ساہیوال: بچوں کے ہمراہ ٹرین کے نیچے خودکشی کرنیوالی ماں کی شناخت ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
ساہیوال میں ریلوے پھاٹک کے قریب 2 بچوں سمیت ٹرین کے نیچے آ کر خودکشی کر نے والی خاتون کی شناخت ہو گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خودکشی کرنے والی ماں اور اس کے بیٹوں کی شناخت ہو گئی ہے، 30 سالہ اقراء نے اپنے 3 سالہ بیٹے معاذ اور 1 سالہ بیٹے عمار کے ساتھ خودکشی کی۔
اقراء 2 ماہ قبل شوہر سے ناراض ہو کر بچوں سمیت میکے آئی تھی، ماں اور دونوں بچوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔
اس سے قبل خودکشی کرنے والی خاتون اور دونوں بچوں کی لاشیں ٹیچنگ اسپتال منتقل کر دی گئی تھیں جبکہ خاتون اور بچوں کی شناخت کیلئے اِرد گرد کی آبادیوں میں مساجد میں اعلانات بھی کروائے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی شناخت
پڑھیں:
سوات میں افسوس ناک واقع، مدرسہ کے استاد کا تشدد، 14 سالہ طالب علم جاں بحق
سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ کے علاقے چالیار میں واقع ایک دینی مدرسہ میں مبینہ طور پر استاد کے تشدد سے 14 سالہ طالب علم جاں بحق ہوگیا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق مدین سے تعلق رکھنے والا کم عمر طالب علم فرحان ایاز معمول کو سبق یاد نہ کرنے پر مدرسہ کے دو معلمین بخت امین اور عمر فاروق نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔عینی شاہد طالب علم کے مطابق واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جب معلمین نے فرحان پر لاٹھی، ڈنڈوں اور ہاتھوں سے مبینہ طور پر مسلسل وار کیے جس سے اس کی حالت غیر ہوگئی اور بعد میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ واقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے علاقے میں پھیل گئی جس کے بعد مقامی افراد نے شدید احتجاج کیا اور مدرسے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں نامزد معلمین کو گرفتار کرلیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ بچے کے لواحقین نے حکومت سے فوری انصاف کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مدرسوں میں بچوں پر تشدد معمول بنتا جا رہا ہے جس کا فوری نوٹس لیا جانا چاہیے، عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ نہ صرف اس واقعہ کے ذمہ داروں کو مثالی سزا دی جائے بلکہ مدارس کے اندرونی نظام، تربیتی طریقہ کار اور اساتذہ کی نگرانی کے لیے موثر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو.