صہیونی عزائم کا مقابلہ مسلم اتحاد سے ہی ممکن ہے،ایرانی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم کاکہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر 12 روز تک جاری رہنے والی جارحیت کے دوران پاکستان نے حکومت، پارلیمنٹ، میڈیا اور عوامی سطح پر جس سفارتی حمایت کا مظاہرہ کیا وہ قابل ستائش ہے، موجودہ حالات میں ایران، پاکستان، ترکیہ اور سعودی عرب کو متحد ہو کر اسرائیلی و امریکی عزائم کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی، اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر پاکستانی مندوبین نے ایران کے مؤقف کی حمایت کی، سینیٹ اور قومی اسمبلی نے بھی ایران کے حق میں قرار دادیں منظور کیں، ہم اس حمایت پر پاکستان کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔
رضا امیری مقدم نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے عوام اور حکومتیں ایک دوسرے کے مزید قریب آ گئی ہیں اور یہ تعلق صرف سفارتی سطح پر نہیں بلکہ جذباتی اور نظریاتی طور پر بھی مضبوط ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کے جنازوں میں ایرانی پرچم کے ساتھ پاکستانی پرچم بھی عوام کے ہاتھوں میں تھے، ہماری پارلیمنٹ نے ’پاکستان تشکر‘ کے نعرے لگائے، ایرانی صدر نے بھی پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی سفیر نے اسرائیلی عزائم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کو امریکا اور یورپ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، یہ طاقتیں اسرائیل کو خطے کا چوہدری بنانا چاہتی ہیں مگر ایران، پاکستان، ترکیہ اور سعودی عرب اتحاد کر لیں تو دنیا کی کوئی طاقت اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس توانائی، پاکستان کے پاس ایٹمی صلاحیت، ترکیہ کے پاس صنعتی اور جغرافیائی برتری جبکہ سعودی عرب کے پاس معاشی وسائل موجود ہیں، اور اگر چین بھی اس اتحاد میں شامل ہو جائے تو یہ عالمی طاقت بن سکتا ہے۔
ایرانی سفیر نے اسرائیل کی جانب سے ایرانی نیوکلیئر تنصیبات پر حملوں پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگرچہ حملوں سے ہمارے سینٹری فیوجز کو نقصان ہوا، لیکن ہماری ایٹمی ٹیکنالوجی صرف تنصیبات تک محدود نہیں بلکہ ہمارے سائنسدانوں اور طلبہ کے ذہنوں میں محفوظ ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ ایران اس شعبے میں گزشتہ 15 برس سے مشقیں کر رہا ہے اور دشمن کے حملے سے ہمارا حوصلہ کم نہیں ہوا بلکہ مزید مضبوط ہوا۔
سفیر کاکہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ ہم آہنگ ہیں، تاہم کچھ مسائل بارڈر ایریاز میں ہیں جو کہ جغرافیائی طور پر دشوار گزار ہیں، دہشت گرد گروپس کو اسلحہ اور سہولیات فراہم کرنے والے دونوں ممالک کے دشمن ہیں مگر ایران اور پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیوں کا تعاون جاری ہے اور رہے گا۔
سفیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمارے عظیم کمانڈر قاسم سلیمانی کو شہید کیا، مذاکرات کے پانچ ادوار کے باوجود چھٹے دور سے پہلے اسرائیل نے حملہ کر کے سب کچھ تباہ کر دیا، جب ہم نے جواب دیا تو اسرائیل کی سڑکیں غزہ کا منظر پیش کر رہی تھیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایرانی سفیر ایران کے انہوں نے سفیر نے کے پاس کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم سے عالمی امن کو شدید خطرہ لاحق ہے: ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ترک صدر رجب طیب اردوان نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کے لیے شدید خطرہ ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کے لیے شدید خطرہ ہیں۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں نے خطے کی سلامتی کو خطرات میں ڈال دیا ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی نہ روکی گئی تو غزہ اور پوری دنیا کا امن تباہ ہوجائے گا، مسلمان ملکوں کی طرف سے قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی قابل ستائش ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل سمجھتا ہے کہ اس سے کوئی نہیں پوچھ سکتا، کھلی جارحیت اور جرائم پر صہیونی حکومت کو رعایت نہیں دی جاسکتی، اسرائیل کی جارحیت ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر تک پہنچ گئی۔
ترک صدر نے کہا کہ امید ہے آج کے اجلاس میں پوری دنیا کے لیے واضح پیغام جاری کیا جائے گا، نیتن یاہو فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے میں افراتفری پھیلانے پر عمل پیرا ہے۔