روسی سفیر کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، غزہ کی صورتحال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
پاکستان میں تعینات روسی سفیر البرٹ خورِیو نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی قیام گاہ پر ملاقات کی۔
اس موقع پر مسئلہ فلسطین اور غزہ میں انسانی المیے پر اظہارِ افسوس کیا گيا، مولانا فضل الرحمان نے اہل غزہ کی بے دخلی پر روس سے مداخلت کی اپیل کی۔
روسی سفیر نے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی، مولانا فضل الرحمان نے افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے روس کے اقدام کی تحسین کی، جبکہ روسی سفیر نے نوآبادیاتی نظام کے خلاف جے یو آئی کی جدوجہد پرخراج تحسین کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ روس اور جے یو آئی باہمی اتحاد سے نو آبادیاتی نظام کے خلاف جدوجہد کریں گے، ملاقات میں باہمی تعلقات کو مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان روسی سفیر
پڑھیں:
ہمیں فورتھ شیڈول کی دھمکی نہ دی جائے،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے: مولانا فضل الرحمان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان : مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ ہمیں مجبور نہ کرو ورنہ مدارس و مسجد کی حرمت کے لیے اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔ یہ بات انہوں نے پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ڈھائی سو سال کی تاریخ ہے، علما کسی بھی احساس کمتری کا شکار نہ ہوں، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں غلام نہیں بناسکتی، وفاق المدارس اصل مدارس ہیں باقی سب ڈمی ہیں ہم تسلیم نہیں کرتے، ضمنی چیزوں کے لیے علما کے ہاتھ مروڑے جارہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔