روس کی سرکاری ایئر لائن نے سائبر حملے کے بعد درجنوں پروازیں منسوخ کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
روس کی سرکاری ایئر لائن ایروفلوٹ نے الیکٹرانک سسٹمز میں خرابی کے باعث درجنوں پروازیں منسوخ کر دی ہیں، جس کی ذمہ داری بعد میں یوکرینی اور بیلاروسی ہیکرز نے ایک مربوط سائبر حملے کے طور پر قبول کی ہے۔
ایروفلوٹ نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں اپنی خدمات تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے اور پروازوں کے شیڈول میں تبدیلیاں کرنا پڑی ہیں، جس سے مسافروں کو تاخیر اور منسوخی کا سامنا ہو رہا ہے۔ ایئر لائن نے مسافروں سے درخواست کی ہے کہ وہ ہوائی اڈوں کی ویب سائٹس، اطلاعاتی بورڈز اور عوامی اعلانات پر تازہ ترین معلومات حاصل کرتے رہیں۔
ٹیکنیکل ٹیم نے فوری طور پر پروازوں پر اثرات کو کم کرنے اور خدمات کو جلد از جلد معمول پر لانے کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔ آن لائن فلائٹ ٹریکنگ سروسز کے مطابق پیر کی دوپہر تک کم از کم 42 ایروفلوٹ کی پروازیں منسوخ ہو چکی تھیں۔
مزید پڑھیں: پاکستانی ہیکرز کی کارروائی، بھارت کی حساس معلومات ڈارک ویب پر برائے فروخت
یوکرینی ہیکنگ گروپ Silent Crow اور بیلاروسی گروپ Cyber Partisans نے اس سسٹم کی خرابی کی ذمہ داری قبول کی اور اسے ایک طویل المدتی اور وسیع پیمانے پر آپریشن قرار دیا، جس میں ایروفلوٹ کے اندرونی آئی ٹی انفراسٹرکچر کو مکمل نقصان پہنچایا گیا۔
ہیکرز کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے قریباً 7,000 سرورز تباہ کیے، فلائٹ ہسٹری ڈیٹا بیسز تک رسائی حاصل کی، اہم کارپوریٹ سسٹمز کو متاثر کیا، ملازمین کے ذاتی کمپیوٹرز پر کنٹرول حاصل کیا اور نگرانی و وائر ٹیپنگ سرورز سے ڈیٹا نکالا۔
روس کے جنرل پراسیکیوٹر آفس نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ایروفلوٹ کی سسٹم خرابی کی وجہ ایک سائبر حملہ تھا اور اس سلسلے میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، تاہم ہیکنگ گروپس کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس حملے کو بہت تشویشناک قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایروفلوٹ دمتری پیسکوف روس کی سرکاری ایئر لائن کریملن کے ترجمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دمتری پیسکوف روس کی سرکاری ایئر لائن کریملن کے ترجمان ایئر لائن
پڑھیں:
نئی نجی ایئرلائن کا شاندار آغاز
ویب ڈیسک : پاکستان کی نئی ایئرلائن ایئر کراچی کا باضابطہ افتتاح ہوگیا، یہ ایئرلائن 42 شراکت داروں کے اشتراک سے قائم کی گئی ہے۔
شہرِ قائد کے اولڈ ایئرپورٹ پر پاکستان کی نئی نجی ایئرلائن ’’ایئر کراچی‘‘ کے باضابطہ افتتاح کے لیے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروقار تقریب کے ساتھ ہی ملکی ہوا بازی کے شعبے میں ایک نئے ادارے کی باضابطہ شمولیت ہوگئی۔
چیئرمین ایئر کراچی حنیف گوہر نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہ ایئرلائن 42 کاروباری شراکت داروں کے اشتراک سے قائم کی گئی ہے، جو کراچی کی شناخت کو دوبارہ اجاگر کرنے کے عزم کی علامت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایئرلائن کے قیام کا خواب 2006 میں شروع ہوا تھا، اور طویل جدوجہد کے بعد آج یہ خواب حقیقت بن گیا ہے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
حنیف گوہر نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کے وژن اور سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایئر کراچی کا آغاز ملکی معیشت کے استحکام اور مقامی صنعتوں کے فروغ کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
سیکریٹری ڈیفنس لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد علی نے تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ کراچی کے بزنس کمیونٹی نے ایک بار پھر ملک کا نام فخر سے بلند کیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت نئی ایئرلائنز اور ہوا بازی کے شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
سیکریٹری دفاع نے مزید کہا کہ ایئر کراچی اور پی آئی اے کے درمیان اشتراک سے ملکی ایوی ایشن انڈسٹری کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
ذرائع کے مطابق ایئر کراچی نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) کو رواں سال فروری میں ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ (RPT) لائسنس کے لیے درخواست دی تھی، جس کے اجرا کا فیصلہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ایئر لائن کے قیام کے لیے ابتدائی 5 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، جب کہ ہر شیئرہولڈر نے 5 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
ایئر کراچی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) کے طور پر سابق ایئر وائس مارشل (ر) عمران کو تعینات کیا گیا ہے، جب کہ ابتدائی مرحلے میں تین طیارے لیز پر حاصل کیے جائیں گے۔ ایئر کراچی کے نمایاں سرمایہ کاروں میں عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، ایس ایم تنویر، بشیر جان محمد، خالد تواب، زبیر طفیل، اور حمزہ تبانی شامل ہیں۔