دورہ آئرلینڈ کا مقصد عالمی کپ کی تیاری ہے، ویمن کپتان
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا نے کہا ہے کہ آئرلینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز کیلئے بھرپور تیاری کررہے ہیں۔
نیشنل اسٹیڈیم میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی ویمن کپتان نے کہا کہ دورہ آئرلینڈ کا مقصد عالمی کپ کے لیے تیاری ہے، میگا ایونٹ میں روایتی حریف بھارت سمیت کوئی بھی ٹیم اسان نہیں ہوگی، پوری ٹیم کا مورال بلند ہے، اچھے نتائج کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیریز کے لیے بھرپور تیاریاں کی ہیں، دورہ آئرلینڈ کا مقصد عالمی ویمن کپ کی تیاری ہے، میگا ایونٹ میں ہر ٹیم کو مضبوط حریف تصور کریں گے، کوشش ہوگی کہ ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف اچھی کارکردگی دکھائیں، کسی بھی دباؤ سے بالاتر ہو کر کھیلیں گے، دستیاب کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم متوازن ہے۔
ویمن کپتان نے کہا کہ کراچی میں اسکلز کیمپ سود مند رہا، کراچی کا موسم بہت موزوں ہے، تربیتی کیمپ میں خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے، کپتانی مشکل ضرور ہے لیکن انجوائے کرتی ہوں، ٹیم جیتے تو سب خوش ہوتے ہیں، کوشش ہوتی ہے ٹیم کے لیے اچھا کریں۔
انہوں نے کہا کہ بولنگ کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کی ہے، اپنی بیٹنگ میں بھی بہتری کے لیے محنت کی ہے، آئرلینڈ کی کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے پریکٹس کی ہے، دورہ آئرلینڈ اچھا تجربہ ثابت ہوگا۔
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی اہم اور سینیئر بیٹر منیبہ علی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئرلینڈ کے دورے کے لیے اچھی تیاری ہے، ہماری کوشش ہے کمبینیشن کے ساتھ اچھا پرفارم کریں، بڑے ایونٹ میں کوشش ہوتی ہے کہ اچھا پرفارم کریں، ہم نے اسکلز کیمپ میں دونوں فارمیٹ کی پریکٹس کی، میری توجہ پاور پلے پر ہوتی ہے۔
پاکستان ویمن ٹیم کے بولنگ کوچ جنید خان نے کہا کہ ہماری توجہ ورلڈ کپ پر ہے، ہم ماڈرن ڈے کرکٹ کی طرف جارہے ہیں، کوالیفائنگ راؤنڈ میں ہماری بولرز نے اچھی پرفامنس دی، آئرلینڈ کی کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے بیٹنگ اور بولنگ کوچ نے کام کیا۔
جنید خان نے کہا کہ آئرلینڈ کی کنڈیشنز پاکستان سے ملتی جلتی ہیں، کھلاڑیوں کو اچھے ماحول میں پریکٹس اور کھلانے کی کوشش کرتا ہوں، ورلڈ کپ میں اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تین کرکٹرز مستقبل کی اسٹار ہیں، ہم نے کچھ سنئیرز کو ڈراپ کیا تھا، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت کے مطابق پاکستان ویمن ٹیم کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان ویمن نے کہا کہ تیاری ہے کی کوشش ویمن کپ کے لیے
پڑھیں:
خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) یکساں اجرت کے عالمی دن پر 'یو این ویمن' نے حکومتوں، آجروں اور محنت کشوں کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کم اجرت دینے کے مسئلے کو حل کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔
ادارے نے مساوی قدر کے کام کے لیے مساوی اجرت کو بنیادی انسانی حق اور پائیدار ترقی کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 30 سال پہلے، حکومتوں نے بیجنگ اعلامیہ اور 'پلیٹ فارم فار ایکشن' کے تحت مساوی اجرت کے لیے قانون سازی اور اس پر مؤثر عمل درآمد کا وعدہ کیا تھا جس کی توثیق پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے میں بھی کی گئی ہے۔
Tweet URLتاہم، آج بھی دنیا بھر میں مردوں کے مقابلے میں خواتین اوسطاً 20 فیصد کم اجرت حاصل کرتی ہیں جب کہ نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی، جسمانی معذور اور تارک وطن خواتین کے لیے یہ فرق اور بھی زیادہ ہے۔
(جاری ہے)
ادارے کا کہنا ہے کہ غیر مساوی اجرت کا تسلسل خواتین کی آمدنی کے تحفظ کو کمزور کرتا ہے، امتیازی سلوک ان کی آوازوں کو دباتا اور جامع و پائیدار معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے۔ 2030 کے ایجنڈے کی تکمیل میں پانچ سال سے بھی کم وقت باقی ہے اسی لیے یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے تیزرفتار اجتماعی اقدامات کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔
مساوی اجرت کا فروغعالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) اور ادارہ معاشی تعاون و ترقی (او ای سی ڈی) کے تعاون سے بین الاقوامی مساوی اجرت اتحاد (ایپک) کی شریک قیادت کے طور پر یو این ویمن حکومتوں، آجروں، تجارتی انجمنوں اور محققین کی شراکت میں مساوی اجرت کو فروغ دینے کے لیے نمایاں کام کر رہا ہے۔
ادارے نے حکومتوں پر واضح کیا ہے کہ وہ قانون اور پالیسی سے متعلق مضبوط طریقہ کار متعارف کرائیں، آجر شفاف اجرتی نظام نافذ کریں، مساوات پر مبنی آڈٹ کرایا جائے اور کام کی جگہوں پر صنفی مساوات کے لیے حساس ماحول تشکیل دیا جائے۔
محنت کشوں کی انجمنیں سماجی مکالمے اور اجتماعی سودے بازی کو فروغ دیں جبکہ بین الاقوامی و تعلیمی ادارے اور نجی شعبہ اس فرق کو ختم کرنے کے لیے درکار احتساب اور رفتار فراہم کر سکتے ہیں۔
جراتمندانہ اقدامات کی ضرورتآئندہ ایام میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے قبل یو این ویمن نے عالمی رہنماؤں کو یاد دلایا ہے کہ مساوی قدر کے کام کے لیے مساوی اجرت 'آئی ایل او' کے کنونشن 100 میں بنیادی انسانی حق کے طور پر شامل ہے۔
یو این ویمن نے کہا کہ اجرت میں مساوات کی مخالفت، انصاف اور تعاون کے ان اصولوں پر حملے کے مترادف ہے جن کی اقوام متحدہ کے چارٹر میں بھی توثیق کی گئی ہے۔
مساوی اجرت کے عالمی دن پر یو این ویمن نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عہد کی تجدید کرتے ہوئے 'ایپک' میں شمولیت اختیار کریں اور صنفی بنیاد پر اجرتوں کے فرق کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات اٹھائیں۔