دریائے چناب اور سندھ میں مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
ویب ڈیسک: پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ دریائے چناب اور دریائے سندھ میں مختلف مقامات پر نچلے درجے کے سیلاب کا سامنا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے مون سون فلڈ فیکٹ شیٹ جاری کر دی ہے، 24 گھنٹوں میں لیہ، بہاولنگر، بہاولپور، نارووال، بھکر، قصور، لاہور اور سیالکوٹ میں بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشیں متوقع ہیں، دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
پنجاب حکومت کاصحت کےمنصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرکوشراکت داربنانےکافیصلہ
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا کے مطابق دریائے جہلم، راوی اور ستلج میں پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے، رودکوہیوں اور بڑے دریاؤں سے ملحقہ ندی نالوں میں بھی پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ گزشتہ رات رودکوہیوں میں نچلے سے درمیانے درجے کے سیلابی ریلے گزرے تاہم پیشگی الرٹ کے باعث کوئی جانی و مالی نقصان رپورٹ نہیں ہوا، نارووال بسنتر نالہ کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے،تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 88 فیصد جبکہ منگلا ڈیم 58 فیصد تک بھر چکا ہے۔
ساف انڈر 17 چیمپئن شپ 2025 کا شیڈول جاری
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ رواں سال موسم مون سون بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں پنجاب میں 162 شہری جاں بحق ہوئے ، 564 شہری زخمی، 214 گھر متاثر اور 121 مویشی ہلاک ہوئے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پر نچلے درجے پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
ایوان میں ہاتھا پائی ناقابل برداشت‘ غیر جمہوری رویہ ہے: گورنر پنجاب
لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا کہ ایوان میں ہاتھا پائی ناقابل برداشت اور غیر جمہوری رویہ ہے۔ کسی رکن کو آئین و قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں۔ اسمبلی میں نازیبا الفاظ کے استعمال، لڑائی جھگڑا اور گالی گلوچ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ پنجاب اسمبلی صوبے کا چہرہ ہے جسے پوری دنیا میں دیکھا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قائم مقام سپیکر پنجاب اسمبلی ظہیر اقبال چنڑسے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے یہاں گورنر ہائوس لاہور میں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران قائم مقام سپیکر نے گورنر پنجاب کو اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی سے متعلق مکمل آگاہ کیا۔ گورنر پنجاب نے قائم مقام سپیکر کی ایوان کی کارروائی کو مثبت انداز میں چلانے کو سراہا۔ ایسے ارکان جو ایوان میں اپنے حلف کی پاسداری نہ کرسکیں اور ایوان کاتقدس پامال کریں ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے۔