UrduPoint:
2025-07-31@10:18:29 GMT

غزہ: قحط نما کیفیت میں ہلاکتوں اور بیماریوں میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT

غزہ: قحط نما کیفیت میں ہلاکتوں اور بیماریوں میں اضافہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 جولائی 2025ء) غذائی تحفظ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو قحط کے بدترین خطرے کا سامنا ہے جہاں بڑے پیمانے پر خوراک کی قلت اور بیماریوں کے نتیجے میں بھوک سے متعلقہ اموات بڑھتی جا رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کی سرپرستی میں غذائی تحفظ کے مراحل کی مربوط درجہ بندی (آئی پی سی) کے مطابق، حالیہ عرصہ کے دوران علاقے میں خوراک کے استعمال میں کمی آئی ہے اور تمام آبادی کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے جو قحط کی تین میں سے دو علامات ہیں۔

Tweet URL

عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) میں شعبہ ہنگامی اقدامات کے ڈائریکٹر راس سمتھ نے جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ اپنی آنکھوں سے اور اپنی ٹیلی ویژن سکرینوں پر یہ تباہی برپا ہوتے دیکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ انتباہ نہیں بلکہ عملی اقدامات کی پکار ہے اور رواں صدی میں ایسے حالات پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے۔بھوک سے بچوں کی ہلاکتیں

'آئی پی سی' کے مطابق، غزہ میں ایک تہائی آبادی کئی روز فاقے کرنے پر مجبور ہے۔ ہسپتالوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے جہاں اپریل کے بعد شدید غذائی قلت کا شکار 20 ہزار سے زیادہ بچوں کا علاج کیا گیا۔ وسط جولائی سے اب تک پانچ سال سے کم عمر کے کم از کم 16 بچے بھوک سے متعلقہ وجوہات کی بنا پر ہلاک ہو چکے ہیں۔

قبل ازیں، 'آئی پی سی' کے تجزیے میں کہا گیا تھا کہ ستمبر تک غزہ کی تمام آبادی کو تباہ کن درجے کے غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ماہرین نے بتایا ہے کہ کم از کم پانچ لاکھ لوگ اس درجے کی بھوک کا شکار ہو سکتے ہیں جس کے نتائج لاچاری اور پھر موت کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔

غزہ میں جنگ، بمباری، تباہی اور نقل مکانی بدستور جاری ہے جہاں اب تک تقریباً 60 ہزار شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 70 فیصد عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔

'آئی پی سی' نے تصدیق کی ہے کہ لوگ بڑے پیمانے پر نقل مکانی کر رہے ہیں اور 88 فیصد علاقے پر لوگوں کو انخلا کے احکامات دیے جا چکے ہیں۔نقل مکانی کا بحران

غزہ کی 21 لاکھ آبادی میں 90 فیصد لوگ ایک یا اس سے زیادہ مرتبہ نقل مکانی کر چکے ہیں۔ 18 مارچ کو جنگ بندی ختم ہونے کے بعد 762,500 افراد نے اپنے علاقوں سے انخلا کیا ہے۔

علاقے بھر میں امداد کی رسائی میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں جہاں امدادی قافلوں کو مسلسل روکا اور لوٹا جا رہا ہے۔

اتوار کو اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ میں امدادی سرگرمیوں کے لیے جنگ میں روزانہ وقفہ دے گا۔ اطلاعات کے مطابق، اتوار کو 100 سے زیادہ ٹرک امداد لے کر غزہ آئے تاہم اقوام متحدہ کے اداروں کا کہنا ہے کہ بے پایاں ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بہت بڑی تعداد میں امداد کی متواتر آمد ضروری ہے۔جنگ بندی کا مطالبہ

'آئی پی سی' نے غزہ میں غیرمشروط اور فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلارکاوٹ رسائی اور ضروری خدمات کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی اقدامات کے بغیر بڑے پیمانے پر اموات کا خدشہ ہے۔

غذائی تحفظ کے ماہرین نے شہریوں، امدادی کارکنوں اور پانی، نکاسی آب، سڑکوں اور ٹیلی مواصلات کے نظام کو تحفظ دینے کی اپیل بھی کی ہے۔

'ڈبلیو ایف پی' اور عالمی ادارہ اطفال (یونیسف) نے ایک مشترکہ انتباہ میں کہا ہے کہ علاقے میں شدید غذائی قلت اور متعلقہ اموات کے حوالے سے موثر معلومات کا حصول آسان نہیں کیونکہ غزہ کا طبی نظام تباہ ہو چکا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نقل مکانی آئی پی سی چکے ہیں

پڑھیں:

ہمیں بچا لیں اس سے پہلے کے مار دیا جائے، 22 سالہ لڑکی نے ایسا کیوں کہا؟

گزشتہ کئی روز سے غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں مسلسل اضافہ نظر آرہا ہے، کسی کو مارنے کے بعد اس کی خبر بنی تو کوئی ایسا بھی ہے جو مرنے سے پہلے تحفظ مانگ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج، مشتبہ شخص گرفتار

کراچی سے تعلق رکھنے والی لڑکی جس نے پسند کی شادی کررکھی ہے، کی جان کو خطرہ لاحق ہے اور مسلسل غیرت کے نام پر قتل کی خبروں نے اس کو بھی خوفزدہ کردیا ہے۔

کراچی کے علاقے ڈالمیا شانتی نگر کی رہائشی 22 سال کی کومل اور 24 سال کے زبیر کو لڑکی کے خاندان سے خطرہ ہے، یہ الزام خود کومل نے اپنے گھر والوں پر لگایا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پسند کی شادی جرم بن گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گھر والے ہماری جان کے دشمن بن گئے ہیں۔

کومل کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنی مرضی سے پسند کی شادی کی، کوئی جرم نہیں کیا، گھر والوں نے اغوا کے جھوٹے مقدمے درج کروائے ہیں جو عدالت نے سی کلاس قرار دیے ہیں، ہمیں عدالت بھی جانے نہیں دیا جا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور میں فائرنگ، پسند کی شادی کرنیوالا جوڑا ہلاک

متاثرہ لڑکی نے تحفظ کے لیے وزیراعظم، وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ سے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تحفظ نہ ملا تو ہمیں بھی بلوچستان کے جوڑے کی طرح مار دیا جائے گا، میرے گھر والے مالی و سیاسی طور پر طاقتور ہیں، خدارا میری مدد کریں، ورنہ ایک اور بیٹی جان سے جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اغوا کا مقدمہ پسند کی شادی جان کو خطرہ غیرت کے نام پر قتل کراچی کومل لڑکی کی فریاد وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں مزید 7 افراد غذائی قلت سے جاں بحق، مجموعی تعداد 154 ہو گئی
  • غزہ میں غذائی قلت ،میری بیٹی کو بچا لیں ،ماں کی دنیا سے فریاد
  • میانمار: زلزلہ متاثرین کے لیے چین کی امداد کا خیر مقدم
  • ویٹ لینڈ شہر’’ سے‘‘بے ترتیب لان‘‘تک:شہروں میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی کہانیاں
  • ہمیں بچا لیں اس سے پہلے کے مار دیا جائے، 22 سالہ لڑکی نے ایسا کیوں کہا؟
  • غزہ میں شدید غذائی قلت، عالمی اداروں نے نئی وارننگ جاری کردی
  • حکومت کا شوگر مل اسٹاکس کی کڑی نگرانی کا اعلان
  • مصطفی کمال کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے مربوط و موثر اقدامات اٹھانے پر زور
  • غزہ میں بھوک نے مزید 14 افراد کی جان لے لی، اسرائیلی حملوں میں مزید 41 فسلطینی شہید