کے پی میں سینیٹ الیکشن صدر زرداری کے ویژن کے مطابق ہوئے، گورنر فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں صدر زرداری کے ویژن کے مطابق بلامقابلہ سینیٹ انتخابات منعقد ہوئے، جس دن ایک ممبر زیادہ ہوا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن نے افہام و تفہیم کے ساتھ معاملات کو طے کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کے ویژن کے مطابق کے پی میں بلامقابلہ سینٹ انتخابات کرائے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ اچھا بچہ جن کا ہے ان کے لیے ہے، جس روز ہمارے پاس ایک ممبر ہوا تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا حق ہے، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں مختلف قسم کی دہشتگرد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو آباد کیا، خیبرپختونخوا میں اسی فیصد دہشتگردی افغانستان سے ہوتی ہے، خیبرپختونخواہ مال بنانے میں مصروف ہے ، چینی اور گندم کے بعد سولر کا اسکینڈل ہوا ہے۔
گورنر کنڈی نے کہا کہ صوبہ میں پچاس پچاس ارب کے سکینڈل آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ نومئی سے متعلق عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں جو جو ذمہ دار ہیں باہر بیٹھے ہیں ان کو بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اب تحریک چلانے کا دم نہیں باقی نہیں ہے، ریاست کا فیصلہ ہے کہ جو قانون ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر حکومت کے 6 جبکہ اپوزیشن کے 5 اراکین بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں، سینیٹر بننے والوں میں تحریک انصاف کے برسوں سے روپوش مراد سعید بھی ہیں۔
ایک روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن اور اپوزیشن کے ساتھ نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے ایک نیا پنڈورا باکس کھولا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس سارے عمل سے عمران خان کا کوئی تعلق نہیں اور اگر انہوں نے اسے تسلیم نہ کیا تو اُسی فیصلے پر عملدرآمد کریں گے جو عمران خان کا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا میں فیصل کریم کنڈی کنڈی نے کہا نے کہا کہ کے مطابق انہوں نے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
اسلام آباد‘ مظفر آباد (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ متعدد ملاقاتوں اور اجلاسوں کے باوجود تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان ہو سکا ہے اور نہ ہی وزیراعظم آزاد کشمیر کے طور پر کسی کی نامزدگی کی جا سکی ہے، چیئرمین گزشتہ روز پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صرف یہ اعلان کر سکے کہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس چلی گئی۔ وزیراعظم کے نام پر اختلافات تاحال برقرار ہیں جس کی وجہ وزیراعظم کے منصب کے لئے متعدد امیدوار میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنماء اپنے اپنے فیورٹ کے لئے لابی کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی سردار یعقوب، لطیف اکبر، چوہدری یاسین کے دھڑوں میں تقسیم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔کشمیر کے مسائل کا سیاسی حل موجود ہے اور مسائل کا حل نکالنا ہی پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔ کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں، مایوس نہیں کروں گا، نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں۔ وزیراعظم اور ہمارے رکن قانون ساز اسمبلی عوام کے لیے دستیاب ہوں گے، اگر خدمت نہ ہو سکی تو اس کا ذمہ دار بلاول بھٹو زرادری ہوگا۔ بلاول بھٹو زراداری نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ الیکشن میں حصہ لیا، اس الیکشن کے وقت عمران خان کی حکومت میں تھی، سب حالات کے باوجود ہم نے الیکشن جیتا تھا، تاہم انہوں نے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا۔ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر میں ایک سیاسی خلا پیدا کیا گیا، جس کی وجہ سے کشمیر کی عوام کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر نقصان ہو رہا ہے۔