مسلح افواج دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے، مشیر انقلابی گارڈز
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں حجت الاسلام حسین طائب کا کہنا تھا کہ دشمن کیلئے بہتر ہے کہ وہ ایک بار پھر جائزہ لیں کہ ان کے ساتھ کیا کچھ ہوا، انہیں کتنا نقصان پہنچا اور ان پر کیا کیا بلائیں نازل ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سپاہ پاسداران انقلاب کی چیف کمان کے مشیر حجت الاسلام "حسین طائب" نے آج دوپہر جنرل غلام حسین غیب پرور کی یادگاری تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگی حالات میں خیالی پلاو پکانے یا فضول باتوں میں پڑنے کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔ تاہم یہ کہنا ضروری ہے کہ دشمن 12 دن تک لڑا اور اس نے امریکہ سے لاجسٹک مدد بھی لی۔ دشمن نے اپنی پوری طاقت استعمال کی۔ اس لئے بہتر ہے کہ وہ ایک بار پھر جائزہ لیں کہ ان کے ساتھ کیا کچھ ہوا، انہیں کتنا نقصان پہنچا اور ان پر کیا کیا بلائیں نازل ہوئیں۔ پھر دوبارہ بیٹھ کر فیصلہ اور اپنی باتوں پر غور کرے۔ سپاہ پاسداران کی قیادت کے مشیر نے یہ واضح کیا کہ ہماری قوم نے ثابت کر دیا کہ یہ ایک مضبوط اور مزاحمت کرنے والی قوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے بھی یہ واضح کر دیا کہ وہ دفاع کے لیے تیار ہے۔ انشاءاللہ مستقبل میں ہماری افواج، دشمن کو اس سے بھی زیادہ سخت اور پچھتانے والا سبق دیں گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
ویب ڈیسک: وزیرِ اعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ نے پاکستان تحریکِ انصاف خیبرپختونخوا کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ذاتی مفادات کی سیاست سے بالا تر ہو کر قومی مفاد میں کردار ادا کریں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو صوبے کے عوامی مسائل کے حل کے لیے مؤثر پالیسیاں مرتب کرنی چاہئیں تاکہ ترقی اور استحکام کا عمل آگے بڑھ سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے اور عوام کو بہتر طرزِ حکمرانی فراہم کرے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
رانا ثناءاللہ نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مشیرِ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ریاست اپنے تمام دستیاب وسائل استعمال کر رہی ہے تاکہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔