کانگریس کی قومی ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بی جے پی حکومت میں جرائم پیشہ افراد کو قانون سے زیادہ سیاست کی پناہ مل رہی ہے اور خواتین کے خلاف سنگین جرائم کرنے والے افراد کو سزا کے بجائے انعام مل رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر شدید الزام عائد کیا ہے کہ اس کی حکومت میں خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں کو نہ صرف تحفظ دیا جاتا ہے بلکہ انہیں اہم سرکاری عہدوں پر بھی فائز کیا جا رہا ہے۔ پارٹی کی قومی ترجمان مہیما سنگھ نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت میں جرائم پیشہ افراد کو قانون سے زیادہ سیاست کی پناہ مل رہی ہے اور خواتین کے خلاف سنگین جرائم کرنے والے افراد کو سزا کے بجائے انعام مل رہا ہے۔ انہوں نے ریاست ہریانہ کے حالیہ معاملے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سبھاش برالا کے بیٹے وکاس برالا کو ہریانہ میں لاء آفیسر مقرر کیا گیا ہے، حالانکہ اس پر 2017ء میں ایک نوجوان خاتون کا پیچھا کرنے، ہراسانی اور شراب کے نشے میں گاڑی چلانے جیسے سنگین الزامات عائد ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 3 اور 4 اگست 2017ء کی درمیانی شب پولیس نے متاثرہ لڑکی کی شکایت پر وکاس کو گرفتار کیا تھا لیکن صبح ہوتے ہی پولیس نے دباؤ میں آکر اسے رہا کر دیا۔

مہیما سنگھ نے کہا کہ اگر متاثرہ عام لڑکی ہوتی تو کیس دبا دیا جاتا، لیکن چونکہ وہ ایک آئی اے ایس افسر کی بیٹی تھی، اس لئے کیس آگے بڑھا اور وکاس کی ضمانت تین بار مسترد ہوئی۔ بعد میں جنوری 2018ء میں جسٹس لیلا گل نے ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ اس کے خلاف کوئی سابقہ مجرمانہ ریکارڈ نہیں، اس لئے ضمانت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اب وکاس برالا کو ہریانہ کے لاء آفیسرز میں شامل کر لیا گیا ہے، جہاں 100 عہدوں کے لئے 3000 درخواستیں آئیں، لیکن منتخب ہونے والے 95 افراد میں اکثریت بی جے پی سے وابستہ افراد یا لیڈروں کے رشتہ داروں کی تھی۔ اسی فہرست میں انوپال نامی خاتون بھی شامل تھیں، جو اسی جسٹس لیلا گل کی بہن ہیں جنہوں نے وکاس برالا کو ضمانت دی تھی۔

کانگریس کی قومی ترجمان مہیما سنگھ نے کہا کہ یہ محض تقرری نہیں بلکہ بی جے پی کی مجرمانہ ذہنیت کا ثبوت ہے، جس میں انصاف، قانون اور اخلاقیات کو پس پشت ڈال کر طاقتوروں کو تحفظ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا تین ہزار درخواست دہندگان میں کوئی زیادہ اہل وکیل نہیں ملا، کیا انتخابی معیار واقعی شفاف تھا۔ انہوں نے وکاس برالا اور انوپال کی تقرری کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس پورے تقرری عمل کی تفصیلات عام کی جائیں تاکہ قوم کو پتہ چل سکے کہ انصاف کا معیار کہاں کھڑا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وکالت جیسے اعلیٰ پیشے میں ایسے افراد کی گنجائش نہیں ہونی چاہیئے جن پر اخلاقی اور مجرمانہ الزامات ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خواتین کے خلاف کہ بی جے پی مہیما سنگھ حکومت میں افراد کو انہوں نے رہا ہے کہا کہ

پڑھیں:

بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ،121 بچے، 85 مرد اور46 خواتین شامل

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2025ء)ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ،121 بچے، 85 مرد اور 46 خواتین شامل ہیں۔

(جاری ہے)

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای)کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ہے، جاں بحق ہونے والوں میں 121 بچے، 85 مرد اور 46 خواتین شامل ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 10 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے جب کہ 13 افراد زخمی ہوئے، صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ 139 اموات رپورٹ ہوئیں، خیبرپختونخوا میں 60، سندھ میں 24 اور بلوچستان میں 16 افراد جان سے گئے۔شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہنگامی صورتحال ہے، متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیوں اور بحالی کے اقدامات کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تفتان: انسانی اسمگلنگ اور سرحد پار کرنے کی کوششوں کے خلاف کارروائی، 4 ملزمان گرفتار
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  • چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ،121 بچے، 85 مرد اور46 خواتین شامل
  • ناصر چنیوٹی کی بھارتی عوام سے دلجیت دوسانجھ کے خلاف نفرت بند کرنے کی اپیل
  • بھارتی اداروں میں بی جے پی کی مداخلت، مذہبی خودمختاری پر حملے جاری
  • بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں ہوش رُبا اضافہ، مودی راج میں انصاف ناپید