WE News:
2025-11-02@23:31:21 GMT

پاک امریکا معاہدہ، عالمی منظرنامے کی نئی حکایت

اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT

دنیا کے سیاسی اور اقتصادی منظرنامے میں جب بھی کوئی اہم معاہدہ ہوتا ہے، وہ صرف کاغذ پر دستخطوں تک محدود نہیں رہتا، بلکہ اس کے اثرات دور رس ہوتے ہیں۔ ایسے معاہدے نہ صرف متعلقہ ممالک بلکہ عالمی طاقتوں کے درمیان توازن کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان طے پانے والا حالیہ تجارتی معاہدہ بھی کچھ ایسی ہی تاریخی اہمیت رکھتا ہے، جسے دنیا کے بڑے میڈیا ادارے اپنے اپنے زاویے اور تناظر میں بیان کر رہے ہیں۔

رائٹرز: اقتصادی کامیابی کی نوید

رائٹرز کے مطابق، یہ معاہدہ پاکستان کے لیے ایک اہم اقتصادی سنگِ میل ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عالمی منڈی میں پاکستانی برآمدات کو درپیش ٹیرف جیسے چیلنجز شدید نوعیت اختیار کر چکے تھے۔ یہ معاہدہ نہ صرف ان ٹیرف کو کم کرنے کی راہ ہموار کرتا ہے بلکہ پاکستانی معیشت کے لیے استحکام اور ترقی کے ایک نئے باب کا آغاز بھی ہے۔ صدر ٹرمپ نے اس معاہدے میں پاکستان کے تیل کے ذخائر کی مشترکہ ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ شراکت داری محض تجارتی مفادات تک محدود نہیں، بلکہ اس میں جغرافیائی سیاست کی گہرائی بھی شامل ہے۔

عرب نیوز: تکنیکی تعاون کی نئی جہت

عرب نیوز نے وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کے بیانات کو نمایاں کرتے ہوئے اس معاہدے کو تاریخی قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس معاہدے سے صرف روایتی تجارت ہی نہیں بلکہ توانائی، معدنیات، آئی ٹی، اور کرپٹو کرنسی جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں بھی دو طرفہ تعاون کو فروغ ملے گا۔ یہ ایک ایسا قدم ہے جو پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو اقتصادی کے ساتھ ساتھ تکنیکی و اسٹریٹجک محاذ پر بھی نئی بلندیوں پر لے جا سکتا ہے۔

فاکس بزنس: طنز میں چھپی سیاسی حقیقتیں

فاکس بزنس کی رپورٹ میں صدر ٹرمپ کے طنزیہ انداز کو اجاگر کیا گیا، جہاں انہوں نے کہا کہ شاید اس شراکت داری کے نتیجے میں تیل بھارت کو بھی برآمد کیا جائے۔ اس ایک جملے میں جنوبی ایشیا کی پیچیدہ سیاسی حرکیات کی جھلک واضح طور پر نظر آتی ہے۔ امریکا، پاکستان، اور بھارت کے مابین موجود جغرافیائی سیاست کی گرہیں بعض اوقات ایسے ہی بیانات سے کھلتی یا مزید الجھتی ہیں۔

بلومبرگ: سرمایہ کاری کی نئی راہیں

بلومبرگ نے اس معاہدے کو امریکی سرمایہ کاری کے تناظر میں دیکھا ہے، جس کے تحت پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں میں براہِ راست سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق، یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی رشتے کو مزید گہرا کرے گا، اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے نئے امکانات پیدا کرے گا۔

سی این این اور بی بی سی: عالمی حکمت عملی کا تسلسل

سی این این اور بی بی سی جیسے عالمی ادارے اس معاہدے کو امریکا کی وسیع تر عالمی حکمت عملی کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔ سی این این کے مطابق، یہ معاہدہ چین کے بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ کا توازن قائم کرنے کے لیے امریکی کوششوں کا حصہ ہے۔ بی بی سی نے اس پہلو کو اجاگر کیا کہ یہ معاہدہ جنوبی ایشیا میں ایک نئے سیاسی و تجارتی توازن کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر اس وقت جب بھارت کو ٹیرف جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

بھارتی میڈیا: متضاد زاویے

بھارتی ادارے جیسے دی اکنامک ٹائمز اور این ڈی ٹی وی اس معاہدے کی سیاسی نوعیت اور علاقائی اثرات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ دی اکنامک ٹائمز نے صدر ٹرمپ کے طنزیہ جملے کو نمایاں کرتے ہوئے معاہدے کی پوشیدہ سیاسی رمق کو اجاگر کیا، جبکہ این ڈی ٹی وی نے اسے علاقائی استحکام اور معاشی ترقی کے لیے مثبت پیشرفت قرار دیا۔ یہ رویہ ظاہر کرتا ہے کہ جنوبی ایشیائی سیاست میں ہر معاہدہ صرف اقتصادی نہیں بلکہ اسٹریٹجک اہمیت بھی رکھتا ہے۔

معاہدے سے بڑھ کر ایک حکمتِ عملی

یہ معاہدہ جہاں پاکستان کے لیے معاشی ترقی کی نوید ہے، وہیں امریکا کی جنوبی ایشیا میں موجودگی کو مستحکم کرنے اور چین کے اثر و رسوخ کا توڑ کرنے کی کوشش بھی ہے۔ پاکستان اور امریکا کی یہ نئی شراکت داری صرف ایک تجارتی معاہدہ نہیں بلکہ خطے کے پیچیدہ سیاسی تانے بانے میں ایک فیصلہ کن موڑ بن سکتی ہے۔

لہٰذا، عالمی میڈیا جیسے اس معاہدے کے ہر پہلو کو گہرائی سے دیکھ رہا ہے، ہمیں بھی اسے صرف اقتصادی معاہدہ سمجھنے کے بجائے ایک وسیع تر بین الاقوامی حکمتِ عملی کے تناظر میں پرکھنا ہوگا کیونکہ اس کے اثرات سرحدوں سے کہیں آگے جا سکتے ہیں۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

مشکور علی

امریکا بھارت پاک امریکا تجارتی معاہدہ پاک امریکا معاہدہ پاکستان چین روس مشکورعلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا بھارت پاک امریکا تجارتی معاہدہ پاک امریکا معاہدہ پاکستان چین مشکورعلی پاکستان کے یہ معاہدہ اس معاہدے کو اجاگر کے لیے

پڑھیں:

امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری

ایک بیان میں چیئرمین پی ایس ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ایک طرف امریکہ دنیا میں امن کا داعی بنتا ہے، جبکہ دوسری جانب بھارت سے دفاعی معاہدے کر کے خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، امریکہ کے دوہرے معیار نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، ایسے میں امریکہ کا اس کے ساتھ دفاعی تعاون کرنا مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر ایسے عالمی رویوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی جو ظالم کو طاقت دیتے ہیں اور مظلوم کی داد رسی کے بجائے خاموشی اختیار کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا، ایک طرف امریکا دنیا میں امن کی باتیں کرتا ہے، دوسری جانب بھارت جیسے جارحانہ عزائم رکھنے والے ملک کے ساتھ دفاعی معاہدے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاہدے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں، پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث عناصر یہ بھول گئے ہیں کہ پاکستانی قوم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • امریکا اور بھارت نے 10 سال کے لیے دفاعی معاہدہ کرلیا
  • قطر اور برطانیہ کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • پاکستان کے بدلتے توانائی کے منظرنامے کیلئے ڈبلیو ٹی آئی خام تیل ایک مضبوط انتخاب