قائداعظم یونیورسٹی سے طلباء کی گرفتاری، ایمان مزاری کا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
تصویر بشکریہ جیو نیوز
وکیل ایمان مزاری نے کہا ہے کہ قائداعظم یونیورسٹی سے 72 طلباء کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں تھانہ سیکریٹریٹ کے باہر جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، پنجاب اور سندھ سے آئے طلباء گرفتار ہیں۔
ایمان مزاری نے کہا کہ ہم وائس چانسلر کے پاس ملاقات کے لیے جارہے ہیں تاکہ معاملات حل ہوسکیں۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی درخواست پر پولیس نے 55 سے 60 طلباء کو گرفتار کر کے تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا ہے۔
واضح رہے کہ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کی ہاسٹل انتظامیہ اور پولیس نے علی الصبح ہاسٹلز پر چھاپہ مار کر ہاسٹل نمبر 6، 8، 9 اور 11 کو مکمل خالی کرا لیا۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی درخواست پر پولیس نے 55 سے 60 طلباء کو گرفتار کر کے تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قائداعظم یونیورسٹی ایمان مزاری
پڑھیں:
کیماڑی تھانہ جیکسن، ایس ایچ او گٹکا ماوا کنگ کے سامنے بے بس نکلا
کاشف کچھی جس پر گٹکے و ماوے کے متعدد ایف آئی آرز درج ہیں پھر بھی کھلے عام کام جاری ہے
جیسکن تھانے کی حدود میں ایک سے تین ہزار دوکانوں میں کاشف کچھی کا گٹکا و ماوا سپلائی اور فروخت
(رپورٹ؍ ایم جے کے)ضلع کیماڑی تھانہ جیکسن ایس ایچ او گٹکا و ماوا کنگ کے سامنے بے بس، کاشف کچھی جس پر گٹکے و ماوے کے متعدد ایف آئی آرز درج ہیں پھر بھی کھلے عام کام جاری ہے، جیکسن تھانے کی حدود میں ایک سے تین ہزار دوکانوں میں کاشف کچھی کا گٹکا و ماوا سپلائی اور فروخت۔ علاقہ ذرائع کے مطابق ضلع کیماڑی تھانہ جیکسن ایس ایچ او ایاز خان گٹکا و ماوا کنگ کاشف کچھی کے سامنے بے بس، گٹکا و ماوا ڈیلر کاشف کچھی جس پر گٹکے و ماوے کے متعدد ایف آئی آرز درج ہوچکی ہیں پر اس کے باوجود آج بھی پولیس کے علم میں ہونے کے باوجود جیکسن مارکیٹ سے لیکر گلشن سکندر آباد تک ہزاروں دوکانوں میں اپنا گٹکا و ماوا اپنے کارندوں کے ذریعے سپلائی اور فروخت کررہا ہے، روزانہ ایک اندازے کے مطابق جیسکن تھانے کی حدود میں ایک سے تین ہزار دوکانوں میں اپنا گٹکا و ماوا سپلائی کررہا ہے بلاخوف اور کوئی پوچھنے والا نہیں، کاشف کچھی کا ایک خاص کارندہ جو ذرائع بتاتے ہیں جو کاشف کچھی کا پورا کام سنبھالتا ہے وسیم جدون نامی شخص ہے جس پر بھی کء ایف آئی آر درج ہوچکی ہیں، یہ مافیا اپنا کام کھلے عام پورے علاقے میں عرصہ دراز سے جاری رکھے ہوئے ہیں، دوسری جانب اگر بات کریں ان مافیا کے خلاف پولیس کی کاروائی کی تو وہ نمائشی کاروائیوں کے علاوہ کچھ بھی نظر نہیں آتی، ہر کچھ دن بعد جیکسن پولیس گٹکا و ڈیلر کاشف کچھی کے خلاف ایک چھوٹی سی کاروائی کرتی ہے اور دفعات اتنے کمزور کہ اگلے دن ہی بندہ باہر ہوتا ہے اور یہ کاروائی صرف اس لیے کی جاتی ہے تاکہ ہفتہ وار، ماہانہ وار رقم(رشوت) میں اضافہ کیا جاسکے، ذرائع بتاتے ہیں کہ پورے تھانہ جیکسن کی حدود میں کوئی بھی باہر علاقے کا شخص چکر لگائے اور دوکانوں اور کیبنوں پر نظر رکھیں وہ حیرت زدہ ہوگا کیونکہ تقریبا تمام دوکانوں اور کیبنوں میں کاشف کچھی کا گٹکا و ماوا فروخت ہورہا ہے، دوسری طرف ضلع کیماڑی ایس ایس پی یا تو ان تمام معاملات سے لاعلم ہے یا پھر مستفید، گٹکا و ماوا ڈیلر کاشف کچھی اور وسیم جدون سے ضلع کیماڑی ایس ایس پی اور جیکسن تھانہ ایس ایچ او اپنی ایک آنکھ بند کرچکے ہیں، صرف وہی آنکھ کھولے ہوئے ہیں جس آنکھ سے ایس ایس پی کو گٹکا و ماوا ڈیلر کاشف کچھی اور وسیم جدون نظر نہیں آتے، یہی وجہ ہے کہ کاشف کچھی اور وسیم جدون بغیر کسی ڈر کے پورے علاقے میں اپنا گندا اور غلیظ کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں اور کیماڑی جیکسن کے نوجوانوں، بچوں میں بیماریاں پھیلانے میں مصروف عمل ہیں۔