کیوبا کے قریب سمندر میں ہزاروں برس پرانا شہر دریافت!
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
ماہرین کی ایک ٹیم نے لاطینی امریکی ملک کیوبا کے قریب سمندر میں 2000 ہزار فِٹ گہرائی میں پوشیدہ 6000 ہزار برس سے زیادہ عرصہ پُرانے شہر کو دریافت کرلیا۔ سامنے آنے والی باقیات پہلی بار 2001 میں سامنے آئیں لیکن ماہرین نے 25 برس تک اس کا مطالعہ نہیں کیا۔
2001 میں مرین انجینئر پولینا زیلٹسکی اور ان کے شوہر پال وینزویگ (جن کا تعلق ایڈوانسڈ ڈیجیٹل کمیونیکیشن سے ہے) نے انکشاف کیا کہ زیر آب اس مقام پر وہ کچھ پتھر کے ڈھانچوں سے ٹکرائے تھے۔
اب اس علاقے کے کیے گئے سونر اسکینز میں اہرام اور دائرے جیسے متعدد ڈھانچے اور دیگر عمارتیں سامنے آئیں جن کا تعلق کیریبیئن میں گمشدہ شہر ہو سکتا ہے۔
پولینا زیلٹسکی کا دریافت کے بعد ڈھانچے کو زبردست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بڑا اربن سینٹر ہو سکتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ پُر اسرار شہر 6000 سال سے پُرانا ہو سکتا ہے، جو اس کو اہرام مصر سے پُرانا بناتا ہے اور ایسا ہونا ممکنہ طور پر انسانی ارتقاء کی مقبول تاریخ کو بھی ممکنہ طور پر بدل سکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، دو دریا پر نامعلوم شخص کی دو بچوں سمیت مبینہ خودکشی
فائل فوٹوکراچی میں ایک شخص نے دو بچوں کو سمندر میں پھینک کر خود بھی چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایدھی اور چھیپا فاؤنڈیشن کے غوطہ خور موقع پر پہنچے اور تینوں کی تلاش شروع کردی۔
عینی شاہدین کا بتانا ہے کہ بچوں اور خود کو سمندر کی نذر کرنے والا شخص نشے کا عادی معلوم ہورہا تھا، موقع پر موجود لوگوں نے انھیں بچانے کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔
ایک اور عینی شاہد کا کہنا تھا کہ جب وہ یہاں پہنچا تو اس نے پانی میں لاشیں دیکھیں جس کے بعد اس نے پولیس اور دیگر اداروں کو آگاہ کیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والوں کی شناخت کیلئے تحقیقات کی جارہی ہے، عینی شاہدین نے بتایا کہ دونوں بچوں کی عمریں پانچ سے چھ برس کے درمیان تھیں۔
ایدھی حکام کا کہنا ہے کہ اندھیرے کے باعث آپریشن روک دیا گیا ہے جو جمعہ کی صبح دوبارہ شروع کیا جائے گا۔