امریکا پاکستان تجارتی ڈیل! پاکستان کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں ایک بڑے تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک پاکستان کے تیل کے وسیع ذخائر کی ترقی کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔ اس پیش رفت کا مقصد نہ صرف دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے بلکہ امریکی تجارتی خسارے کو بھی کم کرنا ہے۔
امریکی صدر کے اس اعلان کے بعد پاکستانیوں کے ذہن میں یہ سوال کلبلا رہا ہے کہ اس ڈیل سے پاکستان اور اس میں رہنے والے لوگوں کو کیا فوائد حاصل ہوں گے؟
مشیر وزیر خزانہ خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ امریکا اور پاکستان کی تجارتی ڈیل پاک امریکا تعلقات کے لیے ایک اہم ڈیل ہے، اب پاکستان کے لیے امریکا کی جانب سے عائد ٹیرف میں کمی کا امکان بڑھ گیا ہے۔ امریکا نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، امریکا کا پاکستان میں تیل کے ذخائر پر انویسٹ کرنے کا اعلان بہت خوش آئند ہے۔ کسی اور ملک کے ساتھ امریکا نے یہ بات نہیں کی ہے۔ امریکا کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلیجنس، کرپٹو پر بھی بات ہوئی ہے جس پر امریکا نے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے پاکستان میں تیل کے کتنے ذخائر، تیل نکلنے کا تناسب کیا ہوگا؟
خرم شہزاد نے کہا کہ امریکا پاکستان تجارتی ڈیل سے پاکستان میں ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ پاکستان اپنی ایکسپورٹ کو بڑھا سکے۔ ٹیکسٹائل، زراعت، توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان ترقی کر سکے۔ میرے خیال میں اب پاکستان اور امریکا کے تجارتی تعلقات بہت اچھے ہو جائیں گے جس سے پاکستانی حکومت اور یہاں پر مختلف شعبوں میں کام کرنے والوں کو بڑا فائدہ ہوگا۔
ماہر معیشت ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان سے امریکا کی ایکسپورٹس 6 ارب ڈالرز تک ہیں جبکہ امپورٹس ڈیڑھ سے 2 ارب ڈالرز ہیں۔ اس ڈیل کا مقصد یہ ہے کہ اس فرق کو کم کیا جا سکے۔ اس ڈیل سے پاکستان کو موقع ملے گا کہ وہ امریکا کے ساتھ اپنی آئی ٹی، ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کو بہتر کر سکے۔ پاکستان کی مائنز پر کسی نے زیادہ توجہ نہیں دی۔ میرے خیال میں پاکستان کے پاس دنیا کے چوتھے بڑے تیل کے ذخائر ہیں لیکن ان کو نکالنا یا استعمال میں لانا پاکستان کے لیے آسان نہیں ہے، اس کے لیے بڑی کمپنیوں کی ضرورت ہے، جو تیل کے ان ذخائر کو نکالنے کے لیے کام کر سکے اور سرمایہ کاری کر سکے۔ اب امید نظر آ رہی ہے کہ پاکستان 2029 تک ریکو ڈک کی ایکسپورٹ شروع کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیے پاک-امریکا تجارتی ڈیل ہوگئی، اب تک کیا کچھ ہوا؟
ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ اب پاکستان کے پاس موقع ہے کہ وہ اپنی ایکسپورٹس کو بڑھائے اور آئی ایم ایف سمیت دیگر ممالک سے قرض سے جان چھڑا سکے۔ امریکا نے چونکہ بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان پر کم ٹیرف عائد ہو گا تو پاکستان کے پاس موقع ہے کہ وہ مارکیٹ میں اپنا نام پیدا کر سکے اور بھارت کو پیچھے چھوڑ سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک امریکا تجارتی معاہدہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک امریکا تجارتی معاہدہ پاکستان میں تجارتی ڈیل سے پاکستان پاکستان کے امریکا نے کے ساتھ کے لیے تیل کے کر سکے
پڑھیں:
پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا
نیویارک:پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا ہے، اس معاہدے کا مقصد دو طرفہ تجارت کا فروغ ، منڈی تک رسائی کو بڑھانا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ پیش رفت وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر سے ملاقات کے دوران ہوئی۔
ملاقات میں سیکرٹری کامرس جواد پال اور امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے۔
اس معاہدے کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا تھا۔
وزارت خزانہ کے مطابق پاک امریکا معاہدے کے نتیجے میں باہمی ٹیرف خاص طور پر امریکا میں پاکستانی مصنوعات پر لگنے والے ٹیرف میں کمی آئے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان اہم اقتصادی شعبوں خاص طور پر توانائی، معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر میں اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کے آغاز کا باعث بنے گا۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ معاہدہ امریکا کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے خصوصاً ان تعلقات کو امریکی ریاستوں تک بڑھانے کے حوالے سے جاری کوششوں میں معاون ثابت ہوگا۔
وزارت خزانہ کے مطابق اس معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی منڈیوں تک بہتر رسائی میسر آئے گی اور پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں میں امریکی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کی قیادت کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور تجارت اور سرمایہ کاری روابط کو مضبوط بنانے کے لیے تمام کوششوں کو برؤے کار لانے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس سے پہلے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں اس ڈیل کا خیر مقدم کیا تھا۔ اسحاق ڈار نے کہاتھا کہ امریکا سے تجارتی ڈیل طے پاگئی ہے۔الحمد اللہ۔
Post Views: 1