طورمک بلتستان میں شہدائے کربلا کی یاد میں جلوس عزاء کی ویڈیو رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
اسلام ٹائمز: تیرہ محرم الحرام کو ہر سال طورمک میں شہداء کربلا کی یاد میں جلوس برآمد ہوتا ہے، جس میں روندو کے دیگر علاقوں سے بھی عزادار شریک ہوتے ہیں۔ علاقے کے مختلف امام بارگاہوں سے برآمد ہونے والے ماتمی دستے کشیپا میں مرکزی جلوس میں شامل ہوتے ہیں۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: لیاقت علی انجم
بلتستان کے سب ڈویژن روندو طورمک میں شہداء کربلا کی یاد میں 13 محرم الحرام کا مرکزی اور قدیمی جلوس نکالا گیا، طورمک کے تقریباً 18 گاؤں سے 4 ماتمی دستے برآمد ہوئے، جو مرکزی امام بارگاہ کشیپا پہنچے، نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد امامبارگاہ کشیپا میں مختصر مجلس کے بعد اختتام پذیر ہوا۔ تیرہ محرم الحرام کو ہر سال طورمک میں شہداء کربلا کی یاد میں جلوس برآمد ہوتا ہے، جس میں روندو کے دیگر علاقوں سے بھی عزادار شریک ہوتے ہیں۔ علاقے کے مختلف امام بارگاہوں سے برآمد ہونے والے ماتمی دستے کشیپا میں مرکزی جلوس میں شامل ہوتے ہیں۔ جلوس کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر روندو غلام علی، ایس پی روندو حسن میر سمیت دیگر حکام سکیورٹی انتظامات کی نگرانی کیلئے موقع پر موجود تھے جبکہ پولیس کی نفری بھی تعینات تھی۔ محکمہ صحت کا عملہ بھی جلوس کے موقع پر الرٹ رہا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کربلا کی یاد میں ہوتے ہیں
پڑھیں:
ہم ہمیشہ مظلوموں کیساتھ ہیں چاہے وہ بوسنیا میں ہوں یا فلسطین میں، سید عباس عراقچی
اپنے ایک ٹویٹ میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر دنیا نے واقعی Srebrenica کے المیے سے سبق سیکھا ہوتا تو آج ہم مسلمانوں کے خلاف غزہ میں ایک اور نسل کشی نہ دیکھ رہے ہوتے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی"نے آج جمعرات کو سریبرینیکا میں ہونے والی نسل کشی کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ اگر دنیا نے واقعی سریبرینیکا کے سانحے سے سبق سیکھا ہوتا تو آج ہم غزہ میں مسلمانوں کے خلاف ایک اور نسل کشی نہ دیکھ رہے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اقوام متحدہ نے 11 جولائی کو Srebrenica میں ہونے والی نسل کشی کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ دن ان لوگوں کے لیے شرم کی بات ہے جنہوں نے یا تو اس وحشیانہ جرم میں حصہ لیا یا پھر خاموشی اختیار کر کے ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کا راستہ ہموار کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس دردناک سانحے کی 30ویں سالگرہ پر، اسلامی جمہوریہ ایران اس نسل کشی کے بے گناہ شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے جب کہ زندہ بچ جانے والوں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ اسی سلسلے میں سید عباس عراقچی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک ٹویٹ پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر دنیا نے واقعی Srebrenica کے المیے سے سبق سیکھا ہوتا تو آج ہم مسلمانوں کے خلاف غزہ میں ایک اور نسل کشی نہ دیکھ رہے ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑا رہے گا، خواہ وہ بوسنیا میں ہوں یا ہرزیگووینا میں یا فلسطین میں۔