بنگلہ دیش میں خواتین عہدیداروں کے لیے ‘سر’ کہنے کا پروٹوکول ختم کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بنگلہ دیش کی نگراں حکومت نے ایک طویل عرصے سے موجود پروٹوکول کو ختم کر دیا ہے جس میں خواتین اہلکاروں کو “سر” کہنے کی ضرورت تھی۔
نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں قائم عارضی حکومت گزشتہ سال اس وقت اقتدار میں آئی جب سابق وزیر اعظم حسینہ کو طلبہ کی قیادت میں ہونے والی ایک بغاوت کے ذریعے اقتدار سے ہٹا دیا گیا، جس کے نتیجے میں انہیں بھارت میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔
نگران حکومت کی پریس ونگ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اس ہدایت کو جو خواتین کو سر کہنے کے بارے میں تھی، “منسوخ” کر دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا، “شیخ حسینہ کی تقریباً 16 سالہ آمرانہ حکومت کے دوران ایک ہدایت جاری کی گئی تھی جس میں سرکاری اہلکاروں کو انہیں `سر` کے طور پر مخاطب کرنے کی ضرورت تھی۔”یہ طریقہ کار دیگر اعلیٰ عہدے کی خواتین اہلکاروں پر بھی لاگو تھا-
بیان میں مزید کہا گیا کہ دوسرے پروٹوکول سے متعلق ہدایات کا جائزہ لینے کے لئے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شیخ حسینہ واجد بغاوت کیس میں مفرور قرار،اخباروں میں نوٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-3
ڈھاکا(مانیٹرنگ ڈیسک)بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔