اے این پی رہنماء مولانا خانزیب کی شہادت حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
بیان میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ باجوڑ ایک مرتبہ پھر قاتلوں کے رحم و کرم پر ہے، اے این پی علماء کونسل کے سربراہ مولانا خانزیب کی شہادت انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت واقعہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے باجوڑ فائرنگ واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اس میں جاں بحق ہونے والے اے این پی رہنماء مولانا خانزیب اور ان کے ساتھی کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے اور منصورہ سے جاری بیان میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ باجوڑ ایک مرتبہ پھر قاتلوں کے رحم و کرم پر ہے، اے این پی علماء کونسل کے سربراہ مولانا خانزیب کی شہادت انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت واقعہ ہے، تواتر کے ساتھ اس طرح کے واقعات اور قیمتی جانوں کا ضیاع حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان ہے، وفاقی، صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مسلسل ناکام ہیں۔
انہوں نے افسوسناک واقعہ میں زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور مرحومین کے لواحقین اور اے این پی قیادت سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاست و حکومت کی اولین ذمہ داری شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ہے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حالات انتہائی کشیدہ ہیں، سندھ اور پنجاب کے حالات بھی کسی صورت تسلی بخش نہیں، عوام خوف و بے یقینی کا شکار اور مہنگائی و بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ملک میں قیام امن کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں اور عوام کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا خانزیب اے این پی
پڑھیں:
اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکہ کی سرزمین سے ایک انقلابی اختراع سامنے آئی ہے جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی دنیا کو نئی جہت دے سکتی ہے۔
فلوریڈا یونیورسٹی، یو سی ایل اے اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ماہرین کی مشترکہ کاوشوں سے تیار کردہ یہ نئی آپٹیکل کمپیوٹر چپ، بجلی کی جگہ روشنی کی توانائی استعمال کرتے ہوئے اے آئی کی پروسیسنگ کو 10 سے 100 گنا تیز تر بنا سکتی ہے۔ یہ تحقیق 8 ستمبر کو معتبر جریدہ ‘ایڈوانسڈ فوٹوونکس’ میں شائع ہوئی، جو ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔
امریکی انجینئرنگ ٹیم نے ایک ابتدائی ماڈل (پروٹوٹائپ) تیار کیا ہے جو موجودہ جدید ترین چپس سے کئی گنا زیادہ کارآمد ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ایجاد اے آئی کے میدان میں طوفان برپا کر دے گی، کیونکہ مشین لرننگ کے پیچیدہ حساب کتاب—جیسے تصاویر، ویڈیوز اور تحریروں میں پیٹرنز کی تلاش (کنوولوشن)—روایتی پروسیسرز پر بھاری بجلی کا استعمال کرتے ہیں۔ اس مسئلے کا حل تلاش کرتے ہوئے، تحقیق کاروں نے چپ کے ڈیزائن میں لیزر شعاعیں اور انتہائی باریک مائیکرو لینسز کو سرکٹ بورڈز سے براہ راست مربوط کر دیا ہے، جس سے توانائی کی بچت کے ساتھ ساتھ رفتار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
لیبارٹری کے تجربات میں اس چپ نے کم سے کم توانائی خرچ کرتے ہوئے ہاتھ سے لکھے گئے ہندسوں کی پہچان 98 فیصد درستگی سے کر لی، جو اس کی افادیت کا واضح ثبوت ہے۔ فلوریڈا یونیورسٹی کے تحقیقاتی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور مطالعے کے شریک مصنف ہانگبو یانگ نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا اور کہا، “یہ پہلی بار ہے کہ آپٹیکل کمپیوٹنگ کو براہ راست چپ پر نافذ کیا گیا اور اسے اے آئی کے نیورل نیٹ ورکس سے جوڑا گیا۔ یہ قدم مستقبل کی کمپیوٹیشن کو روشنی کی طرف لے جائے گا۔”
اسی تحقیق کے سرکردہ ماہر، فلوریڈا سیمی کنڈکٹر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر وولکر جے سورجر نے بھی اس ایجاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، “کم توانائی والے مشین لرننگ حسابات آنے والے برسوں میں اے آئی کی صلاحیتوں کو وسعت دینے کا بنیادی ستون ثابت ہوں گے۔ یہ نہ صرف ماحولیاتی فوائد لائے گی بلکہ اے آئی کو روزمرہ استعمال کے لیے مزید قابل رسائی بنا دے گی۔”
یہ پروٹوٹائپ کیسے کام کرتی ہے؟
یہ جدید ڈیوائس دو ستاروں کے انتہائی پتلے فرینل لینسز کو یکجا کرتی ہے، جو روشنی کی شعاعوں کو کنٹرول کرنے کا کام انجام دیتے ہیں۔ کام کا عمل انتہائی سادہ مگر موثر ہے: مشین لرننگ کا ڈیٹا پہلے لیزر کی روشنی میں تبدیل کیا جاتا ہے، پھر یہ شعاعیں لینسز سے گزر کر پروسیس ہوتی ہیں، اور آخر میں مطلوبہ ٹاسک مکمل کرنے کے لیے دوبارہ ڈیجیٹل سگنلز میں بدل دیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار سے نہ صرف بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے بلکہ حسابات کی رفتار بھی روشنی کی رفتار کے قریب پہنچ جاتی ہے، جو روایتی الیکٹرانک سسٹمز سے کئی گنا تیز ہے۔
یہ ایجاد ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، مگر ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے وقت میں یہ اے آئی کی ایپلی کیشنز—صحت، ٹرانسپورٹیشن اور انٹرٹینمنٹ—کو بدل ڈالے گی، اور توانائی بحران کا سامنا کرنے والے عالمی چیلنجز کا بھی حل پیش کرے گی۔ مزید تفصیلات کے لیے جریدہ ‘ایڈوانسڈ فوٹوونکس’ کا تازہ شمارہ دیکھیں۔