہ  اسرائیل کی 91ویں ڈویژن کے دستوں نے سرحدی علاقوں میں آپریشن کرتے ہوئے “ہتھیاروں کے گودام، زیر زمین تنصیبات اور فائرنگ پوزیشنز” کو تباہ کیا ہے، کارروائی سے قبل حزب اللہ کے اسلحے اور زیر زمین ذخیرہ گاہوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔

اسرائیلی فوج کے مطابق جنوبی لبنان کے علاقے جبل بَلات میں حزب اللہ کے زیر استعمال ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا جس میں “ہتھیاروں کے ذخیرے اور فائرنگ کی پوزیشنز” موجود تھیں، اس کے علاوہ لبونہ کے علاقے میں بھی کارروائی کی گئی جہاں سے فوج نے “چھپائے گئے ہتھیاروں کو ضبط” کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور ایک اور زیر زمین اسلحہ ڈپو کو تباہ کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی ڈرون طیاروں نے دارالحکومت بیروت اور اس کے جنوبی نواحی علاقوں کی فضاؤں میں پروازیں کیں، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

خیال رہےکہ  تاحال حزب اللہ یا لبنانی حکام کی جانب سے اسرائیلی دعوؤں پر کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا۔

واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سرحدی جھڑپیں مکمل جنگ میں تبدیل ہو گئی تھیں، جس کے بعد نومبر میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا، جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج روزانہ کی بنیاد پر جنوبی لبنان میں حملے جاری رکھے ہوئے ہے، جنہیں وہ “حزب اللہ کی سرگرمیوں کے خلاف دفاعی کارروائیاں” قرار دیتی ہے۔

لبنانی حکام کے مطابق نومبر کے بعد سے اب تک اسرائیل تقریباً 3,000 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے، جن میں 236 لبنانی شہری شہید اور 540 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

یاد رہےکہ  جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کو 26 جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے اپنی فوجیں مکمل طور پر واپس بلانا تھی، تاہم تل ابیب کی ہٹ دھرمی کے باعث یہ مدت 18 فروری تک بڑھائی گئی مگر اب بھی اسرائیلی فوج پانچ سرحدی چوکیوں پر بدستور قابض ہے، جو معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جنگ بندی معاہدے اسرائیلی فوج حزب اللہ کے

پڑھیں:

دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان

لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی اتحاد کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینے سے، اسکی بلیک میلنگ و جارحیت میں کسی بھی قسم کی کمی نہ ہوگی بلکہ اس امر کے باعث دشمن مزید طلبگار ہو گا اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے ساتھ وابستہ اتحاد "الوفاء للمقاومۃ" کے سربراہ محمد رعد نے اعلان کیا ہے کہ گو کہ ہم اسلامی مزاحمت میں، اِس وقت مشکلات برداشت کر رہے ہیں اور دشمن کی ایذا رسانی و خلاف ورزیوں کے سامنے صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن ہم اپنی سرزمین پر پائیدار ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق اپنے موقف و انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ اپنے اور اپنے وطن کے وقار کا دفاع کر سکیں۔ عرب ای مجلے العہد کے مطابق محمد رعد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ملک لبنان کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں اور  خون تک کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے اور مزاحمت کے انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ دشمن؛ ہم سے ہتھیار ڈلوانے یا ہمیں اپنے معاندانہ منصوبے کے سامنے جھکانے کو آسان نہ سمجھے۔
  سربراہ الوفاء للمقاومہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اب بھی لبنان کے اندر سے کچھ ایسی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ جو قابض دشمن کے سامنے ہتھیار ڈال دینے اور لبنان کی خودمختاری سے ہاتھ اٹھا لینے پر اُکسا رہی ہیں درحالیکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح سے وہ ملکی مفادات کا تحفظ کر سکیں گے! انہوں نے کہا کہ ان افراد نے انتہائی بے شرمی اور ذلت کے ساتھ ملک کو غیروں کی سرپرستی میں دے دیا ہے جبکہ یہ لوگ، خودمختاری کے جھوٹے نعرے لگاتے ہیں۔ 

محمد رعد نے تاکید کی کہ انتخاباتی قوانین کے خلاف حملوں کا مقصد مزاحمت اور اس کے حامیوں کی نمائندگی کو کمزور بنانا ہے تاکہ ملک پر قبضہ کرنا مزید آسان بنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے باوجود، اسلامی مزاحمت اب بھی جنگ بندی پر پوری طرح سے کاربند ہے تاہم دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینا، "لبنان پر حملے" کے بہانے کے لئے تشہیری مہم کا سبب ہے اور یہ اقدام، دشمن کی بلیک میلنگ اور جارحیت کو کسی صورت روک نہیں سکتا بلکہ یہ الٹا، اس کی مزید حوصلہ افزائی ہی کرے گا کہ وہ مزید آگے بڑھے اور بالآخر پورے وطن کو ہی ہم سے چھین لے جائے۔ محمد رعد نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دشمن کے اہداف کو ناکام بنانے کے لئے وہ کم از کم کام کہ جو ہمیں انجام دیا جانا چاہیئے؛ اس دشمن کی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن مزاحمت اور اپنے حق خود مختاری کی پاسداری ہے!!

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے