اے کے بھارتی نے بے وقوف بنایا، امریندر سنگھ نے رافیل گرنے کے شواہد پیش کردیئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اپوزیشن جماعت کانگریس سے تعلق رکھنے والے امریندر سنگھ کا لوک سبھا اجلاس میں کہنا تھا کہ پہلگام ہوا، کون معافی مانگے گا، کون ذمہ داری لے گا۔؟ یہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھی، بھارتی حکومت نے فوج کو حملہ کرنے کے لیے بھیج تو دیا لیکن ان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر طیاروں میں بٹھایا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی رکن پارلیمنٹ امریندر سنگھ نے پاک فضائیہ کے ہاتھوں بھارتی رافیل طیارہ گرائے جانے کے شواہد لوک سبھا اجلاس میں پیش کردیے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس سے تعلق رکھنے والے امریندر سنگھ کا لوک سبھا اجلاس میں کہنا تھا کہ پہلگام ہوا، کون معافی مانگے گا، کون ذمہ داری لے گا۔؟ یہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھی، بھارتی حکومت نے فوج کو حملہ کرنے کے لیے بھیج تو دیا لیکن ان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر طیاروں میں بٹھایا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ردعمل کے نتیجے میں بھارت کے 5 طیارے گرے، بھسیانہ ایئر فورس اسٹیشن کے پاس رافیل لڑاکا طیارے کا ملبہ گرا، انہوں نے اس موقع پر طیارے کے ملبے کی تصویر دکھاتے ہوئے کہا کہ میں اس کی فوٹو لے کر آیا ہوں، اس کی دم گری اور میں وہاں پر خود گیا، جس پر BS-001 درج تھا جو کہ رافیل طیارہ گرا۔ بھارتی رکن پارلیمنٹ امریندر سنگھ نے مزید کہا کہ رافیل طیارہ گرنے کی وجہ سے ایک شخص ہلاک اور 9 زخمی ہوئے، بھارتی فضائیہ کے ائیر مارشل اے کے بھارتی نے طیارہ گرنا تسلیم کیا لیکن کہا کہ ایک نامعلوم طیارہ گرا ہے، آپ نے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی۔
بھارتی رکن پارلیمنٹ امریندر سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ آپ کے دوست امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہہ دیا کہ بھارت کے 5 لڑاکا طیارے گرے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 19 جولائی کو بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس بارے میں واضح وضاحت پیش کریں کہ حالیہ بھارت-پاکستان فوجی تصادم کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے کے مطابق 5 لڑاکا طیارے مار گرائے گئے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریندر سنگھ کہنا تھا کہ
پڑھیں:
بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔
اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیٹلائٹ