اسرائیل کا غزہ میں کارروائی روکنے کا اعلان ناکافی ہے، مکمل جنگ بندی کی ضرورت ہے، برطانیہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
برطانیہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے کچھ علاقوں میں روزانہ 10 گھنٹے کے لیے فوجی کارروائیاں روکنے کے اعلان کو ناکافی قرار دیا ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا یہ قدم ضروری تو ہے، لیکن بہت دیر سے اٹھایا گیا ہے اور یہ غزہ کے عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے کافی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے اعلان کے باوجود غزہ کے محصور شہریوں کو اب بھی فوری اور مکمل امداد کی ضرورت ہے۔ ان کے بقول صرف یہی اقدام غزہ کے بحران کا حل نہیں، بلکہ ایک مکمل جنگ بندی کی ضرورت ہے تاکہ انسانی امداد بغیر کسی رکاوٹ کے داخل کی جا سکے اور یرغمالیوں کی رہائی بھی ممکن ہو۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ روزانہ تین علاقوں؛ المواسی، دیر البلح اور غزہ سٹی میں صبح 10 بجے سے شام 8 بجے تک عارضی طور پر عسکری کارروائیاں روکے گی۔ یہ فیصلہ مبینہ طور پر انسانی بحران کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غزہ کے
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلئے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خومختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلیے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ کرہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کاذکر کیا جس نے خوراک کیلیے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، بربریت کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کیلیے کاوشیں کی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔