data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

علیحدگی پسند مسلح جماعت کردستان ورکرز پارٹی نے آج باضابطہ طور پر ہتھیار ڈال کر ترکیہ کے ساتھ امن مذاکرات پر عمل درآمد شروع کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے 30 جنگجوؤں نے جمعہ کے روز عراق کے شمالی علاقے سلیمانیہ میں واقع جسانہ غار میں ایک علامتی تقریب کے دوران اپنے ہتھیار جلا کر ہتھیار ڈالنے کے عمل کا آغاز کیا۔

جسانہ غار، جہاں اسلحہ جلانے کی تقریب رکھی گئی تھی۔  ماضی میں ایک کرد پرنٹنگ پریس کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔

اس تقریب میں عراقی کردستان کے صدر نچیرون بارزانی، سینئر کرد رہنما مسعود بارزانی، پیٹریاٹک یونین آف کردستان (PUK) اور عراقی و کردستان وزارت داخلہ کے نمائندگان شریک ہوئے۔

ترک حکومت کی جانب سے pro-Kurdish DEM پارٹی کے چند ارکان پارلیمنٹ اور ترک انٹیلیجنس ایجنسی کے اہلکار بھی تقریب میں موجود تھے۔

1999 سے استنبول کی ایک جیل میں قید کرد تنظیم کے بانی اووجالان کا کہنا تھا کہ میں ہتھیاروں کے بجائے امن اور سیاست پر یقین رکھتا ہوں۔

انھوں نے اپنے ساتھیوں سے اپیل کی کہ وہ بھی جنگ کے بجائے امن اور سیاست کے اصول پر عمل پیرا ہوں۔

اووجالان نے وعدہ کیا کہ ان کی تنظیم کی جاب سے ہتھیار ڈالنے کا عمل تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔

اس تقریب کو ترکی اور PKK کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری تنازعے کے اختتام کی طرف ایک تاریخی پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ہتھیار جلانے والوں میں PKK کے چار اہم کمانڈرز بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ رواں برس 12 مئی کو PKK نے اپنی تنظیم تحلیل اور مسلح جدوجہد ختم کرکے جمہوری طریقے سے کردوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یاد رہے کہ PKK کی بنیاد عبداللہ اوجالان نے 1984 میں رکھی تھی جس کے بعد ان کے مسلح جنگجوؤں نے ترکیہ پر متعدد حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

علیحدگی پسند کرد جماعت کی اس مسلح جدوجہد میں 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

تحریک انصاف کا یوٹیوب چینلز کی بندش کیخلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان

ریاستی مشینری پوری بے باکی سے پاکستان میں اظہار کی آزادیوں کو زندہ درگور کرنے میں مصروف ہے، ترجمان پی ٹی آئی
کسی سرکاری بابو کی صوابدید پر کسی بھی پاکستانی کی حب الوطنی کا فیصلہ ممکن ہے نہ اس کی اجازت دی جا سکتی ہے،اعلامیہ

پاکستان تحریک انصاف نے یوٹیوب چینلز کی بندش کے خلاف پاکستان اور امریکہ سمیت تمام متعلقہ فورمز پر بھرپور مزاحمت کا اعلان کردیا۔ اس معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مینڈیٹ چور سرکار کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف سمیت صفِ اول کے آزاد صحافیوں کے یوٹیوب چینلز کو بند کیا گیا، یوٹیوب چینلز کی غیرقانونی بندش کے خلاف پاکستان اور امریکہ سمیت تمام متعلقہ قانونی فورمز پر بھرپور مزاحمت کا اعلان کرتے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان سے بنیادی آئینی حقوق غصب کرکے پاکستان کو ریپبلک سے اندھی بہری آمریت یا سفاک شہنشاہیت میں بدلنے کے مکروہ عمل میں عدلیہ کے افسوسناک کردار کے خلاف فوری نوٹس کی استدعا کی جاتی ہے، چیف جسٹس عدلیہ کو آئین سے انحراف میں سہولتکاری کے گناہ میں شامل ہونے سے روکیں۔ترجمان پی ٹی آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاستی مشینری پوری بے باکی اور آزادی سے پاکستان میں اظہار کی آزادیوں کو زندہ درگور کرنے میں مصروف ہے، بغیر کسی نوٹس یا قانونی کارروائی کے یوٹیوب چینلز کی بندش کا اقدام یکسر غیرآئینی، غیرقانونی اور ظالمانہ ہے جسے کسی طور قبول نہیں کیا جا سکتا، عمران خان کی تصویر، تحریر اور تقریر پر غیرقانونی پابندی، صحافیوں کی جلا وطنی، ارشد شریف کے بہیمانہ قتل اور ٹی وی چینلز کی بندشوں وغیرہ کے بعد یہ آزادی اظہار پر ایک اور بڑا حملہ ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ سب چینلز پاکستان کی آواز ہیں، بھارت کے حالیہ حملے میں یہ پوری دنیا میں بھارتی پراپیگنڈہ یلغار کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے، بیک جنبشِ قلم یا کسی سرکاری بابو کی صوابدید پر کسی بھی پاکستانی کی حب الوطنی کا فیصلہ ممکن ہے نہ اس کی اجازت دی جا سکتی ہے، جس سچ کو دبانے کیلئے آئین اور جمہوریہ کا چہرہ مسخ کیا گیا وہ پوری شدت سے طالع آزماؤں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے انہیں شرمندہ کررہا ہے۔مذمتی بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ تین برس کے دوران پاکستان کو صحافت اور آزادی صحافت کیلئے جہنم زار میں تبدیل کیا گیا جب کہ عدلیہ خاموش تماشائی یا کسی قدر سہولت کار بنی رہی، اختلافِ رائے کا گلا گھونٹنے کیلئے صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کے خلاف دھونس، دھمکی، مسلح حملوں سمیت ہر غیرقانونی اور غیرآئینی حربہ استعمال کیا گیا، لکھ رکھیں ان حربوں سے مینڈیٹ پر ڈاکہ حلال ہو پائے گا نہ قوم ان مظالم کو بھول پائیں گے جو آئین، قانون، انصاف اور جمہوریت پر ڈھائے جارہے ہیں، مینڈیٹ چور زبانوں پر تالے چڑھانے کی بجائے اپنی سیاہ کاریوں سے توبہ کریں اور ملک کو تباہ کرنے جیسے مجرمانہ عمل سے توبہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بحریہ کے اہلکاروں کو عسکری اعزازات تفویض
  • کرد جنگجوؤں کا اسلحہ جلاکر ترکیہ کیخلاف مسلح جدوجہد ختم کرنے کا اعلان
  • ‘یہ پُرامن عزم کی علامت ہے،’ ترکی کیخلاف برسرپیکار کرد تںطیم نے اپنا اسلحہ نذر آتش کردیا
  • ترکی میں امن کی امید، کردستان ورکرز پارٹی کی ہتھیار تلف کرنے کی علامتی تقریب
  • ترکیہ کیخلاف لڑنے والے کرد جنگجوؤں کا اسلحہ جلانے کیساتھ مسلح جدوجہد ختم کرنیکا اعلان
  • 13جولائی ظلم و ناانصافی کے خلاف کشمیری عوام کی جدوجہد کی علامت ہے، پی ڈی پی
  • تحریک انصاف کا یوٹیوب چینلز کی بندش کیخلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ترک وزیرخارجہ کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
  • ‘یوکرین کے بارے میں بکواس کر رہا ہے‘، ٹرمپ روسی صدر پر برہم، مزید ہتھیار بھیجنے کا اعلان