وفاقی حکومت کا بجلی کے کنکشن کے حصول کے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
شاہد ندیم سپرا:وفاقی حکومت نے بجلی کے کنکشن کے حصول کے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق گھریلو، کمرشل ،صنعتی صارفین کےکنکشنز کیلئے قوانین میں ترمیم کی جائیگی،گھریلو کنکشن کیلئے صارفین سے انتہائی ضروری 2دستاویزات لینے پر تجاویز طلب کی گئی ہیں۔
کمرشل کیلئے 3جبکہ صنعتی صارفین کیلئے 5اہم دستاویزات کی تفصیلات طلب کی جائیں گی۔
ڈیمانڈ نوٹس کیساتھ بینک میں ٹیسٹ رپورٹ جمع کروانے کا فیصلہ تبدیل کرنیکی ہدایت کر دی گئی۔
اس حوالے سےمیٹرز کی تنصیب سے قبل صارفین سے ٹیسٹ رپورٹ لینے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔
اے سی شالیمار اور پیرافورس پرمسلح لینڈمافیاکاحملہ ؛ پولیس نے دو ملزم گرفتار کرلیے
قبل ازیں صارفین ڈیمانڈ نوٹس کیساتھ بینکس میں ٹیسٹ رپورٹ جمع کروا رہے ہیں۔بینک ڈیمانڈ نوٹس جمع کرنے کے بعد ٹیسٹ رپورٹ متعلقہ دفاتر کو بھجواتے ہیں،متعلقہ دفاتر سے تصدیق ہونے کے بعد صارفین کا کنکشن لگایا جاتا ہے۔
ترمیم کے ذریعے صارفین کو کنکشن کی فراہمی میں آسانی پیدا کی جائے گی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ٹیسٹ رپورٹ
پڑھیں:
بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک بھر کے عوام کو ایک اور مہنگائی کے جھٹکے کے لیے تیار رہنا ہوگا، حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین پر نافذ کرنے کے لیے بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو درخواست دی کہ بجلی فی یونٹ 19 پیسے مزید بڑھائی جائے، جس پر نیپرا نے سماعت کی تاریخ 29 ستمبر مقرر کر دی ہے، جس کے بعد فیصلہ سامنے آئے گا کہ عوام کو بجلی کتنے مہنگے نرخوں پر دستیاب ہوگی۔
سی پی پی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ اگست کے دوران ملک بھر میں 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ اس بجلی کی پیداواری لاگت اوسطاً 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی، جبکہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی۔
یہی فرق 19 پیسے فی یونٹ کے اضافے کی صورت میں صارفین سے وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت مانگا گیا یہ اضافہ ملک بھر کے صارفین کو متاثر کرے گا اور کے الیکٹرک کے صارفین بھی اس کے دائرے میں آئیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر نیپرا نے درخواست منظور کر لی تو عام شہریوں کے لیے بجلی کے بل ادا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا کیونکہ پہلے ہی بجلی کی بلند قیمتیں گھریلو بجٹ پر بھاری پڑ رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ہر ماہ ایڈجسٹمنٹ سے متوسط اور غریب طبقے کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایسے وقت میں جب مہنگائی پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہے اور عوام اشیائے خورونوش سے لے کر ایندھن تک کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کر رہے ہیں، بجلی کا مزید مہنگا ہونا براہِ راست عوامی زندگی پر گہرا اثر ڈالے گا۔