ملت جعفریہ پاکستان کا اسرائیل کو ممکنہ تسلیم کرنے کی مخالفت میں منظم تحریک کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اجلاس کے شرکاء نے واضح کیا کہ ملت جعفریہ پاکستان کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں ہونے دے گی، اس حوالے سے ایک منظم تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تحریک کے پہلے مرحلے میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ملت جعفریہ پاکستان کا ایک اہم اجلاس وحدت ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا جس میں شیعہ علماء کونسل، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، مجلس وحدت مسلمین، ہئیت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ اور تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) سمیت دیگر نمایاں تنظیمات نے شرکت کی۔ اجلاس میں محرم الحرام کے دوران درپیش مسائل اور ان کے حل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس کا ایک مرکزی موضوع پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو ممکنہ طور پر تسلیم کرنے کے اشارے تھے، جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ بیانات کو خاص طور پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے واضح کیا کہ ملت جعفریہ پاکستان کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں ہونے دے گی، اس حوالے سے ایک منظم تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تحریک کے پہلے مرحلے میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملت جعفریہ پاکستان کیا جائے گا اسرائیل کو
پڑھیں:
قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
قطر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں قانونی چارہ جوئی کرے گا۔
اس بات کا اعلان قطری وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہیگ میں آئی سی سی کی ڈپٹی پراسیکیوٹر نزہت خان سے دو ملاقاتیں کی ہیں جن میں اسرائیل کو قانونی طور پر کٹہرے میں لانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا۔
محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ کا مزید کہنا تھا کہ مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب رواں ماہ اسرائیل نے دوحہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس میں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھی۔
حماس نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 5 ارکان شہید ہوگئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ حماس رہنما الخلیل الحیا ہدف تھے جو 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کے ذمہ دار تھے۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا تھا کہ نشانہ بنائے گئے حماس رہنما وہ افراد تھے جو اسرائیل میں 1,200 شہریوں کے قتل اور 251 افراد کے اغوا میں ملوث تھے۔
تاہم بعض اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے اس حملے پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ قطر نے دو سال تک اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی اور ایک مرکزی ثالث کے طور پر سامنے آیا ہے لیکن دوحہ پر حملے کے بعد اس نے اسرائیل کے خلاف قانونی جنگ کا فیصلہ کیا۔