چین کی خلائی کامیابی، تجارتی راکٹ کامیابی سے مدار میں پہنچا دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
چین نے ایک اور اہم خلائی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنا کمرشل کیریئر راکٹ SQX-1 Y10 کامیابی سے خلا میں روانہ کر دیا، راکٹ نے ایک سیٹلائٹ کو کامیابی کے ساتھ اس کے مقررہ مدار میں پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: چین:انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز کے لیے بھیجا گیا آزمائشی سیٹلائٹ مدار میں داخل
یہ مشن چین کے شمال مغربی علاقے میں واقع معروف جیوچوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے منگل کی دوپہر 12 بج کر 11 منٹ (بیجنگ وقت) پر لانچ کیا گیا۔ یہ راکٹ SQX-1 سیریز کا دسواں مشن تھا، جسے ایک چینی نجی خلائی کمپنی نے تیار کیا ہے۔
چینی حکام کے مطابق یہ مشن چین کے تجارتی خلائی پروگرام کی ترقی کی جانب ایک اور سنگِ میل ہے، یہ کامیابی چین کی ٹیکنالوجی میں خود کفالت اور عالمی خلائی مارکیٹ میں اس کے بڑھتے ہوئے کردار کی عکاس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکنالوجی کی دوڑ: چین نے نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کردیا
تاہم چین کی جانب سے لانچ کیے گئے سیٹلائٹ کی نوعیت اور اس کا مخصوص مقصد فی الحال ظاہر نہیں کیا گیا-
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
SQX-1 Y10 we news تجارتی راکٹ چین خلا سیٹلائٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تجارتی راکٹ چین خلا سیٹلائٹ
پڑھیں:
چین نے اپنا سب سے کم عمر خلا باز چینی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیا
چین نے اپنا نیا خلائی مشن شین ژو 21 کامیابی سے روانہ کردیا۔
خبرایجنسی کے مطابق یہ مشن تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے لیے بھیجا گیا ہے اور اس میں تین خلاباز شامل ہیں، جن میں چین کے سب سے کم عمر خلاباز بھی شامل ہیں۔
مشن کو شمال مغربی چین کے جیوچوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا، جہاں راکٹ نے مقررہ وقت پر کامیابی سے اڑان بھری۔ چینی خلائی ادارے کے مطابق خلاباز تقریباً چھ ماہ تک خلا میں قیام کریں گے اور اسٹیشن پر مختلف سائنسی تجربات اور سسٹمز اپ گریڈز انجام دیں گے۔
یہ مشن سال 2022 میں تعمیر ہونے والے تیانگونگ خلائی مرکز سے روانہ ہونے والا ساتواں خلائی مشن ہے۔ چینی حکام نے شین ژو-اکیس کو ملک کے بڑھتے ہوئے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل قرار دیا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ یہ مشن نہ صرف سائنسی تحقیق میں نئی راہیں کھولے گا بلکہ مستقبل میں خلائی اسٹیشن کی توسیع اور طویل المدتی انسانی مشنوں کی بنیاد بھی فراہم کرے گا۔