کرد جنگجوؤں کا اسلحہ جلاکر ترکیہ کیخلاف مسلح جدوجہد ختم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
علیحدگی پسند مسلح جماعت کردستان ورکرز پارٹی نے آج باضابطہ طور پر ہتھیار ڈال کر ترکیہ کے ساتھ امن مذاکرات پر عمل درآمد شروع کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے 30 جنگجوؤں نے جمعہ کے روز عراق کے شمالی علاقے سلیمانیہ میں واقع جسانہ غار میں ایک علامتی تقریب کے دوران اپنے ہتھیار جلا کر ہتھیار ڈالنے کے عمل کا آغاز کیا۔
جسانہ غار، جہاں اسلحہ جلانے کی تقریب رکھی گئی تھی۔ ماضی میں ایک کرد پرنٹنگ پریس کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔
اس تقریب میں عراقی کردستان کے صدر نچیرون بارزانی، سینئر کرد رہنما مسعود بارزانی، پیٹریاٹک یونین آف کردستان (PUK) اور عراقی و کردستان وزارت داخلہ کے نمائندگان شریک ہوئے۔
ترک حکومت کی جانب سے pro-Kurdish DEM پارٹی کے چند ارکان پارلیمنٹ اور ترک انٹیلیجنس ایجنسی کے اہلکار بھی تقریب میں موجود تھے۔
1999 سے استنبول کی ایک جیل میں قید کرد تنظیم کے بانی اووجالان کا کہنا تھا کہ میں ہتھیاروں کے بجائے امن اور سیاست پر یقین رکھتا ہوں۔
انھوں نے اپنے ساتھیوں سے اپیل کی کہ وہ بھی جنگ کے بجائے امن اور سیاست کے اصول پر عمل پیرا ہوں۔
اووجالان نے وعدہ کیا کہ ان کی تنظیم کی جاب سے ہتھیار ڈالنے کا عمل تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔
اس تقریب کو ترکی اور PKK کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری تنازعے کے اختتام کی طرف ایک تاریخی پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ہتھیار جلانے والوں میں PKK کے چار اہم کمانڈرز بھی شامل تھے۔
خیال رہے کہ رواں برس 12 مئی کو PKK نے اپنی تنظیم تحلیل اور مسلح جدوجہد ختم کرکے جمہوری طریقے سے کردوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ PKK کی بنیاد عبداللہ اوجالان نے 1984 میں رکھی تھی جس کے بعد ان کے مسلح جنگجوؤں نے ترکیہ پر متعدد حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا۔
علیحدگی پسند کرد جماعت کی اس مسلح جدوجہد میں 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کمیشن کا قیام
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے مشترکہ کمیشن کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا۔
پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ترکیہ کے وزیر خارجہ حکان فدان اور وزیر قومی دفاع یاشار گولر سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSSC) کے فریم ورک کے تحت مشترکہ کمیشن کے اجلاس کی تیاری کے لیے تھی۔
اسحاق ڈار نے ترکیہ کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور برادرانہ تعلقات پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیے پاکستان اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ نیوز کانفرنس، دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار
ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی اہمیت پر بات کی گئی۔
ترک وزیر خارجہ حکان فدان نے صدر رجب طیب اردوان کا نیک تمناؤں کا پیغام پہنچایا اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے ترکیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے مشترکہ کمیشن کے قیام پر اتفاق کیا، جس کی صدارت دونوں وزرائے خارجہ کریں گے۔ اس کمیشن کے تحت 12 مشترکہ اسٹینڈنگ کمیٹیاں کام کریں گی۔
یہ بھی پڑھیے ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان 3 ریاستیں مگر ایک قوم ہیں: رجب طیب اردوان
اس ملاقات میں ترکیہ کے وزیر قومی دفاع یاشار گولر نے مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کے آئندہ اجلاس کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس کی صدارت پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال خان اور ترکیہ کے وزیر قومی دفاع کریں گے۔
دونوں رہنماؤں کا خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا اور عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ترکیہ