اداکارہ حمیرا اصغر علی کی لاش نہایت بری حالت میں ان کے فلیٹ سے ملی تھی۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ لاش ایک سے 6 ماہ پرانی ہوسکتی ہے۔

حمیرا اصغر علی سے آخری بار ان کا ایک فوٹو شوٹ کرنے والے دانش مقصود سے اکتوبر میں بات ہوئی تھی۔

جس کے بعد انھوں نے فوٹو شوٹ کو سوشل میڈیا پر کولیبیریٹ کے لیے متعدد بار رابطے کیے لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ 9 ماہ سے حمیرا اصغر انسٹاگرام پر بھی ایکٹو نہیں تھیں۔

تاہم اب حمیرا اصغر کی آخری انسٹا پوسٹ وائرل ہورہی ہے۔ اس پوسٹ میں اپنی تصاویر شیئر کرتے ہوئے انھوں نے لکھا تھا کہ Classic can hardly ever go out of style!

        View this post on Instagram                      

A post shared by Humaira Asghar (@humairaaliofficial)



حمیرا اصغر کی گزشتہ برس ماؤں کے عالمی دن پر اپنی والدہ کے شیئر کی گئی تصاویر بھی وائرل ہوگئیں جس میں ان کے والد کی تصویر بھی ہے۔

ان کے والد نے بیٹی کی لاش سے لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حمیرا سے ڈیڑھ دو سال قبل تعلقات منقطع کردیئے تھے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Humaira Asghar (@humairaaliofficial)

کراچی کے علاقے ڈیفنس سے حمیرا اصغر کی لاش اس فلیٹ سے ملی جہاں وہ 7 سال سے رہ رہی تھیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا

— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ  میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • کھارادر جنرل ہسپتال میں ’’سی ٹی اسکین‘‘کا افتتاح
  • امیر قطر کی والدہ اسرائیل مخالف پروپیگنڈہ مہم کی قیادت کر رہی ہیں، نتن یاہو
  • ’وہ بالکل ٹھیک تھا‘، عمرشاہ کے غمزدہ چاچو کا ویڈیو بیان وائرل
  • پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
  • مئی 2025: وہ زخم جو اب بھی بھارت کو پریشان کرتے ہیں
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • جنگ میں 6 جہاز گرنے کے بعد بھارت کھیل کے میدان میں اپنی خفت مٹا رہا ہے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ