وزیر داخلہ کی شہید میجر زیاد سلیم کی رہائش گاہ آمد، اہلخانہ سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
’جیو نیوز‘ گریب
وزیر داخلہ محسن نقوی نے بلوچستان میں شہید ہونے والے میجر زیاد سلیم کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ شہید کی والدہ اور دیگر اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا۔
محسن نقوی نے شہید میجر زیاد سلیم کی والدہ، بہن اور بھائیوں کے بلند حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہداء کے خاندان کا قربانیوں کا قرض قوم نہیں اتار سکتی۔
انہوں نے کہا کہ شہید میجر زیاد سلیم کی بے مثال قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی مظفر آباد میں شہید میجر رب نواز کی رہائشگاہ گئے اور شہید کے والد، بھائی اور دیگر عزیزوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہید میجر زیاد سلیم کی والدہ نے کہا کہ شہادت سے کچھ عرصہ قبل ہی بیٹے کی شادی ہوئی تھی، وطن سے عشق جنون کی حد تک تھا۔
انہوں نے کہا کہ زخمی ہونے کے باوجود زیاد ساتھیوں کو بچاتے رہے، زخموں کی بھی پروا نہیں کی، شوہر کے بعد اب بیٹا بھی وطن پر قربان ہو گیا، ہمیشہ وطن اور پاک افواج کے ساتھ کھڑی رہی ہوں اور رہوں گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہید میجر زیاد سلیم کی محسن نقوی کہا کہ
پڑھیں:
نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا گیا
دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیلولوال نے نئی دیلی کا نام تبدیل کرنے کے لئے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیلوال نے وزیر داخلہ امت شاہ سے قومی دارالحکومت کا نام ’انڈرپراستھا‘ رکھنے کی درخواست کی ہے۔
کھنڈیلوال نے اپنے خط میں پرانے دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام ’انڈرپراستھا جنکشن‘ اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ’انڈرپراستھا ایئرپورٹ‘ رکھنے کی تجویز بھی دی۔
رکن پارلیمنٹ نے خط میں کہا کہ یہ اقدام تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی جڑوں کی عکاسی کرے گا۔ انہوں نے کہا، دہلی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے اور یہ بھارتی تہذیب کی روح اور ’انڈرپراستھا‘ شہر کی روشن روایت کی نمائندگی کرتی ہے، جسے پانڈووں نے قائم کیا تھا۔
کھنڈیلوال نے مزید تجویز دی کہ پانڈووں کے مجسمے دارالحکومت میں نصب کیے جائیں تاکہ نئی نسل کو بھارت کی تاریخ، ثقافت اور ایمان سے جوڑا جا سکے۔ انہوں نے کہا، یہ اقدام تاریخی انصاف کے ساتھ ساتھ ثقافتی نشاۃ ثانیہ کا بھی اہم قدم ہوگا۔
بی جے پی ایم پی نے کہا کہ دیگر تاریخی شہروں جیسے ورانسی، پریاگ راج ، ایودھیہ اور اُجن اپنے قدیم ناموں سے دوبارہ جڑ رہے ہیں، لہٰذا دہلی کو بھی اس کی اصلی پہچان اور عزت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے یہ اقدام وزیر اعظم نریندر مودی کے ثقافتی نشاۃ ثانیہ کے وژن کے مطابق قرار دیا۔
کھنڈیلوال نے لکھا کہ دہلی کا نام ’انڈرپراستھا‘ رکھنے سے آنے والی نسلوں کو یہ پیغام جائے گا کہ بھارت کا دارالحکومت صرف طاقت کا مرکز نہیں بلکہ مذہب، اخلاقیات اور قوم پرستی کی علامت بھی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ وشو ہندو پریشد نے بھی دہلی کے نام کے حوالے سے اسی طرح کی تجویز دی تھی، جس میں انڈرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور نیو دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام بھی بدلنے کی بات کی گئی تھی۔
اس سے قبل سابق وزیر وجے گوئل نے دہلی کے نئے لوگو اور سرکاری دستاویزات میں ’دہلی‘ کی انگریزی ہجے کے بجائے ’دلی‘ استعمال کرنے کی تجویز دی تھی۔