حکومت نے گھریلو گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
گیس صارفین کے لیے اچھی خبر سامنے آئی ہے کہ حکومت نے گھریلو گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن نے گیس کنکشنز پر پابندی کے خاتمے کی سمری ارسال کردی. گھریلو صارفین کو درآمدی گیس کے کنکشنز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نئے گیس صارفین کو درآمدی گیس کے کنکشنز فراہم کیے جائیں گے، درآمدی گیس کنکشنز کی فیس قدرتی گیس کنکشنز سے کئی گنا زیادہ ہوگی۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے گیس دستیابی میں کمی کے باعث 2019 میں نئے گیس کنکشن پر پابندی لگائی تھی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ درآمدی گیس کے نئے کنکشن کی فیس 41 ہزار روپے تک ہوگی اور وفاقی کابینہ کی منِظوری کے بعد نئے گیس کنکشنز کا اجرا شروع کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ پیٹرولیم ڈویژن سے منسلک ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ وفاقی حکومت نئے گیس کنکشن پر عائد پابندی ہٹانے پر غور کر رہی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کو نئے کنکشن کے لیے ہوم ورک مکمل کرنے اور نئے گھریلو اور کمرشل صارفین کی ضروریات کا اندازہ لگانے کی ہدایت کی گئی تھی۔تمام سیکٹرز کو گیس فراہمی میں کمی سے سسٹم میں اضافی گیس دستیاب ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: درآمدی گیس گیس کنکشنز گیس کنکشن نئے گیس گیس کے
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔