الیکٹرک گاڑیوں کے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے بڑی پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
الیکٹرک گاڑیوں کے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور 3 ہزار 800 سرمایہ کاروں اور کمپنیوں نے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز لگانے میں دلچسپی ظاہر کردی ہے۔
ایم ڈی نیکا ڈاکٹرمعظم نے بتایا کہ 30 سے 35 ورکنگ چارجنگ اسٹیشنز نے رجسٹریشن کے لیے رجوع کیا ہے، اس کے علاوہ بین الاقوامی اور مقامی کمپیوں نے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز لگانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی توانائی بچت اور تحفظ اتھارٹی نے 71 الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کو لائسنس جاری کردیے ہین۔
ڈاکٹر سردار معظم نے کہا کہ 128 ای وی چارجنگ اسٹیشنز کی درخواستیں رجسٹریشن کے مراحل میں ہیں، ای وی چارجنگ اسٹیشنز اور بیٹری سوائپنگ انفرا اسٹرکچر لگانا چاہتی ہیں، مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ جاری ہے، متعدد کمپنیاں چارجنگ اسٹیشنز کے حوالے سے ڈاکومنٹس پورے کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کا ٹیرف کم کیا گیا، چارجنگ اسٹیشنز کا ٹیرف کم کرنے کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھی ہے۔
ایم ڈی نیکا نے کہا کہ ڈاکومنٹس مکمل ہونے کے 15 دن کے اندر چارجنگ اسٹیشنز کا لائسنس جاری کر دیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز نے کہا کہ
پڑھیں:
سعودی عرب کے’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی وائرل ویڈیو جعلی نکلی
سعودی عرب کے’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو جعلی نکل آئی، مصنوعی ذہانت سے بنی ویڈیو کو 2034 ورلڈ کپ کے اسٹیڈیم کا ڈیزائن سمجھ لیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں نیوم سٹی کے ’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کا سعودی حکومت کے کسی سرکاری منصوبے سے تعلق نہیں ہے۔
ویڈیو بنانے والے شخص نے بتایا کہ اسکائی اسٹیڈیم کی وائرل ویڈیو مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کی گئی ہے اور محض تخیلاتی ہے۔
مصنوعی ذہانت سے بنی ویڈیو کو 2034ء ورلڈ کپ کے اسٹیڈیم کا ڈیزائن سمجھ لیا گیا تھا، اسکائی اسٹیڈیم کی اے آئی ویڈیو بنانے والے شخص نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ صرف ایک اے آئی تصور ہے اور اُسے سعودی عرب کے کسی منصوبے کا علم نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اسکائی اسٹیڈیم کی اے آئی ویڈیو کو دنیا بھر میں 5 کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔
تاہم یہاں یہ واضح کرتے چلیں کہ سعودی حکومت 2034ء کے عالمی کپ کے لیے 15 اسٹیٹ آف دی آرٹ اسٹیڈیمز کی تعمیر کا ارادہ رکھتی ہے جن میں سے ایک نیوم میگا سٹی میں کلاؤڈ اسٹڈیم بھی شامل ہے۔
یہ اسٹیڈیم زمین سے تقریباً 350 میٹر (1 ہزار 150 فٹ) کی بلندی پر تعمیر کیا جائے گا، جس میں 46 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی اور اس کو مکمل طور پر سولر اور ونڈ پاور کے ذریعے بجلی سپلائی کی جائے گی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق نیوم سٹی میں اسٹیڈیم کی تعمیر کا آغاز 2027ء میں ہوگا جبکہ اس کی تعمیر 2032ء میں تکمیل کو پہنچے گی۔