کے پی میں سینیٹ نشست پر انتخاب آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
پی ٹی آئی کی ثانیہ نشتر کے استعفے کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر انتخاب آج ہوگا۔
مشال یوسف زئی، مسلم لیگ ن کی ثوبیہ شاہد، جے یو آئی ف کی شازیہ، صائمہ خالد اور مہتاب ظفر انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔
پولنگ آج خیبر پختونخوا اسمبلی کے جرگہ ہال میں ہوگی، خیبر پختونخوا اسمبلی کے 145 اراکین حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
تحریک انصاف نے مشال یوسف زئی کو خواتین کی نشست پر سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کی امیدوار راحیلہ بی بی ن لیگ کی امیدوار کے حق میں دست بردار ہوگئیں، پیپلز پارٹی انتخاب میں ن لیگ کا ساتھ دے گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن، ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نو منتخب سینیٹر کا کہنا تھا کہ ایم پی ایز نے مجھے نہیں بانی کے نظریئے کو ووٹ دیا، یہ میری نہیں نظریہ بانی کی جیت ہے۔ نو منتخب سینیٹر نے مزید کہا کہ آج خیبرپختونخوا نے اتحاد کا مظاہرہ کیا، وزیراعلیٰ سمیت آج سب میرے ساتھ کھڑے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ کے بعد گنتی کا عمل مکمل ہو گیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب ہو گئیں۔ ریٹرننگ آفیسر نے فارم 58 جاری کر دیا، مشال یوسفزئی نے 86 ووٹ، مہتاب ظفر نے 53 اور صائمہ خالد نے ایک ووٹ حاصل کیا، 2 ووٹ مسترد ہوئے۔ نو منتخب سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ سینیٹر منتخب ہونا میرے لیے بڑا اعزاز ہے، جیت پر بانی پی ٹی آئی کی شکرگزار ہوں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشال یوسفزئی نے کہا کہ ایم پی ایز نے مجھے نہیں بانی کے نظریئے کو ووٹ دیا، یہ میری نہیں نظریہ بانی کی جیت ہے۔
مشال یوسفزئی نے کہا کہ آج خیبرپختونخوا نے اتحاد کا مظاہرہ کیا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت آج سب میرے ساتھ کھڑے تھے۔ نو منتخب سینیٹر نے کہا کہ ہمارے ایک ایم پی اے کی ہارٹ سرجری ہوئی ہے، کل 3 ووٹ ہمارے ریجیکٹ ہوئے، ہمارا کوئی بھی ووٹ اپوزیشن کو نہیں ملا۔ ایک سوال کے جواب میں نو منتخب سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے 5 ماہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے خواتین نشست پر مشال یوسفزئی کو ٹکٹ جاری کیا تھا اور پارٹی کے دیگر امیدواروں کو دستبردار ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔پیپلز پارٹی کی امیدوار راحیلہ بی بی مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کے حق میں دستبردار ہو گئی تھیں، انہوں نے الیکشن سے دستبرداری کے لیے ریٹرننگ آفیسر کو خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ (ن) لیگ کا ساتھ دیں گی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی راہنما صائمہ خالد نے سینیٹ انتخاب سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا، صائمہ خالد نے اپنے تحفظات سے متعلق پارٹی کو آگاہ کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ سینیٹ کی نشست پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر ثانیہ نشتر کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی۔۔