’اپنی چھت اپنا گھر اسکیم‘ کے تحت قرضوں کی فراہمی کا حجم بڑھا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
پنجاب حکومت نے ’اپنی چھت اپنا گھر‘ پروگرام کے تحت بلاسود قرضہ جات کی فراہمی کے حجم میں نمایاں اضافہ کردیا ہے، جس کا مقصد 2028 تک 5 لاکھ خاندانوں کو ذاتی گھر کی تعمیر کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔
یہ فیصلہ سیکریٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل کی زیر صدارت ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا، جس میں ڈی جی پھاٹا سکندر ذیشان نے پروگرام کی اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے ’اپنی چھت اپنا گھر پروگرام‘ کے لیے 62 ارب روپے کی منظوری دیدی
سیکریٹری ہاؤسنگ نے اجلاس کے دوران بتایا کہ اب تک 60 ہزار سے زیادہ خاندان اس اسکیم سے مستفید ہو چکے ہیں، جبکہ حکومت کو پروگرام کے آغاز سے لے کر اب تک 15 لاکھ سے زیادہ درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔
نورالامین مینگل کے مطابق سال 25-2024 کے لیے قرضوں کی فراہمی کا ہدف 47 ہزار خاندان تھا، تاہم ہدف سے بڑھ کر 51 ہزار سے زیادہ خاندانوں کو قرضہ جات جاری کیے جا چکے ہیں، جو اس اسکیم کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر قرضوں کی تقسیم بلاامتیاز اور شفاف طریقے سے جاری ہے، اور نئے مکان مالکان سے ملاقات کے دوران ان کے چہروں پر خوشی اور اطمینان دیکھ کر اس منصوبے کی افادیت مزید واضح ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’کوشش ہے کہ پنجاب کا کوئی شہری بغیر چھت کے نہ رہے‘، وزیراعلیٰ پنجاب
حکام کے مطابق آئندہ سالوں میں اس پروگرام کا دائرہ مزید بڑھایا جائے گا تاکہ متوسط اور کم آمدنی والے خاندانوں کو اپنے ذاتی گھر کا خواب پورا کرنے میں آسانی میسر آ سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپنی چھت اپنا گھر بلاسود قرضے پنجاب حکومت سیکریٹری ہاؤسنگ مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپنی چھت اپنا گھر بلاسود قرضے پنجاب حکومت سیکریٹری ہاؤسنگ مریم نواز وی نیوز اپنی چھت اپنا گھر کے لیے
پڑھیں:
عمومی وائرل انفیکشن بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں
حالیہ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ عمومی وائرل انفیکشنز جیسے فلو بھی ہارٹ اٹیک کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔
1. جسم میں سوزش
جب جسم کسی وائرل انفیکشن سے لڑ رہا ہوتا ہے — جیسے فلو، کوروناوائرس یا حتیٰ کہ عام زکام تو مدافعتی نظام سرگرم ہو جاتا ہے۔ اس سے جسم میں سوزش بڑھتی ہے جو خون کی نالیوں کی دیواروں کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور atherosclerosis (نالیوں میں چکنائی جمنے) کے عمل کو تیز کر سکتی ہے۔
2. خون جمنے کا خطرہ
کچھ وائرل انفیکشن خون کو زیادہ گاڑھا بنا دیتے ہیں۔ اس سے خون میں لوتھڑے بننے کا امکان بڑھ جاتا ہے، جو اگر دل کی نالی بند کر دیں تو ہارٹ اٹیک ہو سکتا ہے۔
3. آکسیجن کی کمی
بعض وائرس سانس کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں جن سے جسم میں آکسیجن کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دل کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، اور اگر پہلے سے دل کی بیماری ہو تو خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
4. دل کے پٹھوں پر براہِ راست اثر
کچھ وائرس دل کے پٹھوں پر براہِ راست حملہ کر سکتے ہیں، جسے myocarditis کہا جاتا ہے۔
یہ بھی دل کے افعال کو متاثر کر کے ہارٹ اٹیک جیسی علامات پیدا کر سکتا ہے۔