اسلام آباد:

الیکٹرک گاڑیوں کے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور 3 ہزار 800 سرمایہ کاروں اور کمپنیوں نے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز لگانے میں دلچسپی ظاہر کردی ہے۔

ایم ڈی نیکا ڈاکٹرمعظم نے بتایا کہ 30 سے 35 ورکنگ چارجنگ اسٹیشنز نے رجسٹریشن کے لیے رجوع کیا ہے، اس کے علاوہ بین الاقوامی اور مقامی کمپیوں نے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز لگانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی توانائی بچت اور تحفظ اتھارٹی نے 71 الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کو لائسنس جاری کردیے ہین۔

ڈاکٹر سردار معظم نے کہا کہ 128 ای وی چارجنگ اسٹیشنز کی درخواستیں رجسٹریشن کے مراحل میں ہیں، ای وی چارجنگ اسٹیشنز اور بیٹری سوائپنگ انفرا اسٹرکچر لگانا چاہتی ہیں، مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ جاری ہے، متعدد کمپنیاں چارجنگ اسٹیشنز کے حوالے سے ڈاکومنٹس پورے کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کا ٹیرف کم کیا گیا، چارجنگ اسٹیشنز کا ٹیرف کم کرنے کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھی ہے۔

ایم ڈی نیکا نے کہا کہ ڈاکومنٹس مکمل ہونے کے 15 دن کے اندر چارجنگ اسٹیشنز کا لائسنس جاری کر دیا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز نے کہا کہ

پڑھیں:

اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم

سندھ بلڈنگ
اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی سرپرستی ، برج الحر مین کراچی کا بلند ٹاورز تعمیر
قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر اتی منصوبے، پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کا خطرہ
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) اسکیم 33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم ہے ۔ "برج ال حر مین کراچی” کے نام سے بلند و بالا ٹاورز کی تعمیر اور اب قبضے دینے کی تیاریاں علاقے کے مکینوں کے لیے نئے مسائل پیدا کر رہی ہیں۔جرأت سروے ٹیم کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق یہ تمام تر غیر قانونی سرگرمیاں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی مبینہ سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ عدیل قریشی کی پشت پناہی کے باعث بلڈرز کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور منصوبے قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی خلافِ ضابطہ تعمیرات نہ صرف پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کو بڑھائیں گی بلکہ ٹریفک مسائل اور بارشوں کے دوران سنگین حادثات کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔شہریوں نے متعلقہ حکام اور وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان تعمیراتی منصوبوں کی شفاف انکوائری کی جائے اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی سمیت ملوث عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ، تاکہ عوامی سہولتوں اور مفاد کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے ۔

متعلقہ مضامین

  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • بارشوں کے باوجود لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کمی ریکارڈ
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیشرفت
  • اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، اربوں ڈالرز سے تعمیر ہونے والی ایم 5 موٹروے کا بڑا حصہ بہہ گیا
  • گورنرخیبرپختونخوا کا پاکستان بوائز سکاؤٹ ایسوسی ایشن کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ،تنظیم کے حوالے سے امور بارے تبادلہ خیال کیا
  • کالا باغ ڈیم: میری کہانی میری زبانی