کے پی، سیاسی تبدیلی کے لیے اپوزیشن کی مشاورت
اشاعت کی تاریخ: 14th, July 2025 GMT
خیبر پختونخوا میں سیاسی تبدیلی کے لیے اپوزیشن کی مشاورت حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی۔
گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی، رہنما مسلم لیگ ن امیر مقام اور سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے درمیان غیر رسمی سیاسی مشاورت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق اس مشاورت میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی شامل ہوئے، ملاقات پرویز خٹک کی رہائش گاہ پر انکی ہمشیرہ کے انتقال پر تعزیت کے بعد ہوئی۔
اس سلسلے میں گورنر ہاؤس خیبر پختونخوا میں بھی صوبائی اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کی جلد بڑی بیٹھک کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ملاقات کے دوران صوبائی اپوزیشن قیادت نے سینیٹ انتخابات بھی مل کر لڑنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی، انہوں نے کہا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین شہداء کے جنازے میں شریک نہیں ہوئے، وہ اور ان کی پارٹی کے لوگ شہداء کے گھر بھی نہیں گئے، ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے اب 27 ستمبر کا چورن بیچا جا رہا ہے، جب بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہوا، پی ٹی آئی نے مخالفت کی۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف نے کہا کہ 90 ہزار جانیں جانے کے بعد بھی کیا آپ مذاکرات کریں گے، پی ٹی آئی نے آج بھی ٹی ٹی پی کا مؤقف اپنایا ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورننس کا بھی ایشو ہے، خیبر پختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی حمایت کرنی چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ہمیشہ صوبے میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی مخالفت کی۔