ایم ڈبلیو ایم وفد کی کمشنر کراچی سے ملاقات، چہلم امام حسینؑ اور شہری مسائل پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
شرکاء نے شہر کے مختلف علاقوں، بالخصوص اورنگی ٹاؤن، کورنگی، شاہ فیصل کالونی، نیو کراچی اور سرجانی ٹاؤن میں عزاداری سے متعلق درپیش مسائل اور عوامی مشکلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر کمشنر کراچی نے وفد کو تمام ممکنہ تعاون اور مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کروائی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے وفد نے کمشنر کراچی سید حسن نقوی سے کمشنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ وفد کی قیادت مولانا محمد صادق جعفری نے کی جبکہ وفد میں سید رضی حیدر رضوی، سید زین رضوی، عمران نقوی اور دانش زیدی شامل تھے۔ ملاقات میں چہلم سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے موقع پر منعقدہ مجالسِ عزا، جلوسوں اور انتظامی امور سمیت دیگر اہم معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ شرکاء نے شہر کے مختلف علاقوں، بالخصوص اورنگی ٹاؤن، کورنگی، شاہ فیصل کالونی، نیو کراچی اور سرجانی ٹاؤن میں عزاداری سے متعلق درپیش مسائل اور عوامی مشکلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر کمشنر کراچی نے وفد کو تمام ممکنہ تعاون اور مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کروائی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کمشنر کراچی
پڑھیں:
شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے‘آباد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)آباد کے وفد نے ڈی جی کے ڈی اے سے ملاقات کرکے کراچی میں تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔ایسوسی ایشن آف بلڈر اینڈ ڈیولپرز(آباد(کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید نے وفد کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے)آصف جان صدیقی سے ملاقات کی۔ملاقات میں کے ڈی اے کی زمینوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے، غیر قانونی تجاوزات اور قبضوں سے متعلق مذاکرات ہوئے۔ اس موقع پر آباد نے سرجانی ٹان، گلستان جوہر اور کورنگی میں جاری تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔افضل حمید نے ڈی جی کے ڈی سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بلاتفریق کارروائی اور سروے رپورٹ جاری کی جائے۔ شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آباد تعمیراتی شعبے کی بحالی اور شفاف شہری ترقی کے لیے متحرک ہے۔انہوں نے کہا کہ قبضوں کے خاتمے کے لیے مثر اور طویل المدتی حکمتِ عملی اہم ہے۔ شہریوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔