خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر الیکشن، مشال یوسفزئی بھاری اکثریت سے کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخابات میں آزاد امیدوار مشال یوسفزئی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگئی ہیں۔
غیرسرکاری غیرحتمی نتیجے کے مطابق مشال یوسفزئی کو 86 ووٹ ملے۔ مشال یوسفزئی کو صوبائی اسمبلی میں حکومتی حمایت حاصل تھی۔
ضمنی انتخاب میں ایوان کے 145 میں سے 143 ممبران نے ووٹ ڈالے، 3 ووٹ مسترد ہوئے جبکہ اپوزیشن کے حمایت یافتہ مہتاب ظفر کو 53 ووٹ ملے، آزاد امیدوار صائمہ خالد کو ایک ووٹ ملا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مشال یوسفزئی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن، ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نو منتخب سینیٹر کا کہنا تھا کہ ایم پی ایز نے مجھے نہیں بانی کے نظریئے کو ووٹ دیا، یہ میری نہیں نظریہ بانی کی جیت ہے۔ نو منتخب سینیٹر نے مزید کہا کہ آج خیبرپختونخوا نے اتحاد کا مظاہرہ کیا، وزیراعلیٰ سمیت آج سب میرے ساتھ کھڑے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ کے بعد گنتی کا عمل مکمل ہو گیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب ہو گئیں۔ ریٹرننگ آفیسر نے فارم 58 جاری کر دیا، مشال یوسفزئی نے 86 ووٹ، مہتاب ظفر نے 53 اور صائمہ خالد نے ایک ووٹ حاصل کیا، 2 ووٹ مسترد ہوئے۔ نو منتخب سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ سینیٹر منتخب ہونا میرے لیے بڑا اعزاز ہے، جیت پر بانی پی ٹی آئی کی شکرگزار ہوں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشال یوسفزئی نے کہا کہ ایم پی ایز نے مجھے نہیں بانی کے نظریئے کو ووٹ دیا، یہ میری نہیں نظریہ بانی کی جیت ہے۔
مشال یوسفزئی نے کہا کہ آج خیبرپختونخوا نے اتحاد کا مظاہرہ کیا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت آج سب میرے ساتھ کھڑے تھے۔ نو منتخب سینیٹر نے کہا کہ ہمارے ایک ایم پی اے کی ہارٹ سرجری ہوئی ہے، کل 3 ووٹ ہمارے ریجیکٹ ہوئے، ہمارا کوئی بھی ووٹ اپوزیشن کو نہیں ملا۔ ایک سوال کے جواب میں نو منتخب سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے 5 ماہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے خواتین نشست پر مشال یوسفزئی کو ٹکٹ جاری کیا تھا اور پارٹی کے دیگر امیدواروں کو دستبردار ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔پیپلز پارٹی کی امیدوار راحیلہ بی بی مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کے حق میں دستبردار ہو گئی تھیں، انہوں نے الیکشن سے دستبرداری کے لیے ریٹرننگ آفیسر کو خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ (ن) لیگ کا ساتھ دیں گی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی راہنما صائمہ خالد نے سینیٹ انتخاب سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا، صائمہ خالد نے اپنے تحفظات سے متعلق پارٹی کو آگاہ کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ سینیٹ کی نشست پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر ثانیہ نشتر کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی۔۔