بھارتی کپتان شبمن گل اور ٹیم نے ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
لندن:
بھارتی کرکٹ ٹیم 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے انگلینڈ میں موجود ہے اور سیریز کا آخری میچ اوول میں کھیلا جا رہا ہے جہاں بھارتی کپتان شبمن گل نے ایک ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
کرکٹ کے گھر لندن کے اوول گراؤنڈ میں سیریز کے آخری ٹیسٹ کے لیے انگلینڈ کے قائم مقام کپتان اولی پوپ اور شمبن گل ٹاس کے لیے میدان میں اترے تو بھارتی ٹیم کو میچ کے باقاعدہ آغاز سے قبل جس ناپسندیدہ ریکارڈ کا خدشہ تھا وہ سچ بن گیا۔
شبمن گل ٹیسٹ سیریز کے تمام میچوں میں ٹاس ہار کر یہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا اور وہ بھارتی ٹیم کی قیادت سنبھالنے کے بعد تاحال ٹاس جیتنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔
اس ساتھ ہی یہ بھارتی ٹیم کا مسلسل 15 واں میچ تھا، جس میں انہیں ٹاس میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی ٹیم اس ٹیسٹ سے قبل تمام طرز میں مسلسل 15 ٹاس جیت ہار چکی تھی اور جب اولی پوپ ٹاس کے لیے آئے تو دلچسپ ریکارڈ تھا کیونکہ دونوں ٹیموں کے کپتانوں میں 4 میچوں میں قیادت کے فرائض انجام دیے اور چاروں میچوں میں دونوں نے ٹاس جیتنے کا اعزاز حاصل نہیں کیا تھا۔
اولی پوپ نے سکہ اچھالا اور شبمن گل کی کال تھی لیکن قسمت ایک مرتبہ پھر ان پر مہربان نہیں ہوئی تاہم انگلینڈ کے کپتان ناپسندیدہ کارکردگی کا جمود توڑنے میں کامیاب ہوئے۔
بھارت اب تک دو ٹی ٹوئنٹی، 8 ون ڈے اور 5 ٹیسٹ میچوں میں مسلسل ٹاس ہارنے کا ریکارڈ بنا چکا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں بھارت کے لیے یہ 14 واں واقعہ ہے جب ٹیم مسلسل 5 میچوں میں ٹاس ہاری ہو اور انگلینڈ کے خلاف اس سے قبل 2018 میں بھی ایسا ہی ہوا تھا۔
خیال رہے کہ ٹیسٹ سیریز کے اب تک کھیلے گئے 4 میچوں میں انگلینڈ نے دو میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ بھارت دوسرے ٹیسٹ میں 336 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ چوتھا میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا تھا۔
میزبان انگلینڈ کو سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل ہے جبکہ بھارت کو سیریز برابر کرنے کے لیے میچ میں کامیابی درکار ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی ٹیم میچوں میں سیریز کے شبمن گل کے لیے
پڑھیں:
بھارتی آلودہ ہواؤں سے پنجاب میں فضائی آلودگی بڑھ گئی، شہریوں کو بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت
بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہواؤں کے سبب پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔ محکمہ ماحولیات پنجاب کے مطابق بھارت سے آنےوالی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں، اس دوران لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ ماحولیات پنجاب کا بتانا ہے کہ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے، لاہور کا ائیر کوالٹی انڈیکس 450 ریکارڈ کیا گیا ہے ، فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے تاہم لاہور میں دوپہر ایک بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔ فضائی معیار کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق، لاہور سیکرٹریٹ میں 1018، ساندہ روڈ پر 997 اور راوی روڈ پر 820 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں، لاہور کے مختلف علاقوں میں فضا انتہائی مضر صحت ہے جس کے پیش نظر ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی ہے۔دوسری جانب برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا گیا، اسی طرح ڈیرہ غازی خان اور قصور بھی ملک کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہیں۔ ڈی جی خان اور قصور میں ائیرکوالٹی انڈیکس 500 ریکارڈ کیا گیا، قصور میں 286 ، رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، لاہور میں 398، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیا گیا۔