کینیڈین شہری کا آئی جی کو ٹریفک جرمانوں پر شدید تحفظات کااظہار
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) پاکستانی نژاد ایک کینیڈین شہری نے سندھ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانوں اور ای۔ٹکٹنگ کے نئے نظام پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو ایک تندو تیز پیغام بھیجا۔ شہری نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی تجویز دی کہ رشوت ستانی نہ روکنے پر ڈی آئی جی اور ایس پی ٹریفک پر جرمانے عائد کیے جائیں اور ٹریفک سگنل نہ چلانے پر کے ایم سی کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔تاہم، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اوورسیز پاکستانی کے پیغام کا تفصیلی اور جامع جواب دے کر انہیں حیران کر دیا۔ آئی جی سندھ نے نئے ای۔ٹکٹنگ سسٹم کی افادیت، شفافیت اور اس کے پیچھے موجود ٹھوس وجوہات سے آگاہ کیا، جس پر کینیڈین شہری نے نہ صرف اپنی غلط فہمی کا اعتراف کیا بلکہ آئی جی سندھ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اپنی وضاحت میں کہا کہ ہیوی ٹریفک پر جرمانوں کے حوالے سے بہت سی “جھوٹی خبریں” گردش کر رہی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ نیا ای۔ٹکٹنگ نظام دراصل ٹریفک پولیس میں بدعنوانی کے خاتمے اور شفافیت لانے کے لیے متعارف کرایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مخدوش عمارتوں کے تمام مکینوں کو رہائش فراہم کرنا ممکن نہیں، شرجیل میمن
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت کےلیے مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو رہائش فراہم کرنا ممکن نہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو میں شرجیل میمن نے کہا کہ 740 عمارت مخدوش ہیں، 51 انتہائی خطرناک ہیں، جن میں سے 11 خالی کرالی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے لیے ممکن نہیں ہے کہ مخدوش عمارتوں کے تمام مکینوں کو رہائش فراہم کرے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت دستیاب وسائل میں کچھ خاندانوں کو عارضی متبادل رہائش دے سکتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ماضی میں سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین اور کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو عارضی شیلٹرز دیے تھے۔