حکومت ختم کر کے گورنر راج نافذ کرنے کی تبدیلی اچھی نہیں: مولانا عبدالغفور حیدری
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
مولانا عبدالغفور حیدری—فائل فوٹو
جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ کے پی میں حکومت ختم کر کے گورنر راج نافذ کرنے کی تبدیلی کو اچھا نہیں سمجھتا۔
گجرات میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ آئینی جمہوری طریقے سے صدرِ پاکستان تبدیل ہونا جمہوری عمل ہے، صدر زرداری کی تبدیلی کے کوئی آثار بظاہر نظر نہیں آ رہے۔
انہوں نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی کے لیے سیاسی جماعتوں کا کوشش کرنا آئینی اور جمہوری حق ہے، بانیٔ پی ٹی آئی کے بیٹوں کے پاکستان آنے میں کوئی حرج نہیں، بچوں کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ بانیٔ پی ٹی آئی کی سابقہ اہلیہ نے ہی کرنا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ اگر ان کا بھائی الیکشن ہارا تو وہ ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑ دیں گے۔
رہنما جے یو آئی نے کہا کہ پرویز الہٰی بانیٔ پی ٹی آئی سمیت سب کا سیاست میں آئینی دائرے میں رہتے ہوئے کردار ہونا چاہیے، آئین کو ماننے والی سیاسی جماعتوں کو جمہوری عمل کا حصہ رہنے دینا چاہیے، پی ٹی آئی سے سیاسی لڑائی تھی لیکن مفاہمت کو ترجیح دی، ہمارے تحفظات 2013ء اور 2018ء میں بھی تھے، کئی زیادتیاں ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی پی ڈی ایم بنی تھی، پیپلز پارٹی راستے میں چھوڑ کر چلی گئی، لوگ اپنے مفاد کے پیچھے دوڑ رہے ہیں، ان کے معاہدے سب کے سامنے ہیں، روزِ اوّل سے موجودہ حکومت کو تسلیم نہیں کیا، یہ آئینی حکومت نہیں، بلوچستان کے حالات پر دکھ ہے مگر حکومت کو کوئی پریشانی نہیں۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے یہ بھی کہا کہ 80ء کی دہائی سے اب تک کچے کے ڈاکوؤں پر جو قابو نہیں پا سکے انہیں حکومت میں رہنے کا حق نہیں، غور کرنے کی بات ہے کہ کچے کے ڈاکوؤں کو جدید اسلحہ اور تاوان کس کی ملی بھگت سے ملتا ہے؟
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پی ٹی آئی
پڑھیں:
قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ جہاں کوئی معلومات ملتی ہیں، پولیس ایکشن لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں ہمیں مشکل پیش آئی ہو۔ کل 3 اضلاع میں ہم نے آپریشنز کیے اور آج بھی صبح سے دیر میں آپریشن چل رہا ہے، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ہماری پولیس ہائی الرٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: لوئر دیر: سیکیورٹی فورسز کا یرغمال بنائے گئے شہریوں کو چھڑانے کے لیے آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک، 7 جوان شہید
آئی جی پولیس نے کہا کہ ان کارروائیوں کی وجہ سے ہی دہشتگردوں کو چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ دنوں سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر دیر میں یرغمال بنائے گئے شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے آپریشن کیا ہے، اس دوران 10 دہشتگرد ہلاک کردیے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 7 جوان بھی شہید ہوگئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں