دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایات پر پی ڈی ایم اے پنجاب کی فلڈ ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔ پی ڈی ایم اے پنجاب کیجانب سے متاثرہ اضلاع میں ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے۔ 624 افراد اور 380 مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر صوبے بھر میں فلڈ ریلیف سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق، دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کے بعد متاثرہ اضلاع میں مجموعی طور پر 47 ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق، اب تک 624 افراد اور 380 مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، جبکہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور بحالی کی سرگرمیاں بدستور جاری ہیں۔ مختلف اضلاع کے 120 موضع جات سیلاب سے جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں، کیونکہ یہ علاقے دریاؤں کے پاٹ میں واقع تھے۔

سب سے زیادہ متاثرہ علاقے بھکر، کوٹ ادو، ڈی جی خان، راجن پور، رحیم یار خان، لیہ، جھنگ اور میانوالی ہیں۔ ان اضلاع میں جزوی زیر آب آنے والے مواضع کی نشاندہی ہو چکی ہے، جہاں سے شہری اپنی مدد آپ کے تحت یا حکومتی امداد سے نقل مکانی کر رہے ہیں۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے بتایا کہ متاثرہ شہریوں کو کھانے، صاف پانی، ادویات اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی جاری ہے، جبکہ وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ مختلف مقامات پر قائم کیے گئے میڈیکل کیمپس 24 گھنٹے عوام کو طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

حکام نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں، کیونکہ مون سون کی متوقع بارشوں کے باعث دریاؤں کے پانی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ ریلیف کمشنر نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ دریا کے کنارے رہائش پذیر شہریوں کی بروقت منتقلی یقینی بنائیں۔

دوسری جانب دریائے سندھ کے کنارے واقع تونسہ شریف میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کے باعث مقامی لوگ اپنے ساز و سامان کو نجی کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں صرف شہریوں کو نکالنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب زدگان کے قیمتی سامان کو محفوظ رکھنے کے لیے فوری انتظامات کیے جائیں، کیونکہ وہ لاکھوں روپے مالیت کا سامان چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ ان کے سامان کو محفوظ کرنے کے حوالے سے بھی کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے جا رہے، جو ان کے لیے مزید مشکلات کا باعث بن رہا ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: محفوظ مقامات پر منتقل پانی کی سطح میں پی ڈی ایم اے دریائے سندھ پنجاب کی کو محفوظ

پڑھیں:

ملک بھر میں مون سون کا نیا سپیل شروع ہونے کی پیش گوئی

محکمہ موسمیات نے کل سے ملک بھر میں مون سون کا نیا سپیل شروع ہونے کی پیش گوئی کر دی، بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور شہروں میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق 28 سے 31 جولائی کے دوران اسلام آباد کے ساتھ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی بارش کا امکان ہے۔کل سے 31 جولائی تک دریائے چناب اور جہلم میں پانی کے غیر معمولی اضافے کا خدشہ ہے۔بلوچستان میں 29 سے 31 جولائی جبکہ سندھ میں 30 سے 31 جولائی کے دوران بارشیں ہوں گی، اس دوران کچھ علاقوں میں طوفانی بارشیں بھی ہو سکتی ہیں، بارشوں کے باعث مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا، مختلف شہروں میں نشیبی علاقے زیر آب جبکہ بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ متوقع ہے۔دوسری جانب حافظ آباد سکھیکی میں 10 روز بعد بھی متعدد دیہات سے بارشی پانی کی نکاسی نہ ہوسکی، زمینی رابطہ بحال نہ ہونے سے مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ادھر کشمور میں گڈو بیراج کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، تونسہ بیراج کے مقام پر بھی پانی کی سطح میں اتار چڑھاؤ جاری ہے، لیہ میں دریائے سندھ کے پانی سے 70 موضع جات زیر آب آگئے، انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو اور ریلیف کی کارروائیاں جاری ہیں۔اس کے علاوہ راول ڈیم میں پانی کی سطح ایک ہزار 750 فٹ ریکارڈ کی گئی، ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پر سپل ویز کھول دیئے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں مون سون کا نیا سپیل شروع ہونے کی پیش گوئی
  • دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب
  • فیری میڈوز: متعدد خواتین و بزرگ بذریعہ ہیلی کاپٹر محفوظ مقام پر منتقل، کئی اب بھی پھنسے ہوئے
  • دریائے سندھ: تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب
  • تونسہ: دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب سے 20 سے زائد دیہات زیر آب
  • حافظ آباد میں سیلاب سے متاثرہ دیہات میں کئی فٹ پانی موجود
  • کوہ سلیمان، پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
  • راجن پور:کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی
  • کنگ سلمان ریلیف نے آزاد جموں و کشمیر میں 4,000 متاثرہ خاندانوں میں شیلٹر این ایف آئی کٹس کی تقسیم مکمل کر لی