اسلام آباد میں گاڑیوں کے دھویں کی انسپکشن کا آغاز، ایس او پیز جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں گاڑیوں کے دھویں کی انسپکشن کے لیے اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے وہیکل ایمیشن ٹیسٹنگ سسٹم کے ایس او پیز جاری کر دیے ہیں۔ نئے قواعد و ضوابط کے تحت سال 2022 یا اس کے بعد کے ماڈلز کی گاڑیوں کی ابتدائی طور پر انسپکشن نہیں کی جائے گی، جبکہ سال 2022 سے پہلے تمام ماڈلز کی گاڑیوں کی انسپکشن کو پہلے مرحلے میں لازمی قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: جاپان سمیت دیگر ممالک سے کتنی گاڑیاں امپورٹ اور کتنی ایکسپورٹ کی جاتی ہیں؟
نئے ایس او پیز کے مطابق، گاڑیوں کے دھویں میں کاربن مونو آکسائیڈ کی مقدار 6 فیصد سے کم ہو تو گاڑی کو اسٹیکر جاری کیا جائے گا، جبکہ اگر کاربن مونو آکسائیڈ 6 فیصد سے زائد پائی گئی تو گاڑی کو وارننگ دی جائے گی۔
اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ اسٹیکر نہ ہونے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ یہ ایس او پیز اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیئرمین عرفان میمن کی منظوری کے بعد جاری کی گئی ہیں اور ان کا اطلاق آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کاربن مونو آکسائیڈ گاڑیوں کے دھویں کی انسپکشن وفاقی دارالحکومت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کاربن مونو آکسائیڈ وفاقی دارالحکومت کی انسپکشن ایس او پیز
پڑھیں:
اسلام آباد میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کیلیے نئے ایس او پیز جاری
وفاقی دارالحکومت میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کے لیے نئے قواعد و ضوابط جاری کردیے گئے ہیں۔
فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جاری ایس او پیز کے مطابق ریسٹورنٹس کے شیف اور ویٹرز کے لیے کیپ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ فوڈ سے ڈیل کرنے والے تمام عملے کے لیے سیفٹی کیپ استعمال کرنا لازمی ہوگا۔
ایس او پیز کے مطابق کیپ کا استعمال حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے لازمی قرار دیا گیا، خلاف ورزی کی صورت میں فوڈ پوائنٹ/ریسٹورنٹ فی الفور سیل ہوگا۔
فوڈ اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اُن ریسٹورنٹس کی نشاندہی کریں جہاں پر عملہ بغیر کیپ کے کام کررہا ہے۔
ڈاریکٹر فوڈ اتھارٹی نے ایس او پیز جاری کرتے ہوئے ٹیموں کو مختلف ایریاز میں انسپکشنز کی ہدایت بھی جاری کردی۔
انہوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی ٹیمز ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے مختلف فوڈ پوائنٹس/ریسٹورنٹس کی سرپرائز انسپکشن کریں، شہری خلاف ورزی کرنے والے ریسٹورنٹس کے خلاف کاروائیوں میں ہمارا ساتھ دیں۔