ریلوے کی آمدن میں ریکارڈ اضافہ، 78 سالہ تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
مالی سال 2024-25 کے اختتام پر پاکستان ریلوے نے اپنی 78 سالہ تاریخ کی بلند ترین آمدن حاصل کر لی۔ وفاقی وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ریلوے کی مجموعی آمدن 93 ارب روپے رہی۔
تفصیلات کے مطابق:
مسافر ٹرینوں سے 47.5 ارب روپے
مال بردار گاڑیوں سے 31.5 ارب روپے
ملٹری ٹریفک سے 1.
کوچنگ ذرائع سے 3 ارب روپے
دیگر ذرائع سے 9.5 ارب روپے حاصل کیے گئے۔
وزیر ریلوے نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال میں ریلوے کی آمدن 88 ارب روپے تھی، جو اس سال 5 ارب روپے کے اضافے سے 93 ارب تک پہنچ گئی۔
ڈویژنل سطح پر مسافر ٹرینوں کی آمدن:
کراچی ڈویژن: 14.75 ارب روپے (سرفہرست)
لاہور: 11.25 ارب روپے
ہیڈکوارٹرز ڈویژن: 5.25 ارب روپے
ملتان: 5 ارب روپے
سکھر: 4.8 ارب روپے
راولپنڈی: 4.7 ارب روپے
پشاور: 1.25 ارب روپے
کوئٹہ: 52 کروڑ روپے
فریٹ (مال برداری) آمدن:
کراچی: 28 ارب روپے
ملتان: 1 ارب روپے
لاہور: 83 کروڑ روپے
پشاور: 77 کروڑ روپے
راولپنڈی: 31 کروڑ روپے
سکھر: 28 کروڑ روپے
کوئٹہ: 10 کروڑ روپے
حنیف عباسی نے کہا کہ آئندہ سال فریٹ سیکٹر کی آمدن کو بڑھا کر مجموعی انکم کا 70 فیصد بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
Post Views: 5
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قومی زرمبادلہ ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران بڑا اضافہ،بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: قومی زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اورمجموعی ذخائر مارچ 2022 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد و شمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران ایک ارب 77 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 14 ارب 50 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 20 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے اور4 جولائی کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 20 ارب 2 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 52 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔