نوشہرو فیروز: لڑکی کے والد کا رشتہ داروں پر بیٹی کو قتل کرنے کا الزام، مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
فائل فوٹو
نوشہرو فیروز میں گزشتہ روز گھر کے سامنے سے ملنے والی 15 سالہ لڑکی کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو رشتے داروں نے قتل کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نوشہرو فیروز کے علاقے محبت دیرو میں لڑکی کی لاش ملنے کے معاملے پر مقتولہ کے والد کی مدعیت میں زیادتی اور قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ 4 ماہ قبل ملزم نے میری بیٹی سے زیادتی کی تھی، وڈیرے نے فیصلہ کرکے فریقین پر چار لاکھ جرمانہ عائد کیا تھا، وڈیرے نے میری بیٹی کی ملزم سے شادی کروانے کافیصلہ کیا تھا، ملزم لال ڈنو اور اس کے بھائی نے کل میری بیٹی کو زہریلی گولیاں کھلائیں۔
ایم ایس ڈاکٹر رفیق کا کہنا ہے کہ رشتے داروں نے بتایا کہ لڑکی نے زہریلی گولیاں کھائی ہیں، لڑکی کی طبیعت بہتر ہونے پر اسے گمبٹ اسپتال ریفر کیا، گزشتہ رات کو لڑکی کو دوبارہ اسپتال لایاگیا تو وہ فوت ہوچکی تھی۔
لڑکی کے باپ کا کہنا ہے کہ بیٹی نے بتایا کہ دونوں ملزمان نے زہریلی گولیاں زبردستی کھلائیں، بیٹی کو تشویشناک حالت میں گمبٹ اسپتال منتقل کیا، جہاں وہ دم توڑ گئی۔
دوسری جانب مقامی وڈیرے کا کہنا ہے کہ فریقین کی رضا مندی سے زیادتی کا شکار لڑکی کی شادی ملزم لڑکے سے کروانے کا فیصلہ کیا تھا۔ لڑکی امانتاً نہیں رکھوائی گئی تھی، اہل خانہ نے گزشتہ روز آکر بتایا کہ لڑکی نے نشہ آور گولیاں کھالی ہیں تو انہیں اسپتال لے جانے کا مشورہ دیا تھا۔
ڈی ایس پی کے مطابق واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش کی جارہی ہے۔ مبینہ زیادتی کے ملزم اور اس کے والد کو گرفتار کر لیا ہے۔
لڑکی کے والد کی مدعیت میں پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ایس پی نوشہروفیروز نے واقعے کی تفتیش کے لیے تین رکنی کیمیٹی تشکیل دے دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ نوشہرو فیروز لڑکی کے بیٹی کو لڑکی کی کے والد
پڑھیں:
رجب بٹ اور دوستوں کے خلاف زیادتی کیس میں اہم پیش رفت
لاہور ہائیکورٹ میں رجب بٹ و دیگر کے ساتھ مل کر خاتون سے زبردستی زیادتی کے ملزم سلمان حیدر کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی۔ جسٹس جواد ظفر نے کیس کی سماعت کی اور متعلقہ ایس پی کو 19 ستمبر کو رپورٹ سمیت طلب کرلیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سلمان حیدر تفتیش میں گناہگار ثابت ہوا ہے۔ تاہم مدعیہ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس کی تفتیش میں سنگین نقائص موجود ہیں اور شریک ملزمان رجب بٹ اور مان ڈوگر کو حقائق کے برعکس کلین چٹ دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کس بنیاد پر شریک ملزمان کو چھوڑ دیا گیا۔
وکیل مدعیہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ مدعیہ خاتون اور ان کی ہمشیرہ کے موبائل فونز سے تمام ڈیٹا ختم کیا گیا، جبکہ ملزم سلمان حیدر مدعیہ کو دھمکیاں دے کر بار بار زیادتی کرتا رہا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج کی جائے۔
دوسری جانب درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ تھانہ نواب ٹاؤن پولیس نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا ہے اور عدالت سے درخواست کی کہ عبوری ضمانت کو کنفرم کیا جائے۔