زائرین کیلئے چہلم امام حسین پر زمینی رستوں پر پابندی کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کا ملک گیر احتجاج کا اعلا ن WhatsAppFacebookTwitter 0 29 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے زائرین امام حسین پر زمینی راستوں کی بندش کے غیر قانونی حکومتی فیصلے کے خلاف دیگر مرکزی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک مسلکی پاکستان نہیں، ریاست کو اپنے شہریوں کو سہولت دینا چاہیے، ہماری حکومتیں اہل تشیع کے بنیادی حقوق کیلے معاونت نہیں کرتیں، پاکستان کے زائرین کو روکنے کیلئے کسی سٹیک ہولڈر سے مشاورت نہیں کی گئی، حکومت کے فیصلے کے مطابق زائرین نے ٹکٹ، ہوٹلز اور ویزوں کے مد میں50 ارب روپے انویسٹمنٹ کئے ہیں، زائرین کو سہولت دینے کیلئے کوئی بات نہیں کر رہے ہیں، حکومت کو یہ پرواہ ہی نہیں کہ کروڑوں لوگ آپ سے نفرت کرہنگے، ہماری مزہبی آزادی کو پامال کیا گیا ہے، آئین پاکستان میں تمام پاکستانیوں کے حقوق واضح طور پر درج ہیں، حکومت کی ذمہ داری کے وہ عوام کے حقوق کا تحفظ کرے، نواسہ رسول کے چہلم کی مناسبت سے صدیوں سے لوگ زیارت پر جاتے ہیں، دہائیوں سے لوگ پیدل، سمندری ہوائی راستوں سے جاتے ہیں، حکومت اہل تشیع کے حقوق کے تحفظ کے بجائے رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کچھ عرصہ قبل ایران گئے جہاں ایران اور عراق کے وزرا بیٹھے اور زائرین کی خدمت کیلئے اقدامات کے حوالے سے بات چیت کی گئی، ملاقاتوں کے کچھ عرصے بعد یہ پتا چلا کے زائرین زمینی راستوں سے زیارات پر نہیں جاسکتے، کیا آپ کو رات ہی رات پتا چلا کے زائرین کا زمینی راستے سے جانا سیکیورٹی رسک ہے؟ اس سے پہلے حکومت کی نااہلی کی وجہ سے 67 ہزار لوگ حج سے محروم رہ گئے اور اب حکومت زائرین کو زیارات پر جانے سے روک رہی ہے، حکومت سو رہی ہے، حکومت کی غفلت کی وجہ سے پہلے حجاج اور اب زائرین زیارات پر جانے سے محروم ہو رہے ہیں، پاکستان کا آئین مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے یہ لوگ زمینی راستہ روک کر آئینی، مذہبی حق سے محروم کر رہے ہیں، حکومت اگر زمینی راستہ روک رہی ہے تو اسکا متبادل راستہ دینا چاہیے تھا، اگر زمینی راستے پہ سکیورٹی رسک تھا تو فضائی یا سمندری راستہ کو استعمال کیا جاسکتا تھا، مگر حکومت نے زائرین کو زیارات پر جانے سے ہی روک دیا، حکومت کا کام عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنا ہے، اگر حکومت راستہ ہی محفوظ نہیں بنا سکتی تو اسکا مطلب ہے کہ حکومت فیل ہو چکی ہے، یہ کیسی حکومت ہے کہ جو عوام کے راستے تک محفوظ نہیں کر سکتی، زیارات پر جانا ہمارا بنیادی حق ہے ہم اس سے عوام کو محروم نہیں ہونے دیں گے، یہ کوئی سیاسی احتجاج نہیں بلکے امام حسین علیہ السلام کے عشق میں ہوگا، لوگ احتجاج کریں گے اور اسکی ذمہ دار حکومت ہوگی، صدر، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کہاں ہیں؟ عوام سڑکوں پر بیٹھی ہوئی ہے، ہم ہرگز غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر اخلاقی اقدام کو قبول نہیں کریں، پورے پاکستان میں پرامن احتجاج ہوں گے، لوگ اپنے حقوق کیلئے نکلیں گے، پورے پاکستان کے اہل تشیع برادری ایک پلیٹ فارم پر اکھٹی ہوکر احتجاج میں شریک ہیں، زائرین کی گمشدگی کے حوالے سے بیان پر وزارت مذہبی امور کو معافی مانگنی چاہیے، یہ زیارات کیخلاف پروپیگنڈہ ہے، اسرائیل اور امریکہ نہیں چاہتے کہ لوگ زیارات پر جاہیں

انہوں نے کہا کہ راستوں کو محفوظ نہیں کرسکتے تو آپ لوگ کس لئے ہیں، ذمہ دار حکومتی لوگ کہتے ہیں کہ ہماری بات نہیں سنتے، جی بی سے لیکر پورے پاکستان سے احتجاج کرینگے احتجاج ایک دن کیلئے نہیں ہوگا جاری رہینگے۔ اس حوالے سے کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ ہو جائے تو اس کا ذمہ دار حکومت ہوگی۔ جتنے بھی ممکنہ راستے ہونگے ہم اپنے حق کیلئے استعمال کرینگے، پاکستان تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں، حکومت کو اس کا حل نکلنا ہوگا، امام حسین کے اربعین سے یہ لوگ خوفزادہ ہیں، شیعہ علما کونسل اور ہم ایک ہیں دونوں مل کر احتجاج کرینگے، حکومت اگر سہولت دیے تو ذائرین پاکستان سے سمندری راستے کے ذریعے بھی جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چہلم امام حسین ع پر جانا کوئی سیر سپاٹا نہیں ہماری مذہبی عبادت اور عقیدت سے منسلک ہے، ریاست مذہبی رواداری کے لئے سہولیات فراہم کرتی ہے، وزیر داخلہ رات کو سوئے صبح اٹھے تو پتہ چلا سکیورٹی مسائل ہیں، یہ کس کے اشاروں پر زائرین سید شہدا امام حسین ع کا رستہ روکا گیا ہے، بائے ائر ٹکٹ راتوں رات مہنگے کر دئے گئے ہیں، زائرین کو سہولت دینے کیلئے کوئی بات نہیں کر رہے ہیں، وزیر داخلہ ٹویٹ کر کے غائب ہو چکے ہیں، رستے محفوظ نہیں کر سکتے تو حکومت سے اتر جائیں، مذہبی آزادی پر قدغن لگانا آئین کے آرٹیکل 20 کی خلاف ورزی ہے، جی بی سے لیکر کراچی تک پورے پاکستان میں دھرنے اور پر امن احتجاج کرینگے، احتجاج ایک دن کیلئے نہیں ہوگا جاری رہینگے۔ اس حوالے سے کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ ہو جائے تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ جتنے بھی ممکنہ آئینی راستے ہونگے ہم اپنے حق کیلئے استعمال کرینگے، پاکستان تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، حکومت کو اس کا حل نکالنا ہوگا، یہ کسی جماعت یا پارٹی کا مسئلہ نہیں سات کروڑ محبان اہلبیت کی مذہبی آزادی کا مسئلہ ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، ڈپلومیٹک انکلیو کی شاہراہوں پر خوبصورت لینڈ سکیپنگ اور ماحول دوست شجرکاری کی ہدایت چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، ڈپلومیٹک انکلیو کی شاہراہوں پر خوبصورت لینڈ سکیپنگ اور ماحول دوست شجرکاری کی ہدایت ایتھوپیا کے سفیر کی چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے ملاقات،شجرکاری مہم سمیت دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ذوالفقار بھٹو جونیئر کا بہن فاطمہ بھٹو کے ہمراہ سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان نومئی مقدمات میں انصاف کا خون ہو رہا ہے،اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا چیف جسٹس پاکستان کو خط امریکا کے ساتھ تعلقات استوار کر رہے ہیں، وزیرِ اعظم شہباز شریف چینی بحران، پبلک اکاونٹس کمیٹی کے ایف بی آر اور وزارت صنعت سے سخت سوالات، شوگر ملز مالکان کے نام طلب TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

سفر اربعین پر پابندی کیخلاف ایم ڈبلیو ایم کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ زائرین کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، ایسے غیر آئینی اقدامات ملک میں انتشار کا باعث بنیں گے، حکومتی ناقص داخلی و خارجی پالیسیاں دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اچانک زمینی راستوں کو بند کرنا اور زائرین اربعین حسینیؑ پر پابندی لگانا کسی صورت قبول نہیں، یہ عمل حکومتی انتظامی نااہلی اور عالمی اربعین حسینیؑ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹریٹ میں صوبائی و ڈویژنل رہنماؤں، زیارات ٹریولر و ٹور آپریٹرز سندھ اور پلگرمز ایسوسی ایشن کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی، علامہ اصغر شہیدی، علامہ صادق جعفری، علامہ حیات عباس نجفی، علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، ناصر الحسینی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

علامہ باقر زیدی نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان بھر سے ہزاروں زائرین ہر سال اربعین کے موقع پر براستہ سڑک ایران و عراق کا سفر کرتے ہیں، زائرین کے اربوں روپے جو ویزہ، ٹرانسپورٹ اور دیگر تیاریوں پر خرچ ہو چکے ہیں اس نقصان کا ذمہ دار کون ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ حالیہ ایران، عراق اور پاکستان کے سہ ملکی اربعین اجلاس میں پاکستانی حکام کی جانب سے کیے گئے وعدے کہاں گئے؟ کیا وہ صرف کاغذی دعوے تھے؟ اگر حکومت نے سفری سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تو اب پیچھے ہٹنے کا جواز کیا ہے؟یہ پابندی محض ایک انتظامی فیصلہ نہیں، بلکہ لاکھوں عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ بلو چستان خرابی حالات پر انڈیا و اسرائیل کے بیان کو تقویت دے رہے ہیں۔

صدر ایم ڈبلیو ایم سندھ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کے اپنے بیانات میں تضاد ہے، ایک جانب یہ کہتے ہیں کہ بلوچستان میں دہشتگرد قانون کی گرفت میں ہیں اور ایک ایس ایچ او بھی انہیں قابو کر سکتا ہے، دوسری جانب ان کو زمینی راستوں پر دہشتگردی کا خطرہ نظر آنے لگا ہے، اگر صوبے کے حالات اتنے ہی خراب ہیں تو آپریشن کیوں نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی کمزوری چھپانے کیلئے ایسے اقدامات کر رہی ہے، زائرین کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، ایسے غیر آئینی اقدامات ملک میں انتشار کا باعث بنیں گے، حکومتی ناقص داخلی و خارجی پالیسیاں دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ زائرین کی راہ میں کھڑی کی گئی رکاوٹیں کسی بھی صورت قابلِ قبول کریں گے، زمینی راستوں سے جانے والے زائرین پر لگائی جانے والی پابندی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں سالہائے گزشتہ کی طرح لاکھوں زائرین اربعین امام حسین علیہ السلام زیارت کیلئے عراق جائیں گے اسی طرح سندھ بھر سے ہزاروں زائرین کے کاروان زمینی سفر کیلئے اپنے انتظامات مکمل کر چکے ہیں، ان عزاداروں کی سفری آسانیوں کیلئے ملت جعفریہ کے مختلف اداروں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں اور بارڈرز پر عارضی انتظامات کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، جس میں زائرین کے کھانے پینے، عارضی آرام گاہوں اور طبی سہولیات انتظامات کئے جانیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زائرین کو تحفظ فراہم کرے اور زمینی سفر کرنے والوں پر سے پابندی کو فوراً ہٹایا جائے، اس حوالے سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہیں، پہلے مرحلے میں سندھ  کے مختلف  اضلاع میں احتجاج کیا جائے گا، بندش کو ختم نہیں کیا گیا تو دھرنوں کا اعلان کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سفر اربعین پر پابندی کیخلاف ایم ڈبلیو ایم کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • زائرین امام حسینؑ پر زمینی راستے سے کربلا جانے پر پابندی ناقابل قبول اقدام ہے، علامہ صادق جعفری
  • زائرین امام حسینؑ پر پابندی ایک ناقابل قبول اقدام ہے، علامہ صادق جعفری
  • زائرین امام حسینؑ کیلئے زمینی راستوں کی بندش منظور نہیں، حیدر عباس
  • زائرین کے زمینی سفر پر پابندی
  • مجلس وحدت مسلمین نے زیارات کیلئے زمینی راستے سے جانے پر حکومتی پابندی کو مسترد کردیا،خاتمے کا مطالبہ
  • اربعین کیلئے زمینی راستے سے ایران اور عراق جانے پر پابندی عائد
  • اربعین کیلیے زمینی راستے سے ایران اور عراق جانے پر پابندی عائد
  • حکومت پاکستان نے زمینی راستے سے ایران عراق جانیوالے زائرین پر پابندی عائد کردی