نو مئی مقدمات کا فیصلہ: عمر ایوب، زرتاج گل سمیت مرکزی قیادت کو 10 برس قید، فواد چوہدری بری
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات سے متعلق تین اہم مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے 196 ملزمان کو مختلف مدت کی سزائیں سنائیں، جبکہ 88 کو بری کر دیا۔ عدالت نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، سینیٹر شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کو 10 سال قید کی سزا سنائی، جبکہ فواد چوہدری کو مقدمے سے بری کر دیا گیا۔ یہ فیصلہ انسداد دہشت گردی کے جج جاوید اقبال نے سنایا۔اس مقدمے میں عدالت نے 108 ملزمان کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی جبکہ 77 افراد کو بری کر دیا گیا۔ سزا پانے والوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 58 مرکزی رہنما شامل ہیں جنہیں 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ ان میں عمر ایوب، سینیٹر شبلی فراز، زرتاج گل، صاحبزادہ حامد رضا اور شیخ راشد شفیق شامل ہیں۔ جبکہ پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی جنید افضل ساہی کو تین سال قید کی سزا دی گئی۔ مقدمے میں فواد چوہدری، زین قریشی اور خیال احمد کاسترو اس مقدمے سے بری ہو گئے۔
عدالت نے اس مقدمے میں 28 ملزمان کو سزائیں سنائیں جبکہ چار کو بری کر دیا۔ سزا پانے والوں میں عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل اور کنول شوذب شامل ہیں، جبکہ رائے حسن نواز، فرح آغا، فرخندہ کوکب اور رائے حیدر کو بھی سزائیں دی گئیں۔ اس مقدمے میں زین قریشی، عبداللہ دمڑ، خیال احمد کاسترو اور ایک اور ملزم کو بری قرار دیا گیا۔
تیسرے مقدمے میں عدالت نے 60 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی، جبکہ سات افراد کو بری کیا۔ سزا پانے والوں میں شبلی فراز، عمر ایوب، کنول شوزب، رائے حسن نواز، شیخ راشد شفیق، اویس اکبر، طاہر جاوید، صابر علی، محمد محسن، علی رضا، مبشر علی، نعمان جمیل، سمیع اللہ، محمد شفیق اور شہزاد الیاس ساجد شامل ہیں۔
جبکہ بری ہونے والوں میں زین قریشی، فواد چوہدری، خیال احمد کاسترو، سکندر سلیم، شہزاد انور، محمد سعید اقبال اور میاں محمد ارشد شامل ہیں۔عدالتی فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے کئی اہم رہنماؤں پر نااہلی کی تلوار لٹک گئی ہے اور وہ قانونی طور پر سیاست سے باہر ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے اس حالیہ فیصلے سے قبل بھی 9 مئی 2023 کے پُرتشدد واقعات پر مختلف عدالتوں کی جانب سے سخت سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ ان واقعات کا آغاز اُس وقت ہوا جب القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا، جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی طرف سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا گیا۔اس احتجاج کے دوران نہ صرف لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے دفتر اور کور کمانڈر ہاؤس (جناح ہاؤس) کو نذر آتش کیا گیا بلکہ راولپنڈی میں جی ایچ کیو کے مرکزی گیٹ پر بھی دھاوا بولا گیا۔ ملک بھر میں سرکاری، فوجی اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، جس میں کم از کم 8 افراد جاں بحق اور 290 زخمی ہوئے۔ احتجاجی مظاہروں میں ملوث افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر گرفتاریاں عمل میں آئیں اور تقریباً 1900 افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما بھی شامل تھے۔ان ہی واقعات کے تناظر میں مختلف عدالتوں کی جانب سے سزاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ ہفتے 22 جولائی کو انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا نے میانوالی میں احتجاج کے مقدمے میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر سمیت پی ٹی آئی کے 32 رہنماؤں اور کارکنان کو 10، 10 سال قید کی سزائیں سنائیں.
اس سے قبل 21 دسمبر 2024 کو ایک فوجی عدالت نے 9 مئی کے سانحہ میں ملوث 25 افراد کو 10 سال تک قید کی سزائیں سنائیں، جب کہ 26 دسمبر 2024 کو مزید 60 افراد، جن میں عمران خان کے بھانجے حسان نیازی بھی شامل تھے، کو 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں دی گئیں۔
دریں اثنا، 2 جنوری 2025 کو پاک فوج کے کورٹس آف اپیل نے 9 مئی 2023 کے واقعات میں ملوث 19 مجرمان کی سزاؤں میں جزوی معافی کا اعلان بھی کیا تھا
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سال قید کی سزا فواد چوہدری بری کر دیا والوں میں ملزمان کو کی سزائیں شبلی فراز پی ٹی آئی شامل ہیں زرتاج گل عدالت نے عمر ایوب افراد کو کو بری
پڑھیں:
9 مئی کے واقعات کے 3 مقدمات کا تفصیلی فیصلہ جاری
—فائل فوٹوفیصل آباد کی انسداددہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے واقعات کے 3 مقدمات کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
تھانہ سول لائن کے 2 اور تھانہ غلام محمد آباد کے ایک مقدمے کا فیصلہ جاری کیا گیا ہے، تھانہ سول لائن میں درج حساس ادارے کے دفتر پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ71 صفحات پر مشتمل ہے۔
تھانہ سول لائن میں درج پولیس وین جلانے کے مقدمے کا فیصلہ 34 صفحات پر جبکہ تھانہ غلام محمد آباد کے مقدمے کا 43 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔
عدالت نے مقدمے میں گرفتار ملزم اسماعیل کو 25 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
تفصیلی فیصلے کے مطابق تینوں مقدمات میں مجموعی طور پر 195 ملزمان کو سزائیں اور 88 کو بری کیا گیا ہے۔
شبلی فراز، عمر ایوب، زرتاج گل، کنول شوزب اور شیخ راشد شفیق کو تینوں مقدمات میں 10،10سال کی سزا سنائی گئی ہے۔
تفصیلی فیصلے کے مطابق ملزمان کو 10، 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
زین قریشی، فواد چوہدری، خیال کاسترو کو تینوں مقدمات میں بری کر دیا گیا ہے۔